Jasarat News:
2025-07-07@19:45:12 GMT

غزہ میں امداد کی چوری کا کوئی ثبوت نہیں، یورپی کمیشن

اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برسلز: یورپی کمیشن کاکہنا ہے کہ غزہ میں حماس کی جانب سے انسانی امداد چوری کیے جانے کے الزامات کے حق میں کوئی ثبوت موجود نہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق  کمیشن کی ترجمان ایوا ہرنسیرووا نے کہا کہ ہمارے پاس حماس کی جانب سے امداد چوری کیے جانے کی کوئی رپورٹ موجود نہیں۔

انہوں نے اس موقع پر یورپی یونین کے انسانی امداد سے متعلق غیر جانبدارانہ اور آزادانہ اصولوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کے لیے اقوامِ متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں پر انحصار کرتے ہیں۔

ایوا ہرنسیرووا نے غزہ کی صورتحال کو تباہ کن اور بے حد پیچیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ چھپانے کی ضرورت نہیں کہ صورتحال بہت خراب ہے، ہمارے پاس غزہ میں امداد کی فراہمی کا ایک مضبوط نظام موجود ہے اور یہ نظام فوری طور پر فعال کیا جانا چاہیے تاکہ بھوک سے بلکتے لوگوں تک امداد پہنچائی جا سکے۔

یورپی کمیشن کی ترجمان نے اسرائیلی حمایت یافتہ غزہ ہیومنیٹرین فاؤنڈیشن سے متعلق سوال پر کہا کہ “ہم اس نجی ادارے کے ساتھ تعاون نہیں کرتے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ انسانی امداد کو نہ نجی بنایا جا سکتا ہے، نہ سیاسی اور نہ ہی اسے کسی تنازع کا ہتھیار بنایا جا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ غزہ ہیومنیٹرین فاؤنڈیشن” ایک متنازع امریکی نظام ہے جسے اسرائیل کی پشت پناہی حاصل ہے اور جو 27 مئی سے غزہ میں فعال ہے۔

 اقوامِ متحدہ کے مطابق اس ادارے کی جانب سے امداد کی تقسیم کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے اب تک سیکڑوں فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کی ریلیف ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) اور 170 سے زائد بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں، جن میں آکسفیم، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز (MSF) شامل ہیں،انہوں نے ایک مشترکہ بیان میں اسرائیل کے مہلک امدادی نظام کی مذمت کی ہے اور امداد کی اقوامِ متحدہ کے تحت پرانے نظام کے تحت بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ پر جاری بمباری میں 57,000 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس وحشیانہ کارروائی نے پورے علاقے کو کھنڈر میں تبدیل کر دیا ہے اور غزہ میں قحط جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

یورپی کمیشن نے ایک بار پھر اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں امداد کی فراہمی کے لیے اقوامِ متحدہ اور یورپی یونین کے شراکت دار اداروں کو مکمل رسائی فراہم کرے تاکہ انسانی بحران پر قابو پایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یورپی کمیشن امداد کی کہا کہ ہے اور

پڑھیں:

یوکرین کیخلاف جنگ میں روس کی شکست قبول نہیں، چین نے یورپی یونین کو آگاہ کر دیا

چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار کو بتایا ہے کہ بیجنگ روس کی یوکرین کے خلاف جنگ میں شکست کو قبول نہیں کر سکتا، کیوں کہ اس سے امریکا کو چین پر پوری توجہ مرکوز کرنے کا موقع مل جائے گا۔

امریکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ بات ایک ایسے عہدیدار نے بتائی ، جسے ان مذاکرات پر بریفنگ دی گئی تھی، اور یہ بیجنگ کے اس دعوے کے برعکس ہے کہ وہ اس تنازع میں غیر جانبدار ہے۔

یہ بات بدھ کو برسلز میں یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کاجا کالاس کے ساتھ 4 گھنٹے طویل ملاقات کے دوران سامنے آئی، جس کے بارے میں اس عہدیدار نے کہا کہ یہ سخت مگر باوقار تبادلہ خیال پر مشتمل تھی، جس میں سائبر سیکیورٹی، نایاب معدنیات، تجارتی عدم توازن، تائیوان اور مشرق وسطیٰ جیسے موضوعات شامل تھے۔

اس عہدیدار کے مطابق وانگ یی کے نجی تبصروں سے اشارہ ملتا ہے کہ بیجنگ یوکرین میں ایک طویل جنگ کو ترجیح دے سکتا ہے، تاکہ امریکا کی مکمل توجہ چین پر مرکوز نہ ہو جائے، یہ خدشات ان ناقدین کے مؤقف کی تائید کرتے ہیں جو کہتے ہیں کہ بیجنگ کا یوکرین کے معاملے پر دعویٰ کردہ غیر جانبدارانہ مؤقف اصل میں اس کے بڑے جغرافیائی مفادات سے مطابقت نہیں رکھتا۔

