WE News:
2025-11-03@14:06:02 GMT

دھمکی دی گئی کہ آپ کی اے آئی ویڈیوز بنا لیں گے، علیمہ خان

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

دھمکی دی گئی کہ آپ کی اے آئی ویڈیوز بنا لیں گے، علیمہ خان

بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ ہمیں دھمکیاں دی گئیں کہ آپ کی اے آئی جنریٹ ویڈیوز بنا لیں گے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران علیمہ خان سے سوال پوچھا گیا کہ کیا امید لگ گئی ہے آپ کو کہ عمران خان جلد جیل سے باہر آئیں گے؟ جواب میں علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کے خلاف جو القادر ٹرسٹ کیس جب ہائیکورٹ میں جائے گا تو ساری دنیا کو پتا چلے گا کہ کیس کتنا بڑا مذاق ہے، تو پھر عمران خان کیسے جیل میں رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے بیرون ملک بھجوائے جانے کی متعدد پیشکشیں ٹھکرائیں، علیمہ خان

علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے پہلے دن سے کہا ہے کہ وہ اپنے ہر کیس کا سامنا کریں گے، ہم نے اور عوام نے عمران خان کا ساتھ دیا کہ وہ ڈیڑھ سال سے چپ کرکے جیل سے اپنے کیسز لڑرہے ہیں، انہوں نے ڈیڑھ سال گزار دیے ہیں وہ سرخرو ہوکر جیل سے نکلیں گے اور ڈیل کے تحت نہیں نکلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ القادر کیس میں سب کو پتا ہے کہ عمران خان کو کیا سزا دینی ہے، کیا پتا ان کو کوئی پڑھائی لکھائی میں مشکل پیش آرہی ہو کہ فیصلے میں کیا لکھنا ہے، عمران خان200 سے 250 بچوں کو مفت تعلیم دے رہے ہیں اور یہ ان کا جذبہ ہے، عمران خان کا جرم یہی ہے وہ 200 سے 250 بچوں کو مفت تعلیم دے رہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج انہیں عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، ہم احتجاجاً پیدل چل کے اندر چلے گئے، اس کے بعد مجھے کہا گیا کہ آپ باہر بیٹھیں گی، ڈاکٹر عظمیٰ اندر جاسکتی ہیں، مجھ پر آج جیل داخلے پر پابندی لگی ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 26 نومبر کے بے شمار لوگ لاپتا، لال مسجد آپریشن کی طرح لاشیں دفنائی گئیں، علیمہ خان

علیمہ خان نے کہا کہ ڈاکٹر عظمیٰ نے عمران خان سے ملاقات کی، انہوں نے عمران خان کو بتایا کہ مجھے باہر بٹھایا گیا ہے، جس پر عمران خان نے جج سے درخواست کی کہ مجھے اندر آنے دیا جائے، جب اندر نہیں بلایا گیا تو عمران خان نے کیس کی کارروائی رکوا دی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ان کے گھرکے افراد سے ملاقاتیں محدود کردی گئی ہیں، ان کو فیملی کے افراد سے ملنے نہیں دیا جارہا، ان کو بچوں سے بات نہیں کروائی جاتی، ان کے ذاتی معالج سے بھی ملنے نہیں دیا جاتا، یہ ٹارچر کے اندر آتا ہے، عمران خان کو صرف ان چیزوں سے تنگ کرتے ہیں جو وہ مانگتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں دھمکیاں دی جاتی ہیں، یہ کہا جاتا ہے کہ آپ عمران خان کے پیغام کو مدھم کردیں، ہم نے ذمہ داری لی ہے کہ جو بات عمران خان نے کی ہے وہ ہم پوری کریں، ہم یہ نہیں کرسکتے ہیں، ہمیں کہا گیا کہ ہم آپ کی اے آئی سے جنریٹ ویڈیوز نکال لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جج کے رویے سے لگ رہا ہے عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈز کیس میں سزا سنا دی جائے گی، علیمہ خان

’ہم گھر سے نکل کے اس لیے نہیں آئے تھے کہ آپ کا اٹیک دیکھیں، آپ کو اس لیے کہنا پڑتا ہے کہ ہم سیاسی طور پر پارٹی ٹیک اوور کرنے لگے ہیں تاکہ آپ ہمیں گھر کی خواتین کے علاوہ علیحدہ کرکے یہ کہیں کہ ہم آپ پر اٹیک کرلیں گے کیوں کہ آپ اب سیاست میں آچکے ہیں۔‘

