راکیش روشن کی گردن کی اچانک سرجری، اب حالت کیسی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
معروف بھارتی فلمساز راکیش روشن کی گردن کی اینجیو پلاسٹی کے بعد اسپتال سے ڈسچارج ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راکیش روشن نے حال ہی میں گردن کی اینجیو پلاسٹی کروائی ہے کیونکہ ان کی دماغ تک جانے والی دو شریانیں (کیروٹڈ آرٹریز) 75 فیصد سے زائد بلاک تھیں۔
انہوں نے گردن کی اینجیو پلاسٹی ڈاکٹرز کے مشورے پر احتیاطی تدبیر کے طور پر کروایا تاکہ کسی بڑے طبی مسئلے سے بچا جا سکے۔
A post common by Rakesh Roshan (@rakesh_roshan9)
سرجری کے بعد بھارتی فلمساز کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا جس کے بعد انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنی پہلی تصویر بھی شیئر کی ہے۔ تصویر کے کیپشن میں انہوں نے بتایا کہ فُل باڈی چیک اپ کے دوران انہیں معلوم ہوا کے ان کی گردن سے دماغ کو خون پہنچانے والی شریانیں 75 سے بھی زیادہ بلاک تھیں اس لئے انہوں نے فوری سرجری کروائی۔
واضح رہے کہ گردن کی اینجیو پلاسٹی ایک کم تکلیف دہ طبی عمل ہے، جو ان افراد پر کیا جاتا ہے جن کی گردن کی شریانوں میں رکاوٹ یا تنگی پائی جتی ہے خاص طور پر وہ شریانیں جو دماغ کو خون پہنچاتی ہیں۔
اس طریقہ کار کا مقصد فالج یا عارضی فالج (منی اسٹروک) کے خطرے کو کم کرنا ہوتا ہے، جو شریانوں میں تنگی کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: گردن کی اینجیو پلاسٹی انہوں نے کی گردن
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
لاہورہائیکورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