ترک وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کا دورہ، اعلیٰ پاکستانی قیادت سے ملاقاتیں طے
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
ترکیہ کے وزیر خارجہ حکان فدان اپنے سرکاری دورۂ پاکستان کے سلسلے میں اسلام آباد پہنچ گئے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایڈیشنل سیکریٹری سید علی اسد گیلانی نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔
ترک وزیر خارجہ کے ہمراہ آنے والا وفد وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقاتیں کرے گا، جن میں دو طرفہ دفاعی تعاون کو فروغ دینے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
Turkish Defence & Foreign Ministers arrive in Islamabad for key defence and diplomatic talks.
— Mansoor Ahmed Qureshi (@MansurQr) July 8, 2025
اس سے قبل ترکیہ کے وزیر دفاع یاشر گوولر بھی گزشتہ رات ایک سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچے۔ دفتر خارجہ کے مطابق ان کا استقبال بھی ایڈیشنل سیکریٹری سید علی اسد گیلانی نے کیا۔
وزیر دفاع یاشر گوولر کی وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری قیادت سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔
ترک وزرا کے یہ دورے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات اور بڑھتے ہوئے تذویراتی تعاون کی علامت ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد ایڈیشنل سیکریٹری پاکستان ترکیہ سید علی اسد گیلانی وزیر خارجہ وزیر دفاع یاشر گوولرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد ایڈیشنل سیکریٹری پاکستان ترکیہ سید علی اسد گیلانی وزیر دفاع وزیر دفاع
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان فوری جنگ بندی پر راضی ہوگئے
پاکستان اور افغانستان فوری جنگ بندی پر راضی ہوگئے، قطری وزارت خارجہ نے جنگ بندی کی تصدیق کردی ہے۔
قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا فیصلہ دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران ہوا۔ جنگ بندی پر اتفاق قطر و ترکیے کی ثالثی میں ہوا۔
دونوں ممالک نے آئندہ چند دنوں میں مزید ملاقاتیں کرنے اور امن و استحکام کے لیے مستقل مکینزم بنانے پر بھی اتفاق کیا۔
قطری وزارت خارجہ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی خطے میں پائیدار امن کے قیام کی مضبوط بنیاد فراہم کرے گی۔ امید ہے جنگ بندی دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی کا خاتمہ کرے گی۔
واضح رہے کہ قطری انٹیلی جنس چیف عبداللّٰہ بن محمد الخلیفہ کی میزبانی میں مذاکرات کا پہلا دور دوحہ میں ہوا تھا جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر دفاع خواجہ آصف نے کی۔ سیکیورٹی حکام نے بھی وزیر دفاع کی معاونت کی۔
افغان وفد کی سربراہی وزیر دفاع ملا محمد یعقوب نے کی، افغان وفد میں ان کے انٹیلی جنس چیف عبدالحق وثیق بھی شامل ہیں۔