امریکی راک اسٹار بروس اسپرنگسٹین اچانک لندن فلم فیسٹیول کے ریڈ کارپٹ پر نمودار ہوئے، جہاں انہوں نے اپنی زندگی پر بننے والی نئی سوانحی فلم کے اداکاروں اور فلم سازوں کی حوصلہ افزائی کی۔

اداکار جیریمی ایلن وائٹ نے متعدد گریمی ایوارڈز جیتنے والے بروس اسپرنگسٹین کا کردار ادا کیا ہے، تاہم فلم ’اسپرنگسٹین: ڈلیور می فرام نو ویئر‘ ان کے کیرئیر کی کامیابیوں کے بجائے موسیقی کے پیچھے چھپے انسان کی اصل کہانی بیان کرتی ہے۔

فلم کے ہدایتکار اور شریک مصنف اسکاٹ کوپرہیں، جبکہ کہانی وارن زینز کی اسی نام کی کتاب پر مبنی ہے، یہ فلم ایک نوجوان بروس اسپرنگسٹین کی جدوجہد کو دکھاتی ہے، جو شہرت کے دہانے پر کھڑا اندرونی کشمکش اور بچپن کے صدمات سے لڑ رہا ہے، بالخصوص جب وہ 1982 کا مشہور البم نیبراسکا تخلیق کر رہا ہوتا ہے۔

جیریمی وائٹ کے مطابق، یہ فلم اسپرنگسٹین اور ان کے والد کے، جن کا کردار اسٹیفن گراہم نے ادا کیا ہے، درمیان پیچیدہ تعلقات کو بھی اجاگر کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برلن انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا ’ٹائنی اسپیس‘ پروجیکٹ کیا ہے؟

’میرے خیال میں کہانی کے مرکز میں خاندانی رشتوں کی طلب اور والد کے ساتھ تعلق کی کشمکش ہے، اسی دور میں اسپرنگسٹین نے وہ فیصلے کیے جنہوں نے انہیں وہ زندگی گزارنے کا موقع دیا جو وہ چاہتے تھے۔‘

فلم میں اسپرنگسٹین کے دیرینہ منیجر جان لینڈاؤ کا کردار نبھانے والے اداکار جیریمی اسٹرونگ کے مطابق یہ فلم بروس اور ’نیبراسکا‘ کی تخلیق کے بارے میں ہے۔

’لیکن اصل میں یہ آرٹ کے ذریعے زخموں کو بھرنے اور ذہنی دباؤ و مایوسی کا سامنا کرنے کی کہانی ہے، یہ ایک انتہائی جرات مندانہ داستان ہے کہ کیسے ایک دیومالائی فنکار کی انسانی پہلو کو پیش کیا گیا۔‘

یہ پہلی مرتبہ ہے کہ بروس اسپرنگسٹین کی زندگی کو بڑے پردے پر دکھایا جا رہا ہے، 76 سالہ مایہ ناز گلوکار فلم کی تیاری میں قریبی طور پر شامل رہے۔

مزید پڑھیں: کانز فلم فیسٹیول میں پہلی سعودی فلم ’نورہ‘ کی نمائش کا اعلان

دوسری جانب جیریمی وائٹ کا کہنا تھا کہ شروع ہی میں بروس اسپرنگسٹین نے ان کی گائیکی کی تعریف کی تھی، ان کے مطابق، میں بہت اچھا گاتا ہوں، صرف ان کی نقل نہیں بلکہ گانے کو اپنا بنا رہا ہوں، ان کے الفاط تھے کہ ’میں چاہتا ہوں پورا عمل اسی احساس کے ساتھ چلے۔‘

’اگر ان کی یہ رہنمائی نہ ہوتی تو میں یہ کردار اس طرح ادا نہیں کر پاتا، وہ بہت فیاض ثابت ہوئے، انہوں نے مجھے وہ گٹار دیا جس پر میں نے سیکھنا شروع کیا تھا اور وہ گٹار آج بھی میرے پاس ہے۔‘

فلم ’اسپرنگسٹین: ڈلیور می فرام نو ویئر‘ 22  اکتوبر سے دنیا بھر میں ریلیز کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپرنگسٹین: ڈلیور می فرام نو ویئر اسکاٹ کوپر بروس اسپرنگسٹین جیریمی وائٹ گائیکی گٹار لندن فلم فیسٹیول.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بروس اسپرنگسٹین جیریمی وائٹ گائیکی گٹار لندن فلم فیسٹیول بروس اسپرنگسٹین فلم فیسٹیول

