گھا رو،قومی شاہراہ پر 2 کاروں میں تصادم،4 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
گھارو،ٹھٹھہ میں دو کاروں کے تصادم کے بعد آگ بھڑک اٹھی
گھا رو/ ٹھٹھہ(نمائندگان جسارت) دھابیجی کے قریب قومی شاہراہ پر تیز رفتار دو کاروں میں تصادم، چار افراد جاں بحق، دو افراد زخمی دھابیجی کے قریب مین قومی شاہراہ پر تیز رفتاری کے باعث دو کاروں کے درمیان خوفناک تصادم جس کے نتیجے میں دونوں گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔ افسوسناک حادثے میں ایک خاتون سمیت چار افراد جاںبحق ہوگئے ہیں جبکہ دو افراد شدید زخمی ہیں۔ذرائع کے مطابق حادثہ اْس وقت پیش آیا جب دو کاریں تیز رفتاری کے باعث خود کر کنٹرول نہ رکھ پائیں اور آپس میں ٹکرا گئیں کاروں کے آپس میں ٹکرانے کے سبب دونوں گاڑیوں میں آگ لگ گئی، جس کے نتیجے میں موقع پر ایک خاتون یاسمین سمیت دو افراد امتیاز ، اظہار الحسن جاں بحق ہوگئے جبکہ شاہ ذین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے بعد میں جاں بحق ہوگیا اور اس طرح مرنے والوں کی تعداد 4 ہوگئی۔حادثے میں جاںبحق اور زخمی ہونے والے افراد کو فوری طور پر رولر ہیلتھ سینٹر گھارو منتقل کیا گیا۔ جبکہ دو زخمیوں کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ یاد رہے روڈ کی تعمیر کے سلسلے میں ایک ٹریک بند ہے اور ایک ہی ٹریک پر دونوں طرف کی گاڑیاں چلائی جارہی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سکھر دھرنا: کراچی چیمبر آف کامرس کا حکومت سے مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
کراچی:کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے سکھر کے قریب دھرنے، شاہراہ کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے کہا ہے کہ ببرلو کے قریب دھرنے سے نیشنل ہائی وے پر ٹریفک جام، سامان کی ترسیل بری طرح متاثر ہورہی ہے۔
راستوں کی بندش سے برآمدی سامان، جلد خراب ہونے والی اشیاء بروقت منزل مقصود تک نہیں پہنچ رہی ہیں، روہڑی، علی واہن سمیت کئی علاقوں میں مال بردار گاڑیاں اور کنٹینرز پھنس گئے۔
صدر کراچی چیمبر نے کہا کہ دھرنوں اور بندشوں سے ملکی تجارت، برآمدات اور ساکھ کو شدید خطرات لاحق ہیں، انہوں نے کہا کہ احتجاج کا حق تسلیم کرتے ہیں لیکن اقتصادی سرگرمیوں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے۔
حکومت فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرے اور قومی شاہراہ بحال کروائے۔انہوں نے کہا کہ دھرنے سے معیشت، روزگار اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں اور صورتحال ہر گھنٹے بگڑ رہی ہے۔