حیدرآباد ،قدیم قربرستان کچراکنڈی میں تبدیل،نوٹس لیا جائے،شہری
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد کا قدیمی قبرستان سید بابن شاہ کی حالت انتھائی خراب ہوچکی ہے۔ قبرستان کی بانڈری وال تباہ ہے گرچکی ہے جسکی وجہ سے جی۔او۔آر کالونی کی مقامی آبادی کچرا قبرستان میں پھینکتے ہیں اور اہل محلہ نے قبرستان کو کچرا کنڈی تبدیل کردیا ہے جبکے قبرستان میں بانڈری وال نہ ہونے سے آوارہ کتوں کی یلغار ہے کتے قبروں کو کھودنے سے قبرستان کی بحرمتی روز کا معمول بنی ہوئی ہے۔ آدھے سے زیادہ قبرستان باب شاہ گھاس سے بھر چکا ہے جس سے قبریں کو گھاس نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ قبرستان میں آنے جانے والیلوگوں کوگھاس سے گزرنے میں تکلیف کا سامنہ کرنا پڑ رہا ہے۔ قبرستان حالیہ طوفانی بارش پڑنے سیدرخت قبرستان کی قبروں کے اوپر گرے ہوئے ہیں انکو ہٹانے کیلیے کو کوئی اقدامات ٹی۔ایم۔او لطیف آباد نے نہیں کئے ہیں۔ قبرستان میں بکریاں چرانے کا سلسلہ بھی برقرار ہے۔ یہ بات معروف سماجی شخصیت شاہد سومرو نے قبرستان میں بارش کے بعد جائزہ لینے کے بعد قبرستان میں موجود لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد شھر کے عقب میں قائم بابن شاہ قبرستان ضلعی انتظامیاں کی عدم توجہ کے باعث تباھی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ قبرستان بھر چکا ہے جس میں پائوں چلنے کی جگہ نہیں ہے لیکن ہر روز جنازے دفنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے ڈویزنل کمشنر حیدرآباد۔ ضلعی مئیر حیدرآباد۔ ڈی۔سی حیدرآباد۔ اسٹنٹ کمشنر ریونیو لطیف آباد۔ مختیار کار تعلقہ اور ٹی۔اایم او تعلقہ لطیف آباد سے بابن شاہ قبرستان کے جائز مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے کہ قبرستان کی بانڈری وال کا کام کرایا جائے اور گھاس کو قبرستان سے ختم کیا جائے اور قبرستان میں کتامار مھم چلائی جائے اور قبرستان میں بکریاں چرانے والے قبروں کی بحرمتی کرنے کیخلاف قانونی کاروائی عمل میں لائیجائے اور ان پر قبرستان بکریاں چرانے پر پابندی عائد کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قبرستان میں قبرستان کی جائے اور
پڑھیں:
شہریوں کو بغیر فلٹر کا دریائی پانی فراہم کیا جارہا ہے،عزیز خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے حیدرآباداور تعلقہ لطیف آباد کی مختلف یونین کونسل کے چیئرمین عزیر خان، اظہر شیخ، مومن خان اور بابو الیاس نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اربوں روپے کی لاگت سے تیار کی گئی حسین آباد واٹر سپلائی اسکیم سے بغیر فلٹر کیا گیا دریائی پانی براہِ راست لاکھوں گھروں کو فراہم کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میئر حیدرآباد کے پاس پانی صاف کرنے والی پھٹکری کیلئے بھی فنڈز موجود نہیں ہیں۔ میئر حیدرآباد کاشف شورو دراصل پورے حیدرآباد کے بجائے صرف پی ایس60قاسم آباد کا میئر بن کر بیٹھا ہے جبکہ لطیف آباد اور سٹی حیدرآباد کو ترقیاتی کاموں میں مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔عزیر خان نے کہا کہ لطیف آباد اور سٹی حیدرآباد کے مختلف محلوں کی سڑکیں تباہ حال ہیں۔ میئر حیدرآباد کاشف شورو اپنے دور میں کیے گئے ترقیاتی کام ظاہر کرنے کے بجائے سندھ حکومت کے منصوبوں کو اپنے کھاتے میں شمار کرکے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہاہے۔انہوں نے بتایا کہ سالانہ بجٹ میں سٹی حیدرآباد اور تعلقہ لطیف آباد کے لیے کوئی بھی ترقیاتی اسکیم شامل نہیں کی گئی۔ او زیڈ ٹی کی مد میں ہر ٹائون کو ماہانہ فنڈز ملتے ہیں جن کے تحت شاہ لطیف ٹائون کو ہر مہینے ایک کروڑ 93لاکھ روپے ملتے ہیں،جن میں سے ایک کروڑ 76لاکھ روپے تنخواہوں کی مد میں خرچ ہو جاتے ہیں جبکہ باقی 20سے 22لاکھ روپے تیل اور دفتر کے اخراجات میں صرف ہو جاتے ہیں تو ایسے میں ترقیاتی کام کہاں سے کیے جا سکتے ہیں؟انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف کے امیدوار حیدرآباد کی 40یونین کونسلوں کے چیئرمین منتخب ہوئے ہیں اور ان کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے، جو اپنی استطاعت کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حیدرآباد سٹی اور لطیف آباد میں فوری طور پر ترقیاتی کام کرائے جائیں اور نااہل میئر حیدرآباد کو ہٹا کر ایک اہل اور فعال میئر مقرر کیا جائے۔