پروڈکشن ہاؤسز سے ہربار پیسے مانگنے پڑتے ہیں جیسے ہم بھکاری ہوں، مہرین جبار کا کڑوا سچ
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی مایہ ناز ہدایتکارہ اور پروڈیوسر مہرین جبار نے پاکستانی ٹی وی انڈسٹری میں ادائیگیوں میں تاخیر، غیر پیشہ ورانہ رویوں اور عملے کے استحصال پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اداکاروں سے لے کر اسپاٹ بوائے تک سب کو اپنی محنت کی کمائی کے لیے بھکاریوں کی طرح پیچھے بھاگنا پڑتا ہے۔
ویب چینل ڈرامہ پاکستانی کو دیے گئے انٹرویو میں مہرین جبار نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں ڈرامہ انڈسٹری کو بڑی کامیابی اور وسیع ناظرین حاصل ہیں، لیکن پس پردہ حالات نہایت افسوسناک ہیں۔ یہاں سب کچھ سمجھوتے پر چلتا ہے اور پروفیشنلزم کا فقدان ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا جیسے ممالک میں بھی مسائل ہوتے ہیں لیکن کم از کم وہاں ادائیگی کا نظام باقاعدہ ہوتا ہے۔ پاکستان میں ہر چینل اور پروڈکشن ہاؤس میں کچھ نہ کچھ بہتر ہو سکتا ہے، لیکن عمومی روایت یہی ہے کہ ہمیں ہر بار پیسے مانگنے پڑتے ہیں جیسے ہم بھکاری ہوں۔
مزید پڑھیں: ’اتنا غرور کس چیز کا ہے‘، کترینہ کی زرین خان کو نظر انداز کرنے کی ویڈیو وائرل
مہرین نے واضح کیا کہ یہ مسئلہ صرف اداکاروں تک محدود نہیں بلکہ پوری ٹیم متاثر ہوتی ہے، اسپٹ بوائے، لائٹ مین، ڈائریکٹر، سبھی ایک ہی کشتی میں ہیں۔ یہاں کوئی نظام نہیں، کوئی یونین نہیں جو حق کے لیے آواز بلند کرے۔ مہرین جبار نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تجربے میں سب سے زیادہ نقصان لائٹ مین اور ٹیکنیکل عملے کو ہوتا ہے جنہیں کم اجرت میں زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ یہی لوگ سب سے زیادہ محنت کرتے ہیں اور سب سے زیادہ نظرانداز ہوتے ہیں۔
مہرین جبار، جو متعدد پاکستانی اور بین الاقوامی منصوبوں پر کام کر چکی ہیں، کہتی ہیں کہ پاکستان میں کام کرنا اکثر مایوسی کا باعث بنتا ہے۔ اگر کوئی برانڈ شامل نہ ہو یا سیریز مختصر نہ ہو تو کام کا تجربہ پیچیدہ اور تکلیف دہ ہو جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: عامر خان کی فلم ’تارے زمین پر‘ واہیات فلم تھی، والد یوراج سنگھ
انہوں نے افسوس سے کہا کہ میں 30 سال سے اس انڈسٹری میں کام کر رہی ہوں، اور آج بھی وہی مسائل موجود ہیں جو آغاز میں تھے بلکہ اب حالات اور بھی بدتر ہو چکے ہیں۔
مہرین جبار کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ڈرامہ انڈسٹری چونکہ فلم اور موسیقی کے زوال کے بعد سب سے نمایاں شعبہ ہے، اس لیے اسے خود کو سنجیدگی سے لینا ہوگا اور پس پردہ کام کرنے والے محنت کشوں کو تحفظ دینا ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری پروڈیوسر مہرین جبار ڈرامہ پاکستانی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری پروڈیوسر مہرین جبار ڈرامہ پاکستانی
پڑھیں:
ایف آئی اے کو ہنڈی، بھکاری اور جعلی ادویات مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2025ء) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایف آئی اے کراچی زون کا دورہ کیا اور حوالہ ہنڈی و بھکاری مافیا کیخلاف مؤثر کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔ایف آئی اے کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ حوالہ ہنڈی میں ملوث بڑے بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالا جائے، کسی کا دباؤ قبول کیے بغیر مافیا کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔اس موقع پر وزیر داخلہ نے بھکاریوں کو بیرون ملک بھجوانے والے ایجنٹ مافیا کی سرکوبی کا بھی حکم دیا اور کہا کہ بھکاری مافیا پاکستان کے امیج کو خراب کر رہا ہے، ایجنٹس کے خلاف بلاامتیاز ایکشن نظر آنا چاہئے، مفرور ایجنٹس کو دیگر صوبوں کے تعاون سے گرفتار کیا جائے اور ڈی پورٹ ہوکر آنے والے بھکاریوں کی گرفتاری یقینی بنائی جائے۔(جاری ہے)
محسن نقوی نے یہ بھی کہا کہ جعلی ادویات کا کاروبار کسی صورت برداشت نہیں، جعلی ادویات کے مکروہ دھندے میں ملوث لوگوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے، جعلی ادویات کے کاروبار میں ملوث لوگوں کی اصل جگہ جیل ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے نان کسٹم مصنوعات کے خلاف بھرپور کارروائی کا حکم دیا، 5 ہزار سے زائد ڈالر بیرون ملک لے کر جانے والے مسافروں کے خلاف سخت ایکشن کا بھی حکم دیا اور کہا کہ ایسے مسافروں کے خلاف قانون کے مطابق بھرپور کارروائی کی جائے۔ایف آئی اے کے ڈائریکٹر کراچی زون نعمان صدیق نے وزیر داخلہ کو بریفنگ دی، ایف آئی اے کراچی زون کی کارکردگی اور مسائل سے آگاہ کیا گیا، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ساؤتھ مجاہد اکبر خان، ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی منی لانڈرنگ، ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن، ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن، تمام اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور ایف آئی اے ساؤتھ کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