فیض حمید کی سزا تاریخی فیصلہ: سازشی عناصر کے حوصلے پست ہونگے، رانا تنویر
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
مریدکے:(نیوزڈیسک) وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیض حمید کی سزا تاریخی فیصلہ ہے اور دیگر سہولت کار بھی کٹہرے میں آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سابق آئی ایس آئی چیف کی سزا سے مستقبل میں سازشی عناصر کے حوصلے پست ہوں گے۔ رانا تنویر حسین نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا ایجنڈا ہمیشہ ملک اور اداروں کو کمزور کرنا رہا، اور ان کا انجام قریب ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ حکومت کے بعد فیلڈ مارشل نے بھی انتشار کی سیاست کے خاتمے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عمران خان کے جبر کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور سازشی عناصر کو بے نقاب کیا۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ سازشی عناصر ثبوتوں کے ساتھ بے نقاب ہو کر انجام کو پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف کے خلاف سازش کرکے ملک کو زوال کا شکار بنایا گیا، جبکہ عمرانی سازش کے کردار آج بھی متحرک ہیں مگر ہماری نظر میں ہیں۔
وفاقی وزیر نے نواز شریف کے دور کو ملکی ترقی کا دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ سازشیں نواز شریف کے خلاف نہیں بلکہ ملک کے خلاف کی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو بھی ملکی ترقی میں شامل کرنے کی کوشش کی۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ گلگت بلتستان کے آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ ن بھاری اکثریت سے جیتے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن ہمیشہ بلدیاتی انتخابات کراتی رہی اور مقامی حکومتوں کو مضبوط بنایا۔
آخر میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب حکومت نئے سال میں بہترین بلدیاتی حکومتوں کے ذریعے بنیادی مسائل حل کرے گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رانا تنویر حسین نے وفاقی وزیر نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
سازشی عناصر اب بھی بانیٔ پی ٹی آئی کو واپس لانے کی کوشش میں ہیں: وزیرِ دفاع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ملکی سیاست میں ایک بار پھر پسِ پردہ سازشیں سرگرم ہو چکی ہیں اور بعض عناصر سابق وزیراعظم اور بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کو دوبارہ اقتدار میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ وہی منصوبہ ہے جو ماضی میں مختلف شکلوں میں نافذ کیا گیا اور جس کے اثرات نے ملک کو شدید نقصان پہنچایا۔
سیالکوٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ دفاع نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے چار سالہ دورِ حکومت میں ملک کے سیاسی، آئینی اور ادارہ جاتی ڈھانچے کے ساتھ سنگین کھلواڑ کیا گیا، جس کی ذمہ داری سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید اور عمران خان پر عائد ہوتی ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ قوم بخوبی جانتی ہے کہ اس دور میں عوام کو کیا ملا، جبکہ پارلیمنٹ کو عملی طور پر ایک خفیہ ادارے کا ذیلی دفتر بنا دیا گیا تھا، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ فیض حمید کا یہ پورا منصوبہ بے نقاب ہونا شروع ہوا، جس کے بعد حالات نے نیا رخ اختیار کیا
خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ سابق لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید بانیٔ پی ٹی آئی کے پورے سیاسی منصوبے کے مرکزی نگران تھے، جب فیض حمید کور کمانڈر پشاور کے عہدے پر فائز تھے تو اسی دور میں عمران خان کی سیاست کو منظم انداز میں تقویت دی گئی جبکہ انتخابی عمل میں مبینہ دھاندلی کے ذریعے بانیٔ پی ٹی آئی کو اقتدار تک پہنچایا گیا، یہ کوئی ایک فرد کا کام نہیں تھا بلکہ ایک مکمل نیٹ ورک متحرک رہا جو اس منصوبے کو کامیاب بنانے میں سرگرم تھا۔
وزیر دفاع نے 9 مئی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں انتشار اور تباہی پھیلانے کا منصوبہ بھی اسی گٹھ جوڑ کا نتیجہ تھا، 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ اچانک نہیں بلکہ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا، جس کے پیچھے فیض حمید کا دماغ کارفرما تھا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے، اداروں کو دباؤ میں لانے اور ریاست کو کمزور کرنے کی تمام سازشیں اسی نیٹ ورک کے ذریعے کی گئیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر یہ گٹھ جوڑ مزید عرصے تک قائم رہتا تو پاکستان کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا تھا، جن عناصر نے ریاست کے ساتھ دشمنی کی، انہیں انجام تک پہنچانا ناگزیر ہے، کیونکہ ادھورا احتساب ملک کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ احتساب کا دائرہ صرف چند چہروں تک محدود نہیں رہے گا بلکہ بیوروکریسی اور دیگر اداروں میں چھپے کردار بھی اس کی زد میں آئیں گے۔
وزیر دفاع نے بتایا کہ فوج نے خود فیض حمید کے خلاف کارروائی کی اور پندرہ ماہ کے عرصے میں ٹرائل مکمل کرکے انہیں سزا سنائی گئی، 9 مئی کو افواجِ پاکستان اور شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی، جبکہ یہی افواج بعد ازاں آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعے قوم کا سر فخر سے بلند کرنے کا باعث بنیں،
ان کا کہنا تھا کہ اگر اس وقت فیض حمید اور بانیٔ پی ٹی آئی کا منصوبہ کامیاب ہو جاتا تو ملک کے حالات کس نہج پر پہنچ چکے ہوتے، اگرچہ فیض حمید کو سزا کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہے، لیکن ماضی میں نواز شریف کو ایسی سہولتیں فراہم نہیں کی گئیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی نئی تاریخ مئی میں رقم ہوئی اور قوم کو اس تاریخ پر فخر ہونا چاہیے، اگر اس گٹھ جوڑ کو بروقت نہ روکا جاتا تو ریاست کی بنیادیں ہل چکی ہوتیں، اس لیے اس انجام تک پہنچانا ملکی مفاد میں ضروری ہے۔
انہوں نے شہباز شریف کی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ قیادت نے ملک کو سنگین بحرانوں سے نکالا اور اس عمل میں فوجی قیادت نے سویلین حکومت کا بھرپور ساتھ دیا۔
ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب کو سیاسی دباؤ کے لیے استعمال کیا جاتا رہا، انہیں نواز شریف کے خلاف بیان دینے پر مجبور کرنے کی کوشش کی گئی، مگر انہوں نے قید قبول کر لی اور وفاداری نہیں بدلی، ریاست کے خلاف سازش کرنے والوں کا مکمل قلع قمع ہی پاکستان کے مستقبل کی ضمانت ہے۔
اپنی گفتگو کے اختتام پر وزیر دفاع نے کہا کہ فیض حمید کے خلاف مزید الزامات بھی زیرِ غور ہیں اور 9 مئی کے مقدمات ابھی باقی ہیں، سیاست میں آج بھی کچھ ایسے کردار موجود ہیں جو ماضی کی سازشوں کا حصہ رہے، ان کا احتساب بھی ہونا چاہیے۔