data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک: مصنوعی ذہانت (اے آئی) تیزی سے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کر رہی ہے اور اب ایک نئی رپورٹ کے مطابق چیٹ جی پی ٹی، کلاوڈ اور گوگل جیمینائی جیسے معروف اے آئی پلیٹ فارمز کے مجموعی صارفین کی تعداد ایک ارب سے تجاوز کر گئی ہے۔

یہ انکشاف ڈیجیٹل 2026 رپورٹ میں کیا گیا، جس کے مطابق اے آئی ٹیکنالوجی محض شوقیہ یا ابتدائی استعمال کنندگان تک محدود نہیں رہی، بلکہ اب یہ ماس مارکیٹ (عوامی سطح) پر پھیل چکی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس تیز رفتار اپنانے کے نتیجے میں انٹرنیٹ کے استعمال کے انداز میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، 700 صفحات پر مشتمل اس جامع تجزیے میں واضح کیا گیا ہے کہ اے آئی کے بڑھتے ہوئے استعمال نے روایتی سرچ انجنز کے استعمال میں کمی پیدا کر دی ہے، کیونکہ صارفین اب اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لیے براہِ راست اے آئی چیٹ ایپس کا سہارا لے رہے ہیں۔

ڈیٹا اینالسٹ سائمن کیمپ کے مطابق، اے آئی پلیٹ فارمز صارفین کو معلومات حاصل کرنے کا تیز، جامع اور شخصی (personalized) ذریعہ فراہم کر رہے ہیں، جو سرچ انجنز کے مقابلے میں زیادہ مؤثر اور وسیع نوعیت کا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ رجحان برقرار رہا تو مستقبل قریب میں انٹرنیٹ سرچ کا نقشہ مکمل طور پر بدل سکتا ہے، اور اے آئی ٹولز انسانی علم کے حصول کا مرکزی ذریعہ بن سکتے ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مطابق اے ا ئی

پڑھیں:

چین کا حیران کن منصوبہ: فوجیوں کو ’انسانی کیلکولیٹر‘ بنانے کی تربیت شروع

بیجنگ: چین نے اپنی فوج میں ایک منفرد تربیتی نظام متعارف کرایا ہے جس کے تحت فوجیوں کو ایسے ’’انسانی اباکس‘‘ میں تبدیل کیا جارہا ہے جو جدید ٹیکنالوجی ناکام ہونے کی صورت میں روایتی انداز میں حساب کتاب کر سکیں۔

چینی میڈیا کے مطابق یہ پروگرام پیپلز لبریشن آرمی (PLA) کی اس حکمتِ عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد ہائی ٹیک آلات کی خرابی یا تباہی کی صورت میں فوجیوں کو ذہنی کیلکولیشن کی مہارت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ میدانِ جنگ میں فیصلے جاری رکھ سکیں۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ ایک فوجی مشق کے دوران کیپٹن شو میدُو نے ریڈار سسٹم کی ناکامی کے باوجود چند سیکنڈز میں تین اہداف کی سمت، بلندی اور رفتار کا حساب لگا کر درست نشانہ حاصل کیا۔

یہ تربیت ابتدائی طور پر لاجسٹک سپورٹ اور فوجی سپلائی کے حساب کتاب کے لیے شروع کی گئی تھی، مگر 2019 کے بعد اسے جنگی تربیت میں بھی شامل کر لیا گیا۔

چینی فوج کے ترجمان پی ایل اے ڈیلی کے مطابق اباکس کیلکولیشن تکنیک نہ صرف توپ خانے اور انفنٹری یونٹس کو گولہ باری کے درست اوقات کے تعین میں مدد دیتی ہے بلکہ سپاہیوں کو دباؤ میں توجہ برقرار رکھنے کی تربیت بھی فراہم کرتی ہے۔

ایک فوجی افسر کے مطابق ’’اگر جنگ میں ہائی ٹیک آلات ناکام ہوجائیں تو انسانی ذہن کی کیلکولیشن بہترین متبادل ثابت ہوسکتی ہے۔‘‘

سی سی ٹی وی نے بتایا کہ پی ایل اے کی اباکس ٹیم 1994 میں قائم کی گئی تھی جو آٹھ سال کی عمر سے بچوں کو تربیت دیتی ہے۔ کیپٹن شو میدُو نے 11 سال کی عمر میں پروگرام میں شمولیت اختیار کی اور بعد میں کئی قومی و بین الاقوامی مقابلے جیتنے کے بعد اب خود فوجی سپاہیوں کو یہ مہارت سکھا رہی ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • اے آئی ایپس سے متعلق رپورٹ میں دلچسپ انکشاف
  • ٹائٹینک کے ملبے کی جانب جانے والی آبدوز ’ٹائیٹن‘ کیوں تباہ ہوئی؟ وجوحات سامنے آگئیں
  • دو سال بعد ٹائٹن آبدوز حادثے کی اصل وجہ سامنے آگئی
  • افغانستان میں القاعدہ اور فتنہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابلِ تردید شواہد سامنے آ گئے
  • بھارتی نژاد اعلیٰ امریکی عہدیدار کی جاسوسی الزامات میں گرفتاری، تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے
  • چیٹ جی پی ٹی بالغ صارفین کو بھی مواد فراہم کرے گا، حیران کن تفصیلات سامنے آ گئیں
  • یو اے ای گولڈن ویزا حاصل کرنے والوں کو کونسی اہم سہولیات دے رہا ہے، حیران کن فہرست سامنے آگئی
  • چین کا حیران کن منصوبہ: فوجیوں کو ’انسانی کیلکولیٹر‘ بنانے کی تربیت شروع
  • حکومت کی نئی ایڈجسٹمنٹ پالیسی کے تحت بجلی مہنگی کردی گئی