ایک پاکستانی خلاباز کو چین کے خلائی مشن میں شامل کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
چینی خلائی مشن کے ترجمان ژانگ جِنگبو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ دو پاکستانی خلاباز کو چینی خلابازوں کے ساتھ تربیت دی جائے گی، جن میں سے ایک کو مختصر مدت کے خلائی سفر کے لیے منتخب کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستانی خلاباز چین کے خلائی مشن میں شامل ہو گا۔ رپورٹ کے مطابق چین نے اعلان کیا ہے کہ ایک پاکستانی خلا باز جلد ہی مختصر دورانیے کے خلائی مشن میں حصہ لے گا۔ چینی خلائی مشن کے ترجمان ژانگ جِنگبو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ دو پاکستانی خلاباز کو چینی خلابازوں کے ساتھ تربیت دی جائے گی، جن میں سے ایک کو مختصر مدت کے خلائی سفر کے لیے منتخب کیا جائے گا۔ ترجمان کے مطابق پاکستانی خلاباز کے انتخاب کا ابتدائی مرحلہ پاکستان میں مکمل کیا جا رہا ہے، جبکہ دوسرا اور حتمی مرحلہ چین میں ہو گا۔ اس مشن کے دوران پاکستانی خلاباز معمول کے خلائی کاموں کے ساتھ ساتھ پاکستان کی جانب سے سائنسی تجربات بھی انجام دے گا۔ چین اور پاکستان نے رواں سال فروری میں خلا کے شعبے میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے بعد پاکستان کے پہلے خلاباز کے چینی خلائی اسٹیشن پر مشن میں شامل ہونے کی راہ ہموار ہوئی۔ یاد رہے کہ 1 لاکھ کلو وزنی اور 55.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستانی خلاباز خلائی سٹیشن خلائی مشن کے خلائی
پڑھیں:
پاکستانی تاریخ کا نیا باب، پہلا خلا باز 2026 میں خلا میں قدم رکھے گا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اگلے سال 2026 میں اپنا پہلا خلا باز خلا میں بھیجے گا، جس کے ساتھ ہی ملک خلائی تحقیق کے نئے دور میں داخل ہو جائے گا۔
انہوں نے یہ اعلان ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ اور کمرشل سیٹلائٹ کے افتتاحی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ کسی بھی قوم کی ترقی اس کی خلائی ٹیکنالوجی تک رسائی پر منحصر ہوتی ہے، اور پاکستان نے اس شعبے میں نمایاں پیشرفت حاصل کی ہے۔ ان کے مطابق گزشتہ دو برسوں کے دوران پاکستان نے اپنے چار سیارے خلا میں بھیجے ہیں جبکہ اب ملک انٹرنیٹ سروس کی خود مختار صلاحیت بھی حاصل کر چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فائبر، 5 جی اور کمرشل سیٹلائٹ کے امتزاج سے “جڑا ہوا پاکستان” حقیقت کا روپ دھار رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ “ای پاکستان” صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ جدید ڈیجیٹل معیشت اور بہتر گورننس کی بنیاد ہے۔ ان کے مطابق حکومت کا ہدف ہے کہ ملک کے ہر حصے کے نوجوانوں کو عالمی ڈیجیٹل دنیا سے جوڑا جائے، اور ہر اسکول، کالج اور صحت مرکز کو براڈ بینڈ انٹرنیٹ سے منسلک کیا جائے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ اب محض رابطے کا ذریعہ نہیں بلکہ جدید معیشت کی ریڑھ کی ہڈی بن چکا ہے۔ حکومت تیز رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی ہر شہری تک یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے، اور اس مقصد کے لیے سیٹلائٹ انٹرنیٹ دور دراز علاقوں کو قومی ترقی کے دھارے میں شامل کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پہلا خلا باز خلا میں بھیجنا محض ایک سائنسی کامیابی نہیں بلکہ قوم کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہوگا، جو یہ ثابت کرے گا کہ پاکستان بھی ٹیکنالوجی اور خلائی تحقیق کی عالمی صف میں قدم جما رہا ہے۔