پاکستان میں انٹرنیٹ بندش، عالمی کمپنیوں کے آپریشنز بیرون ملک منتقل
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد(آن لائن) ملک میں انٹرنیٹ کی سست روی اور تعطل کے باعث عالمی کمپنیوں نے پاکستان میں موجود اپنے مختلف آپریشنز بیرون ملک منتقل کرنا شروع کردیے۔ واٹس ایپ نے سیشن سرور رؤٹنگ پاکستان سے باہر منتقل کردیا ہے۔ پی ٹی اے نے منتقلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وٹس ایپ سی ڈی این کی بیرون ملک منتقلی سے صارفین کو رابطے کرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پی ٹی اے نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں فکسڈ لائن اور موبائل نیٹ ورکس پر انٹرنیٹ بہتر ہوا ہے ایک ماہ میں فکسڈ لائن انٹرنیٹ 2 درجے بہتر ہوا ہے۔ پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ فکسڈلائن انٹرنیٹ کی اسپیڈ میں پاکستان 139 ویں نمبر پر ہے جہاں موبائل نیٹ ورک میں 3 درجے بہترہوئی ہے، موبائل نیٹ ورک میں پاکستان کی رینکنگ 97 نمبر پر ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان
پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ایجنڈا کے ذریعے نوجوان نسل کو مشتعل کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بیرونی ایجنٹس پریشان ہیں نوجوان نسل کو مشتعل ہونے سے کیسے بچایا۔؟ ہم نے نوجوان نسل کو بچا لیا اسی لیے بیرونی ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے۔
 
 سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہمیں فرقوں میں لڑانے کی کوشش کی، افغانستان کو تباہ و برباد کردیا، کہتے ہیں کہ امن کیلئے آئے ہیں، عراق، شام، فلسطین کو تباہ کردیا اور تب بھی یہی کہتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم امن کیلئے آئے ہیں۔