اسکرین گریب بشکریہ جیو ٹی وی 

صوبۂ سندھ کے وزیرِ اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ نے قوم کے بچوں کو انتشار میں لگایا اور اپنے بچوں کو ملک سے باہر رکھا، 9 مئی واقعات کا ماسٹر مائنڈ اڈیالہ جیل میں ہے، 9 مئی کے واقعے میں ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جانا چاہیے۔

شرجیل انعام میمن نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کسی سیاسی رہنما کو سزا ملے تو ہم اس پر خوش نہیں ہوتے، جن لوگوں نے 9 مئی کو املاک کو جلایا ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں افسوناک واقعے پر چیئرمین بلاول بھٹو نے مذمت کی، واقعے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے، قاتلوں کو سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کرے۔

شرجیل انعام کا کہنا تھا کہ بارشوں سے مالی و جانی نقصان ہوا ہے غم کے وقت میں ساتھ ہیں، سندھ حکومت بھی ان مسائل کا سامنا کر چکی ہے، کسی صوبے کو ہماری مدد درکار ہو ہم رضاکارانہ طور پر تعاون کریں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو کاروبار کرنا چاہتے ہیں انہیں ون ونڈو آپشن کے ذریعے سہولت فراہم کر رہے ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ لیاری میں بلڈنگ حادثے کے بعد مختلف عمارتوں کو خالی کروایا گیا ہے، غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی آپریشن کر رہی ہے، مخدوش عمارتوں میں رہائش پذیر افراد کو 6 ماہ کا کرایہ سندھ حکومت دے گی،61 انتہائی خطرناک عمارتوں میں سے 59 خالی کروائی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شاہراہ بھٹو کے دو فیز مکمل ہو چکے ہیں، ریڈ لائن کے مسائل کو حل کر کے کوریڈور کو دسمبر تک کھول دیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بچوں کو کہا کہ

پڑھیں:

کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید

کراچی:

گلشن معمار میں کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کے واقعے میں پولیس اہلکار صدام حسین شہید ہوگیا۔

ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے مطابق تھانہ گلشن معمار کے علاقے کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے شہید ہونے والا پولیس کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشن معمار میں تعینات تھا اور ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار پنکچر کی دکان پر اپنی موٹرسائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا، اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔

مزید بتایا گیا کہ شہید ہونے والا پولیس اہلکار رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کا گن مین تھا، ڈیوٹی سے چھٹی کر کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔

ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور ایک خول 30 بور قبضے میں لیا ہے، ایس ایچ او گلشن معمار شہید اہلکار کے ہمراہ اسپتال روانہ ہوگئے ہیں جبکہ واقعے کی  مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں۔

صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس ایس پی ویسٹ فی الفور مکمل ابتدائی پولیس اقدامات سے آگاہ کریں۔

وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ شہادتوں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کامیاب بنائی جائے، شہید کانسٹیبل کے گھر جائیں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت شیئر کریں۔

ضیا الحسن لنجارنے کہا کہ پولیس کے قتل میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے اور کامیاب تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • کینیڈا، سکھوں کا بھارتی قونصلیٹ کے گھیراؤ کا اعلان
  • کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
  • شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • جسٹن ٹروڈو اور کیٹی پیری نے رومانوی تعلقات کو خفیہ رکھا ہے؟
  • شنگھائی: صدر زرداری کی موجودگی میں مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط
  • تربت میں نجی کیش وین پر ڈکیتی، 22 کروڑ روپے لوٹ لیے گئے
  • گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن
  • مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں 
  • حکومت سیلاب اور ہنگامی صورتحال میں ہرممکن ریلیف کی فراہمی کیلیے کوشاں ہے، شرجیل میمن
  • سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی کا اجلاس، کراچی برانچ رجسٹری کے ماسٹر پلان کی منظوری