ماسکو / دوشنبے(انٹرنیشنل ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ میں جنگ بندی اور امن منصوبے کی بھرپور حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین میں ایک آزاد ریاست کا قیام خطے میں پائیدار امن کے لیے ضروری ہے۔

دوشنبے میں منعقدہ روس-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا کہ “صدر ٹرمپ نے جو تجاویز پیش کی ہیں، روس نے انہیں فوری طور پر حمایت دی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ امن منصوبہ عملی جامہ پہن لے گا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ عرب اور اسلامی دنیا میں بھی مثبت انداز میں قبول کیا گیا ہے، اور اس پر عمل درآمد خطے میں دیرپا استحکام کے لیے نہایت اہم ہے۔

پیوٹن نے واضح کیا کہ روس ہمیشہ سے مشرقِ وسطیٰ کے مسائل کے سیاسی اور سفارتی حل پر یقین رکھتا ہے اور ماسکو ہر اس کوشش کی حمایت کرے گا جو خون ریزی کے خاتمے اور امن کے قیام کے لیے ہو۔

انہوں نے کہا کہ “مشرقِ وسطیٰ میں طویل مدتی استحکام کے لیے سب سے ضروری شرط ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔”

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 29 ستمبر کو غزہ کے لیے 20 نکاتی جنگ بندی منصوبہ پیش کیا تھا، جس کے تحت اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے تقریباً 2 ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، مستقل جنگ بندی ہوگی اور اسرائیلی فوج مرحلہ وار غزہ سے انخلا کرے گی۔

منصوبے کے دوسرے مرحلے میں غزہ میں نئی حکومتی ساخت قائم کرنے، حماس کو غیر مسلح کرنے، عرب و اسلامی ممالک کی مشترکہ سیکیورٹی فورس بنانے، اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے مالی امداد فراہم کرنے کی تجاویز شامل ہیں۔

عرب و اسلامی ممالک نے مجموعی طور پر اس منصوبے کا خیرمقدم کیا ہے، تاہم کچھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس کے کئی پہلوؤں پر مزید گفتگو اور مذاکرات کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

اخلاقِ نبوی اُمت مسلمہ کیلئے روشن راستہ ہے، ڈاکٹر راغب حسین نعیمی

ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ کا کہنا ہے کہ دین اسلام کی تعلیم صرف علم تک محدود نہیں، بلکہ اخلاق، اخلاص اور عمل کا حسین امتزاج ہے، طلبہ کو چاہیے کہ وہ علم دین کیساتھ حسنِ اخلاق، بردباری، نرم مزاجی، سچائی، دیانت اور تحمل جیسے اوصاف کو اپنی شخصیت کا حصہ بنائیں تاکہ وہ معاشرے کے اندر ایک مثبت تبدیلی لا سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ دارالعلوم جامعہ نعیمیہ لاہور کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے کہا ہے کہ اخلاقِ نبوی امت مسلمہ کیلئے روشن راستہ ہے، دینی طلبہ کی زندگی کا ہر پہلو سنت نبویﷺ کا عملی مظہر ہونا چاہیے، دینی مدارس کے طلبہ کو چاہیے کہ وہ اپنے کردار و عمل کو سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعلیٰ اخلاق سے آراستہ کریں، دین اسلام کی تعلیم صرف علم تک محدود نہیں، بلکہ اخلاق، اخلاص اور عمل کا حسین امتزاج ہے، طلبہ کو چاہیے کہ وہ علم دین کیساتھ حسنِ اخلاق، بردباری، نرم مزاجی، سچائی، دیانت اور تحمل جیسے اوصاف کو اپنی شخصیت کا حصہ بنائیں تاکہ وہ معاشرے کے اندر ایک مثبت تبدیلی لا سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ نعیمیہ میں بزمِ نعیمیہ کے زیراہتمام ماہانہ بزمِ ادب کی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب کا مقصد طلبہ میں فکری، ادبی اور تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا تھا۔ تقریب سے ڈاکٹر سلیمان قادری، مفتی محمد عمران حنفی، مفتی محمد عارف حسین، مفتی محمد مدنی، حافظ محمد انعام و دیگر رہنماﺅں نے بھی خطاب کیا۔ علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے مزید کہا کہ علم کیساتھ ادب و اخلاق اور زبان و بیان کی اصلاح بھی ضروری ہے۔ بزمِ ادب جیسے پروگرام نہ صرف طلبہ کی صلاحیتوں کو نکھارتے ہیں بلکہ ان میں خود اعتمادی، فکری شعور اور قومی و دینی ذمہ داری کا احساس بھی پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ مبارکہ اور اکابر علمائے اہلِسنت کی علمی، ادبی اور فکری روایات سے جڑیں اور ان کی روشنی میں اپنی شخصیت کو تعمیر کریں۔ تقریب کے اختتام پر ملک و قوم کی سلامتی کیلئے خصوصی دعا کرائی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی کوششوں کے باوجود اسرائیلی  جارحیت جاری ہے، پاکستان کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف
  • اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مزید 4 فلسطینی شہید، امدادی تنظیم کا غزہ میں آپریشن روکنےکا اعلان
  • سسٹم کا بحران اور امکانی خدشات
  • عوام نے انتشار نہیں ترقی کا راستہ چن لیا، نواز شریف کی ضمنی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد
  • اخلاقِ نبوی اُمت مسلمہ کیلئے روشن راستہ ہے، ڈاکٹر راغب حسین نعیمی
  • غزہ امن منصوبہ: کیا فلسطین کی آزاد ریاست وجود میں آ پائے گی؟
  • چین کا جاپان کو دوٹوک پیغام: تائیوان پر مداخلت برداشت نہیں
  • روس ٹرمپ امن منصوبے سے متفق‘ رکاوٹ یوکرین ہے‘ صدر پیوٹن
  • روس ٹرمپ امن منصوبے سے متفق، یوکرین رکاوٹ ہے: صدر پیوٹن
  • ریاست اور فوج سے وفاداری کو ایمان کا حصہ سمجھتا ہوں، شمس لون