کراچی کے علاقے کلفٹن کے گھر سے 5 کروڑ روپے چرانے کے کیس میں گھریلو ملازمہ شہناز کی درخواست ضمانت مسترد کردی گئی۔ 

کراچی کی جوڈیشل عدالت میں درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ملزمہ ضمانت کی مستحق نہیں۔ اس کی حرکت سے گھریلو ملازمین پر اعتماد میں کمی آئی ہے۔ 

ملزمہ کے وکیل کا موقف تھا کہ ملزمہ کے خلاف کوئی شواہد موجود نہیں ہیں۔ ضمانت منظور کی جائے۔ 

کلفٹن میں 5 کروڑ روپے کی چوری کرنیوالی ملازمہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

کلفٹن میں گھریلو ملازمہ کے خلاف 5 کروڑ روپے کی چوری کے مقدمے میں ملزمہ کی درخواست ضمانت کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں ہوئی۔

اس سے قبل 3 جولائی کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے شہناز کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ 

پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا تھا کہ ملزمہ شہناز و دیگر کے خلاف پانچ کروڑ سے زائد کی چوری کا مقدمہ درج ہے، ملزمہ نے دوران تفتیش چوری کی رقم سے خریدی گئی 12 پراپرٹی، گاڑیاں اور موٹر سائیکلوں کی معلومات دی ہے۔

ملزمہ شہناز نے چوری کی رقم سے پنجاب میں بھی گھر خریدا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کی درخواست ضمانت کروڑ روپے

پڑھیں:

کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس

اسلام آباد:

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ خان آفریدی نے کہا ہے کہ ہم کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کاغلط استعمال کرتے ہوئے تحقیقات میں شامل نہ ہونے کی اجازت نہیں دینگے۔ 

بینچ نے فراڈ اور جعلی دستاویزات استعمال کرنے کے کیس میں ملزم کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری خارج کردی۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سوموار کے روز کیسز کی سماعت کی۔

قتل کیس میں ضمانت منسوخی کے لیے درخواست پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا کہ استغاثہ کے 7گواہوں پر جرح ہوچکی ہے، چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ ہم کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دیں گے جس سے ٹرائل میں کسی فریق کا کیس متاثر ہونے کاخدشہ ہو۔

فراڈ اور جعلی دستاویزات استعمال کرنے کے معاملہ پر چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار کہاںہیں، یہ ایف آئی آر کب کی ہے۔

ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا کہ درخواست گزار نے تحقیقات میں شمولیت اختیار نہیں کی، ایف آئی آر میں درج ایک دفعہ ناقابل ضمانت ہے۔

چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ درخواست گزار کا کنڈکٹ ٹھیک نہیں ہم کیوں اپنا غیر معمولی اختیاراستعمال کرتے ہوئے درخواست گزار کوضمانت دیں، 14مارچ2023کی ایف آئی آرہے، درخواست گزار تحقیقات میں شامل نہیں ہوئے، ایسا کرنا عدالتی پراسیس کو غلط استعمال کرنا ہے۔

جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے قتل کے مجرم سجاد کی 15 سال قید کی سزا کے خلاف اپیل غیر مؤثر قرار دے کر خارج کر دی ہے۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ 12سال کا بچہ 25 سال کے بندے کو کیوں مارے گا، دوسری جانب جسٹس عائشہ ملک کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے13 کلوگرام ہیروئن برآمدگی کیس میں گرفتار ملزم بابر جمال کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست خارج کردی۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان کی عبوری ضمانت میں توثیق
  • 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی توثیق
  • کراچی، ڈاکو سنار سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لوٹ کر فرار
  • کراچی: کلفٹن سی ویو کے قریب گاڑی سے خاتون اور مرد کی لاشیں برآمد
  • ائرپورٹ پرخودکش حملہ کیس کی سماعت 22ستمبرتک ملتوی
  • اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 ملزمان احاطہ عدالت سے گرفتار
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: محمود الرشید کی درخواست ضمانت مسترد
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید کی درخواست ضمانت مسترد
  • کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس
  • احتجاج کیس، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی درخواست ضمانت خارج