پڑھیں:

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں شرکت کے لیے پہلی بار سعودی فنکاروں کی پاکستان آمد

پاکستان پہلی بار سعودی عرب کے فنکاروں کی میزبانی کرے گا جو ورلڈ کلچر فیسٹیول میں شرکت کے لیے کراچی پہنچیں گے۔

یہ میلہ 31 اکتوبر سے 7 دسمبر تک جاری رہے گا اور آرٹس کونسل آف پاکستان کے مطابق اسے دنیا کا سب سے بڑا ثقافتی فیسٹیول قرار دیا جا رہا ہے۔

141 ممالک کے فنکاروں کی شرکت

فیسٹیول میں 141 ممالک کے فنکار شرکت کریں گے جن میں 37 افریقہ، 41 ایشیا، 36 یورپ، 13 شمالی امریکا، 11 جنوبی امریکا اور 3 اوشیانا سے ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب میں لیبر اصلاحات: غیرملکی محنت کشوں کے لیے نئے دور کا آغاز

یہ 7 ہفتوں پر مشتمل میلہ 45 تھیٹر پرفارمنسز، 60 میوزک شوز، 25 ڈانس نمائشوں، 6 آرٹ ایکزیبیشنز، 25 ورکشاپس اور 15 مباحثوں پر مشتمل ہوگا۔

محمد احمد شاہ کا بیان، ثقافتی ہم آہنگی کا پیغام

آرٹس کونسل آف پاکستان کے صدر محمد احمد شاہ نے عرب نیوز سے گفتگو میں کہا کہ اس سال مشرقِ وسطیٰ کے مختلف ممالک کے ثقافتی گروپ بھی حصہ لے رہے ہیں۔

ہم سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے آرٹ اور کلچر کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات کے شکر گزار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

امن اور بین الثقافتی مفاہمت کا فروغ

کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران محمد احمد شاہ نے کہا کہ فیسٹیول کا مقصد امن، برداشت اور بین الثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب میں ریلوے سفر میں 41 فیصد اضافہ، محکمہ شماریات

ان کے مطابق تنازعہ زدہ خطوں سے تعلق رکھنے والے فنکار بھی اس میلے میں شرکت کریں گے تاکہ دنیا پاکستان کا پرامن چہرہ دیکھ سکے۔

ریکارڈ توڑ دلچسپی، 2800 سے زائد فلمیں موصول

انہوں نے بتایا کہ فیسٹیول کے لیے دنیا بھر سے 2800 سے زائد فلمیں موصول ہو چکی ہیں، جو کسی بھی عالمی فیسٹیول کے مقابلے میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔

ان کے مطابق بھارت اور اسرائیل کے فلم سازوں نے بھی فیسٹیول میں شرکت کے لیے رابطہ کیا تھا۔

سندھ حکومت کی معاونت اور پاکستانی فلموں کی شمولیت

محمد احمد شاہ نے سندھ انتظامیہ کی معاونت کو سراہتے ہوئے کہا کہ فیسٹیول میں پاکستانی فلمیں بھی بین الاقوامی اندراجات کے ساتھ نمائش کے لیے پیش کی جائیں گی۔

یہ ایونٹ نہ صرف پاکستان کے ثقافتی تنوع کو اجاگر کرے گا بلکہ عالمی سطح پر ملک کے پرامن اور تخلیقی تشخص کو بھی نمایاں کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان سعودی عرب سعودی فنکار کراچی آرٹس کونسل محمد احمد شاہ

متعلقہ مضامین

  • پنجاب ماس انٹرنیشنل تھیٹر فیسٹیول: تاریخ کا سنہری باب!
  • ورلڈ کلچر فیسٹیول میں شرکت کے لیے پہلی بار سعودی فنکاروں کی پاکستان آمد
  • اکشے کمار کی زندگی کی اہم شخصیت انتقال کرگئیں
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • کالی شیروانی میں دبنگ انٹری، سلمان خان طویل عرصے بعد ریمپ پر واپسی
  • ’’دل ڈھونڈتا ہے پھر وہی‘‘
  • ’’736 دن بعد آزادی: دنیا بدلی یا کہانی؟‘‘
  • طلاق مبارک ہو، بھارتی شخص کا دودھ سے غسل اور کیک کاٹ کر جشن، ویڈیو وائرل
  • پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات باہمی اعتماد، احترام اور مشترکہ ترقی کے عزم پر مبنی ہیں،چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی