مریم نواز نے بانی پی ٹی آئی کے موجودہ حالات کو مکافات عمل قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, January 2025 GMT
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بانی پی ٹی آئی کے موجودہ حالات کو مکافات عمل قرار دے دیا۔
سرگودھا میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ یہ مکافات عمل ہی ہے جو آج آپ بھگت رہے ہیں۔ جس کے اپنے بچے باہر ہیں وہ دوسروں کے بچوں کو کہتا ہے جلاؤ گھیراؤ کرو، جن بچوں نے بہکاوے میں آکر آگ لگائی حملے کیے آج وہ جیلوں میں سڑ رہے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ نوجوان کسی کے اقتدار کی ہوس کا ایندھن نہ بنیں، حسان نیازی چیئرمین پی ٹی آئی کا بھانجا ہے، ان کے والد اور والدہ پریشان ہیں۔
اسکالر شپ کسی کی سفارش پر نہیں دی گئی: مریم نوازوزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ اسکالر شپ کسی کی سفارش پر نہیں دی گئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ حسان نیازی نے وردی ڈنڈے میں ٹانگ کر تضحیک کی تھی، یہ وہی وردی ہے جسے پہن کر لوگ ہماری حفاظت کیلئے جان قربان کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حسان نیازی جب دس سال بعد رہا ہوگا تو دنیا بدل چکی ہوگی، یہ کیا بات ہوئی کہ فوجی ہمارے ساتھ ہیں تو بہت اچھے، ہمارے ساتھ نہیں تو ان کی وردی ڈنڈے پر ٹانگو۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نہیں سمجھتا بیرسٹر سیف بانیٔ پی ٹی آئی کے حوالے سے جھوٹ بولیں گے: علی امین گنڈاپور
وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور—فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ بیرسٹر سیف نے آج تک کبھی جھوٹ نہیں بولا، میں نہیں سمجھتا کہ وہ کبھی بانیٔ پی ٹی آئی کے حوالے سے جھوٹ بولیں گے۔
پشاور میں وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی سے بیرسٹر سیف اور ظہیر ایڈووکیٹ کی ملاقات ہوئی، پارٹی نے دونوں سے تصدیق کے بعد امیدواروں کا اعلان کیا۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ 5 اگست سے پاکستان کی حقیقی آزادی کی تحریک شروع ہوگی، پی ٹی آئی کو ختم کرنے والے آج ماضی کا قصہ بنتے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کل اے پی سی میں بریفنگ دیں گے کہ جب ہم آئے تو صوبے کے حالات کیا تھے، جو اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گا، اس سے پتہ چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اب صرف وہ خوراک فروخت ہوگی جو فوڈ ٹیسٹنگ لیب پاس کرے گی، لائیو اسٹاک، زراعت اور دیگر محکمے بھی اس لیبارٹری سے مستفید ہو سکیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے پولیس پر اربوں روپے خرچ کیے ہیں، عوام کا تعاون حاصل کرنے کے لیے جرگے بھی کیے ہیں، انگلیاں اٹھانا آسان ہے اپنا عمل ٹھیک کرنا چاہیے۔