علیمہ خان— فائل فوٹو

بانیٔ پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ جب عمران خان نے باہر آنا ہوا تو ان شاء اللّٰہ فجر کے وقت جیل کا دروازہ کھل جائے گا۔

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب یہ کچھ کرنا چاہتے ہیں تو صبح 7 بجے جیل بھی کھل جاتی ہے اور رات کو بھی ملاقات ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی اراکین نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے ٹوئٹ کیا ہے شاید اس لیے مذاکرات بند ہو جائیں، بانیٔ پی ٹی ائی نے کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کے حوالے سے جیل حکام نے صبح ہی منع کر دیا تھا۔

بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات جاری رکھنے کی ہدایت کردی: بیرسٹر گوہر

چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات جاری رکھنے کی ہدایت کردی ہے۔

علیمہ خان نے کہا کہ القادر کیس ہائی کورٹ میں جائے گا تو ساری دنیا کو پتہ چلے گا کہ یہ کتنا بڑا مذاق ہے، بشریٰ بی بی نے پچھلی سماعت پر بتایا تھا کہ وہ اگلی سماعت میں نہیں آئیں گی۔

انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی ان کیسوں سے بری ہوں گے، پہلے دن سے بانیٔ پی ٹی ائی کہہ رہے ہیں کہ سب کیسز سے بری ہو کر نکلوں گا، وہ آج بھی اپنی بات پر قائم ہیں کہ اپنے کیسز کا سامنا کروں گا۔

علیمہ خان نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے سلمان اکرم راجہ کو مقرر کیا ہے، انہوں نے وہی کہنا ہے جو وہ کہیں گے، پارٹی 8 فروری سے بانیٔ پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے اور کسی کے قبضے میں نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ذاتی معالج کو بانیٔ پی ٹی آئی سے نہیں ملنے دیا جا رہا، یہ ٹارچر ہے، وہ چیزیں مانگتے ہیں، یہ لوگ تنگ کرتے ہیں، ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا، ہم اپنے کیسز کو بین الاقوامی سطح پر لے جائیں گے۔

علیمہ خان نے کہا کہ پاکستان نے یو این کنونشن پر دستخط کیے ہیں ہم تمام انٹرنیشنل اداروں کے پاس جائیں گے، رانا ثناء اللّٰہ کی پریس کانفرنس سن کر بانی مسکرائے انہیں بڑا مزہ آیا، 2 مہینے پہلے پیغام آیا تھا آپ کے اوپر ہم اے آئی کی تیار کردہ ویڈیو نکال دیں گے۔

علیمہ خان نے یہ بھی کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی حفاظت بھی کریں گے اور ہر چیز جو ان کے ساتھ کی گئی سامنے لائیں گے، جو غلطیاں اور غداریاں ہوتی ہیں اس کے اوپر بھی نظر رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: علیمہ خان نے کہا پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی

پڑھیں:

ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کر دی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "ان کی، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی ہے بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔ محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔

متعلقہ مضامین

  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے، باہر موجود لوگ متعلقہ نہیں: فواد چوہدری
  • دہشت گردی پاکستان کےلیے ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بیرسٹر دانیال چوہدری
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل
  • ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی
  • کیا علیمہ خان نے خیبرپختونخوا کابینہ میں من پسند اراکین شامل کروائے؟
  • عمران خان کے مقدمات کی سماعت اب اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگی
  • 9 مئی کے مقدمات: عمران خان کے ٹرائل کا نیا شیڈول جاری
  • عمران خان کیخلاف 9 مئی کے 11 مقدمات کے ٹرائل کا نیا نوٹیفکیشن جاری
  • عمران ریاض کو نہ اٹھایا گیا، نہ ان کی زبان کٹی، شیر افضل مروت کا دعویٰ