data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد کا قدیمی قبرستان سید بابن شاہ کی حالت انتھائی خراب ہوچکی ہے۔ قبرستان کی بانڈری وال تباہ ہے گرچکی ہے جسکی وجہ سے جی۔او۔آر کالونی کی مقامی آبادی کچرا قبرستان میں پھینکتے ہیں اور اہل محلہ نے قبرستان کو کچرا کنڈی تبدیل کردیا ہے جبکے قبرستان میں بانڈری وال نہ ہونے سے آوارہ کتوں کی یلغار ہے کتے قبروں کو کھودنے سے قبرستان کی بحرمتی روز کا معمول بنی ہوئی ہے۔ آدھے سے زیادہ قبرستان باب شاہ گھاس سے بھر چکا ہے جس سے قبریں کو گھاس نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ قبرستان میں آنے جانے والیلوگوں کوگھاس سے گزرنے میں تکلیف کا سامنہ کرنا پڑ رہا ہے۔ قبرستان حالیہ طوفانی بارش پڑنے سیدرخت قبرستان کی قبروں کے اوپر گرے ہوئے ہیں انکو ہٹانے کیلیے کو کوئی اقدامات ٹی۔ایم۔او لطیف آباد نے نہیں کئے ہیں۔ قبرستان میں بکریاں چرانے کا سلسلہ بھی برقرار ہے۔ یہ بات معروف سماجی شخصیت شاہد سومرو نے قبرستان میں بارش کے بعد جائزہ لینے کے بعد قبرستان میں موجود لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد شھر کے عقب میں قائم بابن شاہ قبرستان ضلعی انتظامیاں کی عدم توجہ کے باعث تباھی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ قبرستان بھر چکا ہے جس میں پائوں چلنے کی جگہ نہیں ہے لیکن ہر روز جنازے دفنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے ڈویزنل کمشنر حیدرآباد۔ ضلعی مئیر حیدرآباد۔ ڈی۔سی حیدرآباد۔ اسٹنٹ کمشنر ریونیو لطیف آباد۔ مختیار کار تعلقہ اور ٹی۔اایم او تعلقہ لطیف آباد سے بابن شاہ قبرستان کے جائز مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے کہ قبرستان کی بانڈری وال کا کام کرایا جائے اور گھاس کو قبرستان سے ختم کیا جائے اور قبرستان میں کتامار مھم چلائی جائے اور قبرستان میں بکریاں چرانے والے قبروں کی بحرمتی کرنے کیخلاف قانونی کاروائی عمل میں لائیجائے اور ان پر قبرستان بکریاں چرانے پر پابندی عائد کی جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: قبرستان میں قبرستان کی جائے اور

پڑھیں:

ڈائنوسار کے رشتے دار دیوہیکل پرندوں سے متعلق دلچسپ حقائق دریافت

سائنسدانوں نے ایک نئی قسم کے ’پیٹروسار‘ (قدیم پرندہ نما ریپٹائل) کی دریافت کی ہے جو 20 کروڑ سال پہلے اپنے ڈائنوسار کزنز کے برخلاف آسمانوں میں پرواز کیا کرتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈائنوسار کے دور کی سیر کراتا کوئٹہ کا عجائب گھر

بی بی سی کے مطابق اس قدیم ریپٹائل کے جبڑے کی ہڈی سنہ 2011 میں ایریزونا میں دریافت ہوچکی تھی لیکن جدید اسکیننگ تکنیکوں کی مدد سے اب یہ ثابت ہوا ہے کہ یہ ایک نئی نوع ہے جو سائنس کے لیے پہلے سے نامعلوم تھی۔

یہ تحقیق اسمِتھ سونین نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے سائنسدانوں کی قیادت میں کی گئی جنہوں نے اس پرندہ نما جانور کا نام Eotephradactylus mcintireae  رکھا ہے جس کا مطلب ’راکھ کے پروں والی صبح کی دیوی‘ ہے۔ یہ نام اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ اس جانور کی ہڈیاں قدیم دریا کے پاٹ میں آتش فشانی راکھ کے میں دب کر محفوظ ہوئیں۔

