وائی فائی/ وائر لیس نیٹ ورکس سے حساس معلومات چوری کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آ باد (نیوز ڈیسک) کابینہ ڈویژن نے تمام وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اورصوبائی حکومتوں کو خبردار کیا ہے کہ وائی فائی اور وائرلیس نیٹ ورکس کے ذریعےحساس معلومات چوری ہونےکا خدشہ ہے۔
اس خدشےکا اظہار ایک مراسلہ میں کیا گیا ہے۔
کابینہ ڈویژن نے وائی فائی کے ذریعے حساس اور خفیہ معلومات کو تحفظ دینے کے اقدامات اپنانے کیلئے رہنما مراسلہ جاری کیا ہے۔
مراسلہ میں وائرلیس راؤٹرز کو کم محفوظ ڈیوائسز قراد د یتے ہوئےکہا گیا ہے کہ وائی فائی کے ذریعے نیٹ ورک ٹریفک میں باآسانی مداخلت ہوسکتی ہے۔
راؤٹرز اپڈیٹس کے ذریعے انٹرنیٹ ٹریفک کو غیر محفوظ طرف موڑا جاسکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وائی فائی
پڑھیں:
بڑی عید پر گوشت کو ذخیرہ کرنے کا ناقص طریقہ صحت کے مسائل سے منسلک
بڑی عید پر عمومی طور پر ہر خوراک گوشت پر مشتمل ہوتی ہے تاہم اس حوالے سے شہریوں کو صحت سے متعلق احتیاط نہ برتتے ہوئے دیکھا جاتا ہے۔ ماہرین اس حوالے سے شہریوں کو صحت کے مسائل کے پیش نظر گوشت کھانے اور اسے محفوظ کرنے کے صحت مند طریقے اپنانے کی تجویز دیتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ماہر غذائیت ڈاکٹر نوید عطا ملک اور کارڈیک سپیشلسٹ ڈاکٹر شاھد کا کہنا تھا کہ گوشت کی غذائیت کو برقرار رکھنا انتہائی اہم ہے، شہری صحت مند عادات اپنائیں اور بہتر صحت و تندرستی کے لیے سبزیوں کے استعمال میں اضافہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ گائے کے گوشت اور مٹن کو ذخیرہ یا منجمد کرنے کے لیے مناسب پروٹوکول اپنانا انتہائی اہم ہے تاکہ بیکٹیریا کی افزائش کو روکا جا سکے اور اس کا معیار برقرار رہے۔
انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ گوشت کو چھوٹے پیکٹوں میں تقسیم کریں، ان پر لیبل لگائیں اور کم سے کم ترین درجہ حرارت پر محفوظ کریں۔ گائے کے گوشت اور مٹن کی مناسب ہینڈلنگ اور ذخیرہ خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے محفوظ طریقوں پر عمل درآمد کریں۔ ماہرین نے مزید کہا کہ کھانے سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے مناسب احتیاط ضروری ہے۔
دوسری جانب ڈاکٹر سارہ فاروق نے اس بات پر زور دیا کہ جب گوشت استعمال کیا جائے تو اعتدال کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے روزمرہ زندگی میں صحت مند عادات اپنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ قوت مدافعت کو بڑھانے اور ہاضمے میں مدد کے لیے مشروبات میں تازہ لیموں کا رس شامل کرنا چاہئے جبکہ بیکٹیریا اور دیگر پیتھوجینز کو مارنے کے لیے پانی کو صحیح طریقے سے ابالنے کی بھی ضرورت ہے۔