پوپ فرانسس نے اسرائیل پر سخت تنقید کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
VATICAN CITY:
غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے ایک بار پھر اسرائیل پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے غزہ میں انسانی بحران کی صورتحال کو انتہائی سنگین اور شرمناک قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
ویٹیکن سٹی میں سفارت کاروں کے سالانہ خطاب کے دوران پوپ فرانسس نے کہا کہ شہریوں پر بمباری کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں۔
انہوں نے غزہ میں جاری انسانی بحران کی شدت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شدید سردی سے بچوں کی اموات ناقابل برداشت ہیں، اسپتالوں اور توانائی کے نظام کی تباہی سے بے گناہ لوگوں کی ہلاکتیں کسی صورت میں جائز نہیں ہیں۔
پوپ فرانسس نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں فوری امدادی رسائی کی اجازت دی جائے اور یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنگ ہمیشہ انسانیت کی شکست ہوتی ہے، اور اس میں شیطان کی فتح ہوتی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس سنگین انسانی بحران کو روکنے کے لیے فوری طور پر قدم اٹھائے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
اسرائیل کی 60 روزہ جنگ بندی تجویز پر حماس کا جواب سامنے آگیا
حماس نے کی ہے کہ اس نے اسرائیل کی جانب سے پیش کی گئی 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان
انٹرنیشنل میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پیشرفت قطر میں 2 ہفتوں سے زائد جاری بالواسطہ مذاکرات کے بعد سامنے آئی ہے جو تاحال کسی جنگ بندی پر منتج نہیں ہو سکے۔
حماس نے ٹیلیگرام پر جاری ایک بیان میں کہا کہ ’حماس نے ابھی جنگ بندی کی تجویز پر اپنا اور دیگر فلسطینی دھڑوں کا جواب ثالثوں کو پیش کر دیا ہے‘۔
دوحہ میں جاری بات چیت سے واقف ایک فلسطینی ذریعے کے مطابق، اس ردعمل میں امداد کی فراہمی، ان علاقوں کا نقشہ جن سے اسرائیلی فوج کو انخلا کرنا ہے، اور جنگ کے مستقل خاتمے کی ضمانت سے متعلق شقوں میں ترامیم کی تجاویز شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل جنگ بندی حماس دوحہ قطر