یورپی کمیشن کا ڈرون وال منصوبہ: پورے براعظم تک توسیع دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز: یورپی کمیشن نے یورپ کے مشرقی کنارے پر مجوزہ ڈرون وال منصوبے کو وسعت دیتے ہوئے پورے براعظم کے تحفظ کے لیے نئی یورپین ڈرون ڈیفنس انیشیٹو کے آغاز کی تجویز دے دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپین ڈرون ڈیفنس انیشیٹو کی تفصیلات یورپی کمیشن کی جانب سے جاری کیے جانے والے ڈیفنس ریڈی نیس روڈ میپ میں شامل ہوں گی،
یہ منصوبہ یورپی یونین کے دفاعی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ پورے براعظم میں ایک مربوط اینٹی ڈرون نظام قائم کرنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ تقریباً 20 روسی ڈرونز نے نیٹو اور یورپی یونین کے رکن ملک پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہو کر سکیورٹی خدشات کو جنم دیا تھا، جس کے بعد یورپی کمیشن کی صدر اُرسلا فان ڈیر لین نے ’’ڈرون وال‘‘ کے قیام کی تجویز دی تھی۔
یورپی کمیشن کے مطابق اس منصوبے کے تحت بالٹک ریاستوں سے لے کر بحیرہ اسود تک ایک ایسا نیٹ ورک بنایا جائے گا جس میں جدید سینسرز، الیکٹرانک جامنگ سسٹمز اور اینٹی ڈرون ہتھیار شامل ہوں گے تاکہ کسی بھی فضائی دراندازی کو بروقت ناکام بنایا جا سکے۔
اگرچہ مشرقی یورپی ممالک نے اس تجویز کا خیرمقدم کیا تھا، تاہم جنوبی اور مغربی یورپی ریاستوں نے مؤقف اختیار کیا کہ منصوبہ ان کے خطے کو درپیش ڈرون خطرات کو نظرانداز کرتا ہے۔
یورپی کمیشن کے دفاعی امور کے کمشنر آندریئس کوبیلیئس نے برسلز میں دفاعی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اشارہ دیا کہ منصوبے میں اب تبدیلی لائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یورپ کے لیے ایک متحد اینٹی ڈرون نیٹ ورک قائم کر رہے ہیں، جسے یورپین ڈرون وال یا یورپین ڈرون ڈیفنس انیشیٹو کہا جا سکتا ہے، اس کا مقصد پورے براعظم کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یورپی کمیشن پورے براعظم یورپین ڈرون ڈرون وال
پڑھیں:
یوکرین کا روسی آئل ریفائنری پر مبینہ ڈرون حملہ
یوکرین کی فوج نے مبینہ طور پر 29 نومبر کو جنوبی روس کی سب سے بڑی آئل ریفائنریوں میں سے ایک پر ڈرون حملہ کیا ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق روسی خطے کراسنوڈر کیرائی میں افپسکی آئل ریفائنری پر حملہ کیا گیا ہے۔ تاہم کیف نے اس حملے کے حوالے سے فوری طور تصدیق نہیں کی ہے جبکہ یوکرین کی فوج نے بھی ابھی تک اس مبینہ حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
فرنٹ لائن علاقوں کے قریب ہونے کیوجہ سے ایفیپسکی آئل ریفائنری یوکرین جنگ میں کیف کی جانب سے حملوں کا باقاعدہ ہدف رہی ہے۔ ریفائنری پر اس سے پہلے 26 ستمبر کو اور اگست میں دو بار حملہ کیا جاچکا ہے۔
افپسکی ریفائنری، جو فرنٹ لائن سے تقریباً 200 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، روسی افواج کو ڈیزل ایندھن اور مٹی کے تیل کی سپلائی کے لیے ایک اہم لاجسٹک مرکز کے طور پر کام کرتی ہے ۔
یہ روس کے صاف تیل کی پیداوار کا 2.1 فیصد ہے، جو ہر سال تقریباً 6.25 ملین ٹن تیل کی پروسیسنگ کرتا ہے۔