چین نے اعلان کیا ہے کہ ایک پاکستانی خلا باز کو چینی خلائی اسٹیشن کے مختصر المدتی مشن میں شامل کیا جائے گا۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کے مطابق پاکستانی خلا باز چینی خلا بازوں کے ساتھ تربیت حاصل کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:چین کا نیا خلائی مشن روانہ، سیارچے کے نمونے لانے کا عزم

چین کی مینڈ اسپیس ایجنسی (China Manned Space Agency – CMSA) نے جمعرات کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ دو پاکستانی خلا بازوں کو چین میں تربیت دی جائے گی، جن میں سے ایک کو ’پے لوڈ اسپیشلسٹ‘کے طور پر خلائی مشن میں شامل کیا جائے گا۔

اس سے قبل رواں سال پاکستان کی سپارکو اور CMSA کے درمیان ایک تاریخی معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت پاکستانی خلا بازوں کو چین کے خلائی مرکز میں تربیت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

منتخب پاکستانی خلا باز چین کے تیانگونگ خلائی اسٹیشن پر مختلف سائنسی تجربات انجام دے گا۔ یہ تجربات حیاتیاتی و طبی علوم، ہوابازی، اطلاقی طبیعیات، مائیکروگریویٹی، موادیات، فلکیات اور خلائی تابکاری جیسے شعبوں میں کیے جائیں گے۔

چینی خلائی اسٹیشن جدید ترین سائنسی آلات اور بیرونی ایڈاپٹرز سے لیس ہے، جو مختلف شعبوں میں تحقیقی کام کو ممکن بناتے ہیں۔ ان تجربات کے نتائج طبّی تحقیق، ماحولیاتی نگرانی اور خلائی ٹیکنالوجی کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرنے کی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چین کی خلائی کامیابی، تجارتی راکٹ کامیابی سے مدار میں پہنچا دیا

اسی ماہ کے آغاز میں پاکستان اور چین نے خلائی سائنس کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا، جس میں خلا بازوں کی تربیت اور پاکستان میں ایک اسپیس سینٹر کے قیام پر بھی بات چیت ہوئی۔

یہ اشتراک دونوں ممالک کے درمیان 2025 تا 2029 کے لیے طے شدہ ایکشن پلان کا حصہ ہے، جو 2021 تا 2030 کے خلائی تعاون کے آؤٹ لائن پروگرام  کے تسلسل میں ہے۔

دونوں ممالک نے چاند اور گہرے خلائی منصوبوں میں مشترکہ کام کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت خلا بازوں کے انتخاب اور تربیت کا عمل مشترکہ طور پر جاری رہے گا، جو مستقبل میں پاکستان کی انسانی خلائی پروازوں میں شرکت کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی خلا خلا بازوں چینی خلا

پڑھیں:

ناصر باغ تاریخی اثاثہ، تحفظات دور نہ ہوئے تو پراجیکٹ روک دینگے: ہائیکورٹ

لاہور (خبر نگار)  ہائیکورٹ میں  سموگ تدارک کیس کی سماعت کے دوران جسٹس شاہد کریم نے حکم دیا  کہ تمام شوگر ملیںتین ماہ کے اندر ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگائیں، ورنہ ایسی ملوں کو بند کردیا جائے۔ عدالت نے خبردار کیا کہ اگر تحفظات دور نہ کئے گئے تو ناصر باغ پراجیکٹ روک دیا جائے گا۔ عدالت نے لاہور کے804 پارکس کے حوالے سے بھی واضح پالیسی تشکیل دینے کا حکم دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ انویسٹرز سے سرمایہ لے کر پارکس کی خوبصورتی پر خرچ کیا جاسکتا ہے۔  عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اورنج لائن بن چکی ہے، روڈا بننے جا رہا ہے، پتہ نہیں کیا ہوگا، میرے فیصلے موجود ہیں، ڈویلپمنٹ ہوسکتی ہے مگر گرین ڈویلپمنٹ بھی کوئی چیز ہے،  ڈی جی ایل ڈی اے ناصر باغ پراجیکٹ کے بارے  میں ماہر تعمیرات کو مطمئن کریں،  پی ایچ اے درختوں کی پلانٹیشن کرے، لاہور میں جو پارک ٹھیک حالت میں نہیں، ان کو بحال کیا جائے،  تجاوزات کو ختم کریں، پارکس کو بحال کریں۔  عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ناصرباغ، گورنمنٹ کالج اور اسی نوعیت کے تاریخی مقامات شہر کاچہرہ ہیں، ایل ڈی اے کو چاہئے کہ ان تاریخی اثاثوں کو خراب کرنے سے ہرممکن اجتناب کرے۔ اگر منصوبہ بندی مناسب نہ ہوئی تو عدالت کو اسے روکنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔ عدالت نے مزید کہا کہ ناصر باغ منصوبے کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد سوسائٹی کے نمایاں اور باشعور طبقات سے تعلق رکھتے ہیں، اس لئے ان کے مؤقف کو سنجیدگی سے سننا ضروری ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر کارکردگی رپورٹ طلب کرلی۔

متعلقہ مضامین

  • میرے لیے مسیحی برادری کی خوشیوں میں شمولیت باعث اعزاز ہے؛ خواجہ آصف
  • فیض حمید کی سزا تاریخی فیصلہ: سازشی عناصر کے حوصلے پست ہونگے، رانا تنویر
  • "پیکس سیلیکا" میں بھارت کی غیر شمولیت مودی حکومت کی سفارتی ناکامی ہے، کانگریس
  • سونا فی تولہ 10ہزار 700روپے  مہنگا‘ قیمت تاریخی بلندی پر
  • ناصر باغ تاریخی اثاثہ، تحفظات دور نہ ہوئے تو پراجیکٹ روک دینگے: ہائیکورٹ
  • لندن کے میوزیم سے 600 تاریخی نوادرات چوری
  • بی بی ایل میں پاکستانی اسٹارز کی شمولیت، ایرون فنچ نے کھلاڑیوں کو گلوبل اسٹارز قرار دے دیا
  • جموں: ”بی ایس ایف“ نے بدنام زمانہ ملیشیا "وی ڈی جی" کو مسلح کرنے کا عمل تیز کر دیا
  • بانی پی ٹی آئی، فیض حمید فرعون تھے، مکافات عمل، فیصلہ تاریخی: بلاول
  • برطانیہ کے میوزیم سے 600 قیمتی نوادرات چوری، ہندوستانی تاریخی اشیا بھی شامل