فرانس میں پاکستانی سفیرممتاززہرا بلوچ نے پرنسپلٹی آف مونا کو میں بطور سفیر اپنی اسناد سفارت پیش کردیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2025ء) فرانس میں پاکستانی سفیر ممتاز زہرا بلوچ نے پرنسپلٹی آف موناکو میں بطور سفیر اپنی اسناد سفارت پیش کر دیں۔ فرانس میں پاکستانی سفارت خانہ کے آفیشل ایکس پر پوسٹ کے مطابق پاکستانی سفیر نے 7 اکتوبر 2025 کو موناکو کے شاہی محل میں منعقدہ پروقار تقریب کے دوران اپنی اسناد سفارت پیش کیں ۔
(جاری ہے)
شاہی محل آمد پر پاکستانی سفیر ممتاز زہرہ بلوچ نے پرنسپلٹی آف موناکو کی محافظ کمپنی ڈیس کیرابینیرز کا معائنہ کیا، اس کے بعد انہیں شاہی محل کے ہال آف مررز میں لے جایا گیا جہاں انہوں نے پرنسپلٹی آف موناکو کے فرمانروا شہزادہ البرٹ دوم کو باضابطہ طور پر اپنی اسناد سفارت پیش کیں ۔ اسناد سفارت پیش کرنے کے بعد سفیر ممتاز زہرہ بلوچ نے صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کے تہنیتی پیغامات شہزادہ البرٹ کو پہنچائے ۔ انہوں نے موناکو کے ساتھ دوطرفہ مکالمہ اور تعلقات کو مزید فروغ دینے کی پاکستان کی پرخلوص خواہش کا بھی اظہار کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اپنی اسناد سفارت پیش پاکستانی سفیر بلوچ نے
پڑھیں:
ملکی ترقی میں رکاوٹ،آئی ایم ایف نے شوگر ملز مافیا کو بے نقاب کردیا: ممتاز چانگ
رحیم یار خان(نیوزڈیسک) ممتاز چانگ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے شوگر ملز مالکان کو بے نقاب کر دیا۔
سے جاری کیے گئے بیان میں ممتاز چانگ نے کہا کہ جب تک گنےکی قیمت پر نظرِ ثانی نہ کی جائے تب تک شوگر ملز مالکان کو گنا نہیں دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 2024ء میں گنے کا ریٹ 400 روپے فی من تھا، آج بھی وہی ہے جبکہ چینی کا ریٹ 1 سال پہلے 120 روپے تھا، آج 220 روپے ہے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ڈیزل، یوریا، بیج اور دیگر کھاد مہنگی ہو گئی اور گنے کا ریٹ وہی کا وہی ہے، کسان خود کو تنہا نہ سمجھیں، پیپلز پارٹی ہمیشہ کسانوں اور مظلوموں کے ساتھ ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ کسانوں کو ہر حکومت نے رگڑا لگایا گیا ہے، آئی ایم ایف نے شوگر ملز مالکان کو بے نقاب کیا اور انہیں ملکی ترقی میں رکاوٹ قرار دیا ہے۔
ممتاز چانگ نے کہا کہ اس معاملے میں شوگر ملز مالکان اور وفاقی حکومت کا گٹھ جوڑ ہے یا پھر آئی ایم ایف جھوٹ بول رہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ لوگ موجودہ صورتِ حال میں گنے اور دیگر فصلوں کو آگ لگا رہے ہیں، کسان اپنے بچوں کو فروخت کرنے اور خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔
پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ کسانوں کے لیے کم از کم گنے کی قیمت 600 روپے فی من ہونی چاہیے۔