استعمال شدہ گاڑی خریدنے والوں کے لئے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
پاکستان میں استعمال شدہ گاڑیوں کی خرید و فروخت ایک عام رجحان ہے، جہاں خریدار کم قیمت میں گاڑی حاصل کرتا ہے اور بیچنے والے کو اپنی گاڑی اپ گریڈ کرنے کا موقع ملتا ہے تاہم پرانی گاڑی خریدنے والے افراد کو چند اہم باتوں کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے استعمال شدہ گاڑیوں کی خریداری سے پہلے چند ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ گاڑی خریدنے سے پہلے اس کا ای چالان لازمی چیک کریں تاکہ رجسٹریشن نمبر سے منسلک کسی بھی بقایا جرمانے کی بروقت جانچ کی جا سکے۔
اس مقصد کے لئے شہری پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کی ویب سائٹ https://echallan.
اتھارٹی نے واضح کیا ہے کہ ای چالان کی عدم ادائیگی کی صورت میں قانونی کارروائی ہو سکتی ہے، اس لیے خریدار اور بیچنے والے دونوں کو بروقت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
ساتھ ہی یہ بھی ہدایت کی گئی کہ گاڑی فروخت کرنے کے بعد اس کی ملکیت فوراً خریدار کے نام منتقل کی جائے تاکہ بعد میں کسی قسم کی قانونی یا جرمانے سے متعلق پیچیدگیاں پیدا نہ ہوں۔ اگر گاڑی وقت پر ٹرانسفر نہ کی گئی تو پرانے مالک کو نئی خلاف ورزیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے۔
ادائیگی کے عمل کو مزید آسان بنانے کے لئے حکومت پنجاب کی جانب سے ’’ای پے پنجاب‘‘ موبائل ایپلیکیشن استعمال کرنے کی تجویز دی گئی جس کے ذریعے شہری آسان، محفوظ اور تیز طریقے سے ای چالان کی ادائیگی آن لائن کر سکتے ہیں۔
خلاصہ:
گاڑی خریدنے سے پہلے ای چالان ضرور چیک کریں۔
گاڑی فروخت کرتے ہی ملکیت فوری طور پر منتقل کریں۔
ای چالان کی ادائیگی ای پے پنجاب ایپ سے کریں تاکہ قانونی کارروائی سے بچا جا سکے۔
یہ اقدامات آپ کو نہ صرف مالی نقصان سے بچا سکتے ہیں بلکہ مستقبل میں قانونی مسائل سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گاڑی خریدنے چالان کی
پڑھیں:
اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو ( انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے یورپی یونین کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے ملک کا پیچھا کرے گا جو اس کے اثاثے ہتھیانے کا خواہاں ہو گا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق یہ انتباہ ان رپورٹوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں بتایا گیا تھا کہ یورپی یونین روس کے اربوں ڈالر کے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی مدد کے لیے خرچ کرنا چاہ رہی ہے۔ فروری 2022 ء میں روسی صدر ولادیمیر کی جانب سے اپنی افواج کو یوکرین بھیجنے کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں نے روس کے مرکزی بینک اور اس کی وزارت خزانہ کے ساتھ لین دین پر پابندی لگا دی تھی اور روس کے 300 سے 350 ارب ڈالر کے خودمختار اثاثوں کو منجمد کر دیا تھا جن میں سے زیادہ تر یورپی، امریکی اور برطانوی حکومتوں کے بانڈز کی شکل میں تھے اور یورپی ڈیپازٹری میں رکھے گئے تھے۔ روس کے سابق صدر اور رشین سیکورٹی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے بیان میں کہا کہ روسی کے اثاثوں پر کوئی بھی قبضہ مغرب کی چوری کے مترادف ہے اور اس سے امریکا اور یورپ کے بانڈز اور کرنسی پر دنیا کے اعتماد کو نقصان پہنچے گا۔روس ہر حال میں اور کسی بھی ممکن راستے سے یورپی ممالک کے پیچھے جائے گا اور اس کے لیے تمام ملکی اور غیرملکی عدالتوں میں جانے کے علاوہ عدالتوں سے باہر بھی اپنی کوششیں کرے گا۔دوسری جانب رومانیہ نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر روسی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔ رومانیہ کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اس واقعہ کو ناقابل قبول اور غیر ذمے دارانہ عمل قرار دیا گیا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے واقعات خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہے ہیں ۔