Jasarat News:
2025-07-09@10:44:10 GMT

سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کی بحالی کا سب سے بڑامنصوبہ جاری

اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ میں سیلاب متاثرہ سڑکوں کی بحالی کا سب سے بڑا منصوبہ جاری کردیا گیا ہے۔ 19 اضلاع میں 141سڑکوں کی مرمت 825کلو میٹر راستے بحال کئے جائیں گے۔ سندھ فلڈ ایمرجنسی ری ہیبلیٹیسن پروجیکٹ کے ترجمان نے بتایا کہ 2024-25ء میں سیلاب کے دوران تباہ ہونے والی سڑکوں کی بحالی کا کاکام جاری ہے اس منصوبے کی تکمیل سے تقریباً پانچ کروڑ افراد براہ راست مستفید ہوں گے۔ یہ سڑکیں زرعی علاقوں کو منڈیوں، ہسپتالوں اور تعلیمی مراکز سے ملاتی ہیں اور ان کی بحالی سے دیہی معیشت اور روزگار کو سہارا ملے گا۔ ترجمان کے مطابق متاثرہ اضلاع میں جامشورو، دادو، نوشہروفیروز، ٹھٹھہ، سجاول، حیدرآباد، ماتلی، ٹنڈوالہیار، بدین، تھرپارکر، سانگھڑ، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد، لاڑکانہ، عمرکوٹ، خیرپور، شکارپور، قنبرشہدادکوٹ اور سکھر شامل ہیں جہاں انفراسٹرکچر کی بحالی اور متاثرہ علاقوں میں تعمیرات سے روزگار کے مواقع فراہم کرناخصوصاً ان علاقوں میں جو 2022ء کے تباہ کن سیلاب سے متاثر ہوئے تھے، اس کے ساتھ پروجیکٹ کا مقصد حکومت سندھ کی استعداد بڑھانا ہے تاکہ وہ موسمی تبدیلیوں اور قدرتی آفات کے اثرات کا بہتر طورپر مقابلہ کرسکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی بحالی

پڑھیں:

ہری پور: پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ، درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع

ہری پور(نیوز ڈیسک) ہری پور کی تحصیل غازی کے دور افتادہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث متعدد اہم سڑکیں بند ہوگئیں، جس سے درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ غازی سے مکمل طور پر منقطع ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ سے بیٹ گلی روڈ، دیوی روڈ، پلیاں روڈ، کنیرڑی روڈ اور مکر روڈ مکمل طور پر بند ہو چکی ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں گزشتہ 36 گھنٹوں سے زائد وقت گزرنے کے باوجود راستے تاحال نہیں کھولے جا سکے، جس کے باعث مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

سڑکوں کی بندش کے سبب نہ صرف روزمرہ کی آمد و رفت معطل ہو گئی ہے بلکہ ضروری اشیائے خورونوش اور طبی سہولیات کی فراہمی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ دور دراز اور دشوار گزار پہاڑی علاقے ہونے کے باعث تاحال امدادی ٹیمیں موقع پر نہیں پہنچ سکیں۔

مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت ملبہ ہٹانے اور سڑکیں کھولنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، تاہم بھاری مشینری کی عدم دستیابی ان کی راہ میں بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ عوامی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ اور حکومت سے فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے اور سڑکوں کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • سویڈن میں ویزہ بحالی کے بعد پاکستانیوں کے لیے تعلیم و روزگار کے نئے امکانات
  • دریائے سندھ میں بھکر کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب، فلڈ وارننگ جاری
  • سکھر: بارشوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہوناشروع
  • ملک بھر میں مون سون بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریاں، 12 روز میں 79 افراد جاں بحق
  • امریکی ریاست ٹیکساس میں طوفانی بارشیں اور سیلاب، ہلاکتوں کی تعداد 104 ہوگئی
  • سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی
  • سیلاب کے خطرے کے پیش نظر وزیراعظم کی این ڈی ایم اے اور اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت
  • ٹیکساس میں تباہ کن سیلاب، ہلاکتیں 81 ہوگئیں، 41 افراد لاپتہ
  • ہری پور: پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ، درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع