زمین پر قبضے کے خلافکوٹری کی رہائشی خاتون سراپا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) کوٹری ٹیلی گراف کالونی کی رہائشی مسمات نظیراں زوجہ محمد ایوب خاصخیلی نے زمین پر قبضے کے خلاف اہل خانہ کے ہمراہ حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔ اس موقع پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ میری 24 ایکڑ کھاتے کی زمین پر علاقے کے بااثر افراد نے قبضہ کر لیا، احتجاج کرنے پر بااثر افراد میرے خلاف جھوٹا کیس درج کرا کر مجھے ہراساں کر رہے ہیں، جبکہ مذکورہ زمین میں نے اپنے چچا غلام نبی سے سال 2011ء میں خریدی تھی ، با اثر افراد مجھے زمین پر جانے بھی نہیں دیتے اور زمین پر لگی فصل بھی کاٹ کر لے جاتے ہیں، مذکورہ زمین کے حوالے سے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے میرے حق میں فیصلہ دیا ہے، اس کے باوجود با اثر افراد زمین پر قبضہ کر کے مجھے زمین سے دستبردار ہونے کے لیے دھمکیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے ارباب اختیار سے اپیل کی زمین سے قبضہ ختم کرا کر تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئےشرح سود کی سبسڈی پر کام جاری
ویب ڈیسک: حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کم آمدنی والے افراد کیلئے 3 اور 5 مرلہ گھروں پر شرحِ سود میں سبسڈی اور 10 سے 12 سالہ آسان اقساط پر مشتمل رہائشی پیکج کی تیاری میں مصروف ہے۔
ذرائع کے مطابق ملک میں 1 کروڑ 40 لاکھ (14 ملین) رہائشی یونٹس کی قلت کے پیش نظر حکومت اس منصوبے کو بجٹ کا اہم حصہ بنانے پر غور کر رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے کم آمدنی والے خاندانوں کو کم لاگت ہاؤسنگ سہولت دینے پر توجہ دی جا رہی ہے۔
بلاول بھٹو نے دورۂ امریکہ کو "کامیاب امن مشن" قرار دے دیا
وزیراعظم آفس بھی اس منصوبے کے دائرہ کار کو وسیع کرنے اور 10 مرلہ گھروں پر بھی سبسڈی دینے کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے تاہم ممکنہ طور پر آئی ایم ایف کی جانب سے اس پر اعتراضات سامنے آ سکتے ہیں۔
تخمینوں کے مطابق 3 اور 5 مرلہ گھروں کے لیے سالانہ سبسڈی کا بوجھ 50 سے 70 ارب روپے تک ہو سکتا ہے جبکہ 10 مرلہ پر دی جانے والی سبسڈی کا مالی اثر اس سے کہیں زیادہ ہو گا۔
مارگیج فنانسنگ کے فروغ میں حائل رکاوٹیں بھی زیر بحث ہیں۔ بینکنگ سیکٹر کی جانب سے قرضوں کی بقایا اقساط کی ادائیگی میں عدالتی حکم امتناعی (اسٹے آرڈرز) جیسے مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اگرچہ اس حوالے سے بعض قانونی ترامیم کی گئی ہیں، تاہم مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ مارگیج فنانسنگ کو قابلِ عمل اور محفوظ بنایا جا سکے۔
ہری پور: قربانی کا بیل بے قابو ، اناڑی قصائی رافیل طیاروں کیطرح گِرتے نظر آئے
حال ہی میں وزارت قانون کے ساتھ ہونے والی مشاورت میں بینکنگ اور مالیاتی اداروں نے مؤقف اختیار کیا کہ اقساط کی بازیابی کے لیے قانونی عمل کو سادہ اور موثر بنانا ہوگا تاکہ تعمیراتی و رہائشی شعبے کو بڑے پیمانے پر ترقی دی جا سکے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں حالیہ مردم شماری کے مطابق ملک بھر میں تقریباً 30 ملین (تین کروڑ) رہائشی یونٹس موجود ہیں، جن میں بڑی تعداد کچے یا نیم پکے گھروں پر مشتمل ہے۔
مردان: آرم کالونی میں سلنڈر دھماکہ، 6 افراد جاں بحق، 2 بچیاں زخمی