تقریباً 20 کروڑ 90 لاکھ سال پرانی یہ مخلوق شمالی امریکا میں دریافت ہونے والی سب سے قدیم پیٹروسار نوع مانی جاتی ہے۔

مزید پڑھیے: کیا ڈائنوسار تیرنا بھی جانتے تھے، وہ ایک براعظم سے سمندر میں گھرے جزیرے پر کیسے پہنچے؟

ڈاکٹر کِلگمین نے بتایا کہ ٹرائسی کا دور پیٹروسارز کی ہڈیاں چھوٹی، پتلی اور اکثر کھوکھلی ہوتی ہی، جس کے باعث یہ تیزی سے خراب ہوجاتی ہیں اور فوسل نہیں بنتیں۔

اس دریافت کا مقام پیٹریفائیڈ فارسٹ نیشنل پارک میں واقع ایک قدیم چٹانی علاقے میں ہے جہاں ایک زمانے میں دریا بہتا تھا اور اس کے کنارے پر تہہ در تہہ مادہ نے جانوروں کی ہڈیوں، اسکیلز اور دیگر آثار محفوظ پائے گئے۔

اس علاقے کا نقشہ بتاتا ہے کہ یہ جگہ ایک ایسا ماحولیاتی نظام تھی جہاں ماضی کے بڑے جانوروں کے ساتھ وہ مخلوق بھی موجود تھی جو آج کے دور میں ہمیں نظر آتی ہے، جیسے کہ مینڈک اور کچھوے۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ فوسل بیڈ 20 کروڑ سال پہلے کی زندگی کے آثار محفوظ کیے ہوئے ہے۔

دریافت شدہ پیٹروسر کے دانتوں کی نوعیت سے یہ اندازہ بھی لگایا گیا ہے کہ یہ جانور ممکنہ طور پر مچھلیوں کو شکار کرتا تھا۔ ڈاکٹر کِلگمین کے مطابق ان کی چونچ کے گھسے ہوئے سرے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ پرندہ سخت جسم والی مچھلیوں پر شکار کرتا تھا۔

مزید پڑھیں: ارجنٹائن کے کسان نے دیو قامت ‘ڈائنوسارس انڈہ’ کیسے دریافت کیا؟

یہ دریافت قدیم حیات اور ارتقا کے مطالعے میں اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ یہ ہمیں بتاتی ہے کہ ماضی کے مختلف جانور ایک ساتھ ایک ہی ماحولیاتی نظام میں موجود تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اڑنے والے دیوہیکل پرندے پیٹروسار ڈائنوسار

متعلقہ مضامین

  • وہیل کے کبھی پاؤں بھی ہوا کرتے تھے، مصر میں وہیل ویلی سے حیران کن شواہد مل گئے
  • پیپلزپارٹی نے اقتدار کے بدلے دریا اور وسائل بیچ دیئے،ایاز لطیف پلیجو
  • وزیراعظم کے اعلان کدہ 5 ارب نمائشی منصوبوں پر خرچ کئے ہوئے ہیں
  • حیدرآباد ،ڈی سی کی مخدوش عمارتوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت
  • ڈائنوسار کے رشتے دار دیوہیکل پرندوں سے متعلق دلچسپ حقائق دریافت
  • وفاقی حکومت کا 2 ارب روپے کی لاگت سے پرانے اور غیر موثر پنکھوں کو تبدیل کرنے کا منصوبہ
  • راولپنڈی: 90 سے زائد بوسیدہ اور خستہ حالت عمارتیں خطرناک قرار دیدی گئیں
  • کراچی میں 5 کروڑ روپے چرانے کے کیس میں گھریلو ملازمہ کی درخواست ضمانت مسترد
  • کراچی میں قبر کا ریٹ 14,300 روپے مقرر، تمام قبرستان رجسٹر کرنے کا فیصلہ