data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد/کراچی /پشاو ر / کوئٹہ (نمائندگان جسارت +اسٹاف رپورٹر)اسلام آباد، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان ہائی کورٹس کے چیف جسٹس نے عہدے کا حلف اٹھالیا۔صدر زرداری نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر سے ایوانِ صدر اسلام آباد میں حلف لیا۔ تقریب میں آئی ایچ سی کے ججوں، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، وزیر اعلیٰ پنجاب
مریم نواز، وزرا، ارکان پارلیمنٹ اور وکلا برادری نے شرکت کی۔دوسری جانب سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان ہائی کورٹس میں بھی نئے چیف جسٹس صاحبان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔الگ الگ تقریبات میں جسٹس سید محمد عتیق شاہ نے پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) کے چیف جسٹس کے طور پر، جسٹس روزی خان بڑیچ نے بلوچستان ہائی کورٹ (بی ایچ سی) کے چیف جسٹس کے طور پر، اور جسٹس جنید غفار نے سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) کے چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے چیف جسٹس محمد جنید غفار سے عہدے کا حلف لیا۔ حلف برداری کے بعد چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے روایتی طور پر مزار قائد پر حاضری دی، جہاں انہوں نے پھولوں کی چادر چڑھائی، فاتحہ خوانی کی اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے۔ اس موقع پر پاکستان نیوی کے چاق و چوبند دستے نے سلامی بھی پیش کی۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد جنید غفار کا کہنا تھاکہ اپنے فرائض دیانتداری اور بہترین صلاحیتوں کے ساتھ انجام دینے کی کوشش کروں گا، ماتحت عدالتوں میں ججز کی تقرریوں کا عمل شروع کیا جاچکا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ماتحت عدالتوں میں ججز کی تقرریوں کا عمل شروع کیا جا چکا ہے اور جلد ہی سول ججز کی تقرریاں بھی عمل میں لائی جائیں گی، جس سے عدالتی نظام پر پڑنے والا دباؤ کم ہوگا۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آئین میں ترمیم کے بعد عدالت نے آئینی اور ریگولر بینچز کی کیٹیگریز متعین کی ہیں جب کہ بینچز کے دائرہ اختیار سے متعلق ابہام کو ختم کرنے کے لیے لارجر بینچز تشکیل دیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدا میں کچھ الجھن ضرور تھی لیکن وقت کے ساتھ سب واضح ہوجائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بلوچستان ہائی اسلام ا باد کے چیف جسٹس عہدے کا حلف ہائی کورٹ ایچ سی

پڑھیں:

جعلی بینک اکاؤنٹس کیسز کے بااثر ملزمان کو بیرون ملک فرار سے روکنے کیلئے نیب کا اہم اقدام

ویب ڈیسک : قومی احتساب بیورو (نیب) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ منی لانڈرنگ اور جعلی بینک اکاؤنٹس کیسز میں ملوث متعدد با اثر ملزمان بیرونِ ملک فرار  ہو سکتے ہیں، لہٰذا ان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف فوری سماعت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔ 

نیب نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ اگر سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ فوری طور پر معطل نہ کیا گیا، تو ’’اکثر ملزمان ملک سے فرار ہو جائیں گے‘‘، جس سے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ سے متعلق تحقیقات اور احتساب سے جڑی کارروائیاں متاثر ہوں گی۔ نیب نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ وہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر حیران ہے، کیونکہ عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس کے ایک بااثر ملزم کو ریلیف دیتے ہوئے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا اور نیب سمیت دیگر اداروں کو یہ ہدایت جاری کی کہ ’’آئندہ ہائی کورٹ کی اجازت کے بغیر درخواست گزار کا نام کسی سفری پابندی کی فہرست میں شامل نہ کیا جائے۔‘‘ 

مکہ مکرمہ میں تاریخی ’’کنگ سلمان گیٹ‘‘ منصوبے کا اعلان

نیب کے مطابق، ’’اس نوعیت کا ریلیف مفروضے کی بنیادوں پر مبنی ہے اور ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔‘‘ مزید کہا گیا کہ سندھ ہائی کورٹ نے ایسے مقدمات میں بھی ریلیف دے دیا جہاں ایک ملزم نے 9؍ ارب روپے میں سے 2 ارب روپے نیب کے ساتھ پلی بارگین کے تحت ادا کیے تھے۔ 

