Jang News:
2025-09-18@12:37:36 GMT

بانی کی جیل سے منتقلی کی آفر میرے علم میں نہیں، عمر ایوب

اشاعت کی تاریخ: 8th, January 2025 GMT

بانی کی جیل سے منتقلی کی آفر میرے علم میں نہیں، عمر ایوب

قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت اپنی کمزوری چھپانے کے لیے حیلے بہانے کر رہی ہے، بانی پی ٹی آئی کی جیل سے منتقلی کی آفر میرے علم میں نہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران عمر ایوب نے کہا کہ اسپیکر ایاز صادق کو کہا کہ ہمارے مطالبات میٹنگ منٹس میں شامل کرلیں۔ ہم نے کہا کہ اسیروں کی رہائی جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ میٹنگ مینٹس میں شامل کرلیں،ہمیں کہا گیا کہ اپنے مطالبات تحریری طور پر دیں۔

14 ارب ڈالر، 20 لاکھ نوجوان پاکستان سے باہر جاچکے، عمر ایوب کا دعویٰ

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت کو مذاکرات کے لیے سنجیدگی واضح کرنا ہوگی،انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک سے 14 ارب ڈالر، 20 لاکھ نوجوان پاکستان سے باہر جاچکے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ ہم نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد تحریری مطالبات دے دیں گے، حکومت اپنی کمزوری چھپانے کےلیے حیلے بہانے کررہی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے کئی لوگ جہلم، اڈیالہ اور اٹک جیل اور تھانے منتقل کیے گئے، ہری پور سے میری 2 گاڑیاں چوری کی گئیں اور 4 ملازمین غائب کیے گئے۔

عمر ایوب نے یہ بھی کہا کہ میرے ملازمین کو ہری پور سے گرفتار اور تھانہ سیکریٹریٹ میں 4 دن بعد ظاہر کیا گیا، آئی جی اسلام آباد کے خلاف درخواست دی، مقدمہ نہیں کرنے دیا گیا۔

الیکشن کمیشن نے عدالت کے روبرو جھوٹ بولا، عمر ایوب

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے عدالت کے روبرو جھوٹ بولا۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو منتقلی کی آفر میرے علم میں نہیں، جب تک بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہوتی، ہم ان سے کیا بات کریں گے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مطالبات تحریری طور پر دے بھی دیں اگلی ہدایات تو ہم نے بانی پی ٹی آئی سے لینی ہیں۔

ہمارا ون پوائنٹ ایجنڈا آئین و قانون کی بالادستی ہے، عمر ایوب

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ ہمارا ون پوائنٹ ایجنڈا آئین اور قانون کی بالادستی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومتی ٹیم کو واضح طور پر بتایا ہے کہ پی ٹی آئی کو دیوار سے لگایا گیا ہے، بانی اور کارکنوں کو جیل میں ڈالا گیا ہے، ہمیں گولی مارکر بھی انہوں نے دیکھ لیا اب اور کیا کریں گے۔

عمر ایوب نے کہا کہ ان کے ساتھ بیٹھ کر میثاق معیشت پر کیا بات کریں، جن شرائط پر یہ معیشت کو لے کر جارہے ہیں ان کے ساتھ کیسے بات کرسکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

پاکستان کی کسی کو پروا نہیں، انا پر جنگیں بڑی جا رہی ہیں: گنڈاپور

راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ پاکستان اور اس کے مسائل کی کسی کو پروا نہیں ہے، جنگیں انا پر لڑی جا رہی ہیں، جب جنگیں انا پر لڑی جائیں تو ان کا انجام برا ہوتا ہے کیونکہ قومی مفاد ایک سائیڈ پر ہو جاتا ہے اور ذاتی مفاد حاوی ہو جاتا ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل روانہ ہوئے تو صوبائی کابینہ اراکین بھی ہمراہ تھے۔ راولپنڈی پولیس نے داہگل کے مقام پر علی امین کے سکیورٹی سٹاف کو روک لیا اور کہا کہ اڈیالہ جیل جانے کی اجازت نہیں ہے۔ علی امین  علیمہ خان کی آمد سے قبل پی ٹی آئی کے کارکنان داہگل ناکہ پہنچ گئے۔ کارکنان نے بانی کے حق میں نعرے بازی کی، پولیس نے کارکنان کو داہگل ناکے پر روک دیا۔ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی گاڑی پی ٹی آئی کارکنوں کے حصار میں داہگل ناکے پہنچی، علیمہ خان اور ڈاکٹر عظمیٰ گاڑی سے نیچے اتریں اور ناکے پر تعینات پولیس اہلکاروں سے مذاکرات شروع کردئیے۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ کے پی کا قافلہ داہگل ناکے پر پہنچا، ان  کا سکیورٹی سٹاف پیدل ناکے پر پہنچا اور علی امین گاڑی سے باہر نکل آئے، کارکنوں نے وزیراعلیٰ کو گھیر لیا اور نعرے بازی کی۔ اس دوران داہگل ناکے پر سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی اور اڈیالہ روڈ پر ٹریفک مکمل روک دی گئی، جس سے  ٹریفک جام ہوگیا اور  شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ داہگل ناکہ پر صحافی نے علی امین سے سوال کہا کہ آپ فوجی شہداء کے جنازے میں شریک کیوں نہیں ہوتے، اس پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاست میں اب یہ حالت آگئی ہے کہ جنازوں پر سیاست ہو رہی ہے، میں یہاں پر نہیں تھا، کئی جنازے ہوں گے جن پر وزیراعظم نہیں آئے ہوں گے۔ اب میں یہ بات کروں کہ وزیر اعظم کیوں نہیں آئے۔ ہمیں اس بات کا دلی دکھ ہے کہ سب ہمارے بھائی ہیں جو ہمارے لئے جنگ لڑ رہے ہیں، اصل چیز ہے کہ اس مسئلہ کے حل کے لئے ہم نے کیا پالیسی بنانی ہے اور کیا اقدامات کرنے ہیں۔ بار بار کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ ملکر بیٹھیں، میں شہید میجر عدنان کے گھر جاؤں گا، وفاقی وزراء کی جانب سے جنازوں پر بیانات دئیے گئے، میں سمجھتا ہوں کہ اس معاملہ پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، یہ بہت گھٹیا حرکت ہے۔ اس دوران صحافی نے سوال کیا کہ ’پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ہینڈلرز کی جانب سے پاک فوج کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی جا رہی ہے، آپ اس کی مذمت کرتے ہیں، اس پر جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ ہم بانی کی بات کو فالو کرتے ہیں، اس کے علاوہ جو بات کرتا ہے اس سے ہمارا تعلق نہیں، اگر کوئی شہداء پر غلط بات کرتا ہے، وہ اپنے کیے کا خود ذمہ دار ہے۔ 9 مئی ہماری پارٹی پالیسی کا حصہ نہیں تھا، خان صاحب نے بار بار منع کیا لیکن اس کے بعد اگر کسی نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی تو یہ اس کا ذاتی اقدام ہے، ہم بانی کے بیان کے ساتھ ہیں، اس کے علاوہ کوئی فلاسفی جھاڑتا ہے تو اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ بانی کا ٹوئٹر وہی ہینڈل کر رہا ہے جن کو خان صاحب نے خود رسائی دی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملاقات نہ دینے سے مسائل اور کنفیوژن بڑھتی ہے اور کچھ ایسے بیانات آجاتے ہیں جس کی بعد میں خان صاحب کو وضاحت کرنا پڑتی ہے۔ میں اپنی پوزیشن بانی کے ساتھ واضح کروں گا، وہ میرا لیڈر ہے، پی ٹی آئی ہینڈلرز ہم  ہیں، ہم بانی کے جواب دہ ہیں، اب کوئی بندہ اپنا بیانیہ بناتا ہے تو ان ہینڈلرز کے جواب دہ نہیں ہیں۔ بانی نے ہمیشہ شہداء، پاکستان اور اداروں کی بات کی ہے، ابھی حال ہی میں ہماری بھارت سے جنگ ہوئی، سب سے زیادہ سپورٹ ہماری پارٹی نے کی ہے، باقی پارٹیوں کے پلے کچھ نہیں ہے، ہماری پارٹی نے فورسز کو بھرپور سپورٹ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • انصاف کے دروازے میرے اور اہلیہ پر بند ہیں: بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط
  • جنوبی کوریا: کرپشن کیس میں اپوزیشن رکن پارلیمان گرفتار
  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
  • میرے اوپر انڈوں سے حملے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، بدتمیزی کرنے والوں کو چھوڑ دیا گیا، علیمہ خان
  • ہماری پُرزور کوشش کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں مل رہی: عمر ایوب
  • پاکستان کی کسی کو پروا نہیں، انا پر جنگیں بڑی جا رہی ہیں: گنڈاپور
  • ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز کیخلاف 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا
  • 17 ارکان کے کمیٹیوں سے استعفے میرے پاس آگئے، آج جمع کراؤں گا، سینیٹر علی ظفر
  • راجہ فاروق خان ریاست کے بڑے لیڈر ہیں، فرید خان
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