چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان کے خلا بازوں کو اپنے خلائی اسٹیشن کے مشنز کے تحت ایک مختصر مدت کے مشن پر خلا میں بھیجے گا۔

چینی خبر رساں ادارے شِنہوا کے مطابق، یہ فیصلہ چین کے انسان بردار خلائی پروگرام (CMSA) کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں کیا۔

ترجمان کے مطابق، پاکستانی خلا باز چینی خلا بازوں کے ساتھ تربیت حاصل کریں گے اور مشن کے دوران سائنسی تجربات اور آپریشنل سرگرمیوں میں حصہ لیں گے۔ چینی جریدے گلوبل ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ پاکستانی خلا باز عملے کے ساتھ معمول کے فرائض بھی انجام دیں گے۔

یہ اعلان رواں سال مارچ میں سپارکو اور چین کی CMSA کے درمیان ہونے والے تعاون کے معاہدے کے بعد سامنے آیا ہے، جس کے تحت پاکستان کے پہلے انسان بردار مشن کو چین کے خلائی اسٹیشن کے ذریعے بھیجنے پر اتفاق ہوا تھا۔

China is currently selecting astronauts from Pakistan, with one expected to take part in a short-duration space mission at an appropriate time, according to the China Manned Space Agency (CMSA) on Thursday.

pic.twitter.com/hRwor7C14Y

— Global Times (@globaltimesnews) October 30, 2025

وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا تھا کہ یہ معاہدہ چین کی جانب سے ایک قابلِ قدر اقدام ہے جو دونوں ممالک کے درمیان خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کو مزید مضبوط کرے گا۔

یاد رہے کہ 19 اکتوبر کو پاکستان کی خلائی ایجنسی سپارکو نے چین کے لانچ سینٹر سے پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ (HS-1) کامیابی سے خلا میں بھیجا تھا، جسے پاکستان کے خلائی پروگرام میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا گیا۔

یہ سیٹلائٹ جدید ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ ٹیکنالوجی سے لیس ہے، جو زمین اور فضا کے باریک ترین رنگی بینڈز کا تجزیہ کر کے ماحولیاتی، زراعتی اور سائنسی تحقیق میں مدد فراہم کرے گا۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستانی تاریخ کا نیا باب، پہلا خلا باز 2026 میں خلا میں قدم رکھے گا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اگلے سال 2026 میں اپنا پہلا خلا باز خلا میں بھیجے گا، جس کے ساتھ ہی ملک خلائی تحقیق کے نئے دور میں داخل ہو جائے گا۔

انہوں نے یہ اعلان ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ اور کمرشل سیٹلائٹ کے افتتاحی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ کسی بھی قوم کی ترقی اس کی خلائی ٹیکنالوجی تک رسائی پر منحصر ہوتی ہے، اور پاکستان نے اس شعبے میں نمایاں پیشرفت حاصل کی ہے۔ ان کے مطابق گزشتہ دو برسوں کے دوران پاکستان نے اپنے چار سیارے خلا میں بھیجے ہیں جبکہ اب ملک انٹرنیٹ سروس کی خود مختار صلاحیت بھی حاصل کر چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فائبر، 5 جی اور کمرشل سیٹلائٹ کے امتزاج سے “جڑا ہوا پاکستان” حقیقت کا روپ دھار رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ “ای پاکستان” صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ جدید ڈیجیٹل معیشت اور بہتر گورننس کی بنیاد ہے۔ ان کے مطابق حکومت کا ہدف ہے کہ ملک کے ہر حصے کے نوجوانوں کو عالمی ڈیجیٹل دنیا سے جوڑا جائے، اور ہر اسکول، کالج اور صحت مرکز کو براڈ بینڈ انٹرنیٹ سے منسلک کیا جائے۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ اب محض رابطے کا ذریعہ نہیں بلکہ جدید معیشت کی ریڑھ کی ہڈی بن چکا ہے۔ حکومت تیز رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی ہر شہری تک یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے، اور اس مقصد کے لیے سیٹلائٹ انٹرنیٹ دور دراز علاقوں کو قومی ترقی کے دھارے میں شامل کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پہلا خلا باز خلا میں بھیجنا محض ایک سائنسی کامیابی نہیں بلکہ قوم کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہوگا، جو یہ ثابت کرے گا کہ پاکستان بھی ٹیکنالوجی اور خلائی تحقیق کی عالمی صف میں قدم جما رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی خلا باز جلد چینی اسپیس اسٹیشن پر جائیں گے
  • ایک پاکستانی خلاباز کو چین کے خلائی مشن میں شامل کرنے کا اعلان
  • پاکستانی تاریخ کا نیا باب، پہلا خلا باز 2026 میں خلا میں قدم رکھے گا
  • خلائی تاریخ میں نیا باب: پاکستانی خلاباز چین کے مشن میں شامل
  • پاکستان کا چین کے ساتھ خلابازوں کو خلائی مشن پر بھیجنے کا اعلان
  • خلائی مشن شینزو-21 کی روانگی 31 اکتوبر رات 11 بج کر 44 منٹ پر ہو گی
  • پاکستانی خلاباز چینی خلائی مشن کا حصہ بنے گا،انتخاب کا عمل جاری
  • پاکستان اور چین کا نیا سنگِ میل، خلائی تعاون میں اہم پیش رفت
  • چین کا تاریخی اعلان، پاکستانی خلا بازوں کی چینی خلائی مشن میں شمولیت اور تربیت کا اعلان