جمعہ کو چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ سے اس ملاقات کے بارے میں پوچھا گیا، جس کی پہلی خبر ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے دی تھی، تو انہوں نے چین کا دیرینہ مؤقف دہرایا۔

انہوں نے کہا کہ چین یوکرین کے مسئلے کا فریق نہیں، چین کا یوکرین بحران پر مؤقف معروضی اور مستقل ہے، یعنی مذاکرات، جنگ بندی اور امن، یوکرین کا طویل بحران کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین چاہتا ہے کہ اس مسئلے کا سیاسی حل جلد از جلد تلاش کیا جائے، ہم بین الاقوامی برادری کے ساتھ اور متعلقہ فریقین کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے، اس سمت میں تعمیری کردار ادا کرتے رہیں گے۔

یوکرین جنگ پر چین کے عوامی بیانات ایک زیادہ پیچیدہ حقیقت کو چھپاتے ہیں۔

چند ہفتے قبل جب روس نے یوکرین پر مکمل حملہ کیا، چینی صدر شی جن پنگ نے ماسکو کے ساتھ لامحدود شراکت داری کا اعلان کیا، اور تب سے دونوں کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔

چین نے خود کو ممکنہ ثالث کے طور پر پیش کیا، لیکن سی این این پہلے رپورٹ کر چکا ہے کہ بیجنگ کے لیے اس تنازع میں داؤ بہت زیادہ ہے، خاص طور پر روس جیسے بڑے شراکت دار کو کھونے کا خطرہ ہے۔

چین نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے کہ وہ روس کو تقریباً فوجی مدد فراہم کر رہا ہے، یوکرین نے کئی چینی کمپنیوں پر روس کو ڈرون پرزے اور میزائل سازی کے لیے ٹیکنالوجی فراہم کرنے پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

4 جولائی کو روس کے ڈرون اور میزائل حملے کے بعد یوکرین کے دارالحکومت کیف کے مضافات سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا۔

اسی دن یوکرین کے نائب وزیر خارجہ، اندریئی سبیہا نے تصاویر پوسٹ کیں، جن کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ وہ روس کی جانب سے داغے گئے گران 2 جنگی ڈرون کے ملبے کے ٹکڑے ہیں، ایک تصویر میں ڈرون پر 20 جون کو چین میں تیار کردہ لکھا ہوا دکھایا گیا تھا۔

سبیہا نے مزید کہا کہ اسی رات روسی حملوں کے نتیجے میں اودیسہ میں واقع چینی قونصل خانے کی عمارت کو معمولی نقصان پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بہتر استعارہ اور کوئی نہیں ہو سکتا کہ کس طرح پیوٹن اپنی جنگ اور دہشت کو بڑھاتا جا رہا ہے، اور دوسروں کو، بشمول شمالی کوریائی فوجی، ایرانی ہتھیار، اور کچھ چینی صنعت کاروں کو اس میں شامل کر رہا ہے، یورپ، مشرق وسطیٰ، اور انڈو پیسفک کی سیکیورٹی ایک دوسرے سے گہری طور پر جڑی ہوئی ہے۔

اس سال یہ الزامات بھی سامنے آئے کہ کچھ چینی شہری روس کے ساتھ مل کر یوکرین میں لڑ رہے ہیں، بیجنگ نے کسی بھی قسم کی شمولیت سے انکار کیا ہے، اور اپنے شہریوں کو پہلے کی طرح خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی فریق کی عسکری کارروائیوں میں حصہ لینے سے گریز کریں۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • متحدہ نے لیاری عمارت حادثے کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ڈال دی
  • پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا اعلیٰ تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی میں تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق
  • یورپی یونین اسرائیل پر پابندیاں لگانے کیلئے غور کر رہی ہے
  • پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی میں تعاون کے فروغ کے عزم کا اعادہ
  • عالمی برادری اسرائیل کیساتھ تجارت بند اور تعلقات منقطع کردیں؛ نمائندہ اقوام متحدہ
  • یوکرین کیخلاف جنگ میں روس کی شکست قبول نہیں، چین نے یورپی یونین کو آگاہ کر دیا
  • اقوامِ متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے معائنہ کار ایران چھوڑ کر واپس روانہ ہوگئے
  • منہدم ہوتی عمارتیں کراچی کی انفرااسٹرکچر کی خستہ حالی کا ثبوت ہیں
  • اقوام متحدہ کی اسرائیل پر اسلحہ بندش، تجارتی پابندی اور مالی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