نیب نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ جب مقدمہ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں زیرِ سماعت ہے، تو سندھ ہائی کورٹ نے اس پر دائرہ اختیار کیسے قائم کیا؟ درخواست میں کہا گیا کہ ایک مقدمے میں ملزم نے یہ موقف اپنایا کہ چونکہ وہ کراچی میں رہتا ہے اور فضائی سفر کیلئے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ استعمال کرتا ہے، لہٰذا سندھ ہائی کورٹ کو علاقائی دائرہ اختیار حاصل ہے، لیکن نیب کے مطابق یہ موقف قانوناً قابل قبول نہیں۔ 

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا ''فتنہ الخوارج''کے خلاف کامیاب آپریشن پر پاک فوج کو خراج تحسین

اس کے باوجود عدالت نے یہ موقف تسلیم کرتے ہوئے نیب سمیت تمام متعلقہ فریقین کو ملزم کا نام ای سی ایل، بلیک لسٹ، پاسپورٹ کنٹرول لسٹ یا کسی بھی سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کی ہدایت جاری کیں۔ 

نیب نے سپریم کورٹ کو یاد دلایا کہ جعلی اکاؤنٹس کیسز کی ابتدا سپریم کورٹ کے 2019ء کے فیصلے سے ہوئی تھی، جس میں سپریم کورٹ نے تمام ملزمان اور ان کے مرد اہلِ خانہ کو بیرونِ ملک سفر سے روکنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ نیب نے سوال اٹھایا کہ کیا سندھ ہائی کورٹ کسی ایسے معاملے پر فیصلہ دے سکتی ہے جو سپریم کورٹ کے عمل درآمد بینچ کے دائرہ اختیار میں آتا ہو؟

 قومی انسدادِ پولیو مہم تیسرے روز بھی کامیابی سے جاری

نیب نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی کہ سندھ ہائی کورٹ نے غیر معمولی جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کیسز نمٹائے۔ نیب کو 16؍ ستمبر کو نوٹس موصول ہوا، اور اگلے ہی دن (17؍ ستمبر) سماعت مقرر کر دی گئی، حالانکہ معاملہ اسلام آباد کے دائرہ اختیار سے متعلق تھا۔ 

نیب کے وکیل نے جواب جمع کرانے کیلئے وقت مانگا لیکن درخواست مسترد کر دی گئی اور عدالت نے فوری طور پر درخواست گزار کا نام تمام سفری پابندی کی فہرستوں سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

کراچی: انٹرمیڈیٹ بورڈ نے امتحانات کے نتائج کا اعلان کر دیا

نیب نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اس کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، حالانکہ یہ معاملہ اس کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا تھا۔ بیورو نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ اس کی درخواستوں کو فوری سماعت کیلئے مقرر کیا جائے، اور سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کو معطل کیا جائے تاکہ ملزمان ملک سے فرار نہ ہو سکیں۔

Ansa Awais Content Writer

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلی کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر سپریم کورٹ جائیں گے: سلمان اکرم راجہ
  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیسز کے بااثر ملزمان کو بیرون ملک فرار سے روکنے کیلئے نیب کا اہم اقدام
  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیسز کے بااثر ملزمان کا ملک سے فرار کا خدشہ، نیب نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
  • درخواست کا فیصلہ نہ کرنے پر جج احتساب عدالت سے وضاحت طلب
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے عہدے کا حلف اٹھالیا
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے عہدے کا حلف اٹھالیا
  • سہیل آفریدی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کے عہدے کا حلف اٹھالیا
  • وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے سے متعلق جے یو آئی کی درخواست خارج
  • گورنر کے پی پشاور پہنچ گئے، آج وزیراعلیٰ سے حلف لیں گے
  • بلوچستان ہائی کورٹ نے سینیٹر ایمل ولی خان کے انتخاب کو درست قرار دیدیا