ترکیہ کے وزیر خارجہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان اپنے سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق ایئرپورٹ پر ایڈیشنل سیکریٹری وزارت خارجہ سید علی گیلانی نے ترکیہ وزیر خارجہ کا استقبال کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ہاکان فیدان کے دورے کا مقصد باہمی دلچسپی کے تمام اہم امور پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔
ان امور میں اقتصادی، تجارتی، سیکیورٹی، اور دفاعی شعبے شامل ہیں، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید مضبوطی لانے کے لیے اہمیت رکھتے ہیں۔
ترکیہ کے وزیر قومی دفاع یاشرگوولر بھی اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ ایڈیشنل سیکریٹری وزارت خارجہ سید علی گیلانی نے ان کا بھی پرتپاک استقبال کیا۔ وزیر قومی دفاع کے دورے میں ترکیہ کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے ساتھ باضابطہ مذاکرات ہونے کا امکان ہے۔
ترجمان کے مطابق ترکیہ کے وزیر قومی دفاع یاشرگوولر پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف سے ون آن ون ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ترک وفد کی دیگر اعلیٰ سول اور عسکری حکام سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ترکیہ کے وزیر
پڑھیں:
افغانستان سے مذاکرات، پاکستان کا دہشت گرد گروپوں کیخلاف ٹھوس کارروائی کا مطالبہ
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکریٹری (افغانستان اور مغربی ایشیا) علی اسد گیلانی نے کی، افغان وفد کی قیادت افغان وزارت خارجہ میں سیاسی ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل مفتی نور احمد نور نے کی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایڈیشنل سیکریٹری سطح کے مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا جس میں 19 اپریل کو اسحاق ڈار کے دورۂ کابل میں طے پانے والے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکریٹری (افغانستان اور مغربی ایشیا) علی اسد گیلانی نے کی، افغان وفد کی قیادت افغان وزارت خارجہ میں سیاسی ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل مفتی نور احمد نور نے کی۔ ملاقات میں دو طرفہ دلچسپی کے اہم شعبوں بشمول تجارت اور ٹرانزٹ تعاون، سیکیورٹی اور کنیکٹیویٹی کا احاطہ کیا گیا، دونوں اطراف نے دہشت گردی کو علاقائی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ تسلیم کیا، پاکستان نے افغان سرزمین پر سرگرم دہشت گرد گروپوں کے خلاف ٹھوس کارروائیوں کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ایسے گروہ پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور علاقائی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈمیں 10 فیصد پروسیسنگ فیس کے خاتمے، انشورنس گارنٹی کی فراہمی، اسکیننگ میں کمی اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو فعال کرنے کے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔ فریقین نے ازبکستان افغانستان پاکستان ریلوے فریم ورک معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق، فریقین نے افغان شہریوں کی وطن واپسی سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران بریفنگ دی گئی کہ پاکستان نے جنوری 2024ء سے اب تک طبی، سیاحتی، کاروبار اور تعلیم کیلئے پانچ لاکھ سے زائد ویزے جاری کیے، دونوں اطراف نے سرحدوں کے آر پار افراد کی قانونی نقل و حرکت کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ ترجمان کے مطابق دونوں فریقوں نے باہمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پائیدار روابط کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا، ایڈیشنل سیکرٹری مذاکرات کا اگلا دور باہمی طور پر مناسب تاریخوں پر بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