’عمران خان رانا ثنااللہ کی تقریر پر ہنسے‘

علیمہ خان نے کہا کہ انہوں نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کی پریس کانفرنس کے بارے میں عمران خان کو بتایا تو وہ بہت ہنسے۔ ’میں نے عمران خان کو بتایا کہ لگاتا ہے رانا ثنااللہ کو آپ کی پارٹی چاہیے، کیوں کہ انہوں نے دردناک قسم کی پریس کانفرنس کی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ علیمہ خان پارٹی ٹیک اوور کرنا چاہتی ہے، میں نے عمران خان سے کہا کہ آپ اپنی پارٹی انہیں دے دیں کہ لگتا ہے اس وقت انہی کو تکلیف ہے۔

’عمران خان کے ساتھ غداریوں پر نظر رکھیں گے‘

ان کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کی رہائی تک سامنے ہیں، جب تک عمران خان جیل میں ہیں، عمران خان ہی جیل سے پارٹی چلا رہے ہیں، ان کو کسی عہدے کی ضرورت نہیں کیوں کہ عوام ان کے ساتھ ہیں، ہر چیز کا فیصلہ اڈیالہ جیل سے ہوتا ہے اور آگے بھی عمران خان کی مرضی کے ہی فیصلے ہوں گے، ہم سیاست میں نہیں ہیں،ہم گھر سے نکلے ہیں تو کچھ سیکھا ہی ہے لیکن ہم لوگوں سے وعدہ کررہے ہیں کہ عمران خان کی حفاظت کریں گے اور ان کے ساتھ جو غداریاں ہوتی ہیں ان کے اوپر بھی نظر رکھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

AI we news اڈیالہ جیل اے آئی تحریک انصاف ڈاکٹر عظمی علیمہ خان عمران خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل اے ا ئی تحریک انصاف ڈاکٹر عظمی علیمہ خان عمران خان کو عمران خان کی کہ عمران خان انہوں نے اے ا ئی جیل سے

پڑھیں:

اصلی اور اے آئی جنریٹڈ ویڈیوز میں فرق کس طرح کیا جائے، جانیے اہم طریقے

سوشل میڈیا پر آج کل آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) سے بنائی گئی ویڈیوز کا سیلاب آ گیا ہے لیکن ان جعلی ویڈیوز کو پہچاننے کا ایک اہم اشارہ ہے کہ کیا ویڈیو کی کوالٹی اتنی خراب ہے جیسے یہ کسی پرانے موبائل یا کمزور کیمرے سے بنائی گئی ہو؟

’یہ تو اصلی لگ رہی تھی‘

ماہرین کے مطابق پچھلے 6 ماہ میں اے آئی ویڈیو بنانے والے ٹولز اتنے ترقی یافتہ ہو گئے ہیں کہ اب ہمیں حقیقت اور نقل میں فرق کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روسی صدر پیوٹن کی پاکستان کے خلاف جعلی ویڈیو بے نقاب، یہ ویڈیوز کیسے پھیلائی جاتی ہیں؟

کیلیفورنیا یونیورسٹی برکلے کے کمپیوٹر سائنسدان اور ڈیجیٹل فرانزکس کے ماہر ہینی فرید کہتے ہیں کہ سب سے پہلے ہم ویڈیو کی کوالٹی پر نظر ڈالتے ہیں۔ اگر تصویر دھندلی یا دانے دار ہے تو یہ خطرے کی گھنٹی ہے۔

دھندلی ویڈیوز زیادہ خطرناک کیوں ہیں؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت جو اے آئی ویڈیوز ہمیں دھوکہ دے رہی ہیں وہ عموماً کم معیار کی ہوتی ہیں۔

وجہ یہ ہے کہ جب ویڈیو کو جان بوجھ کر دھندلا یا کم ریزولوشن میں رکھا جائے تو اس میں موجود چھوٹے نقائص جیسے عجیب حرکات، غیر فطری چہرے کے تاثرات یا پس منظر کی غلطیاں چھپ جاتی ہیں۔

مثال کے طور پر خرگوشوں کے ٹرامپولین پر اچھلنے والی جعلی ویڈیو کو ٹک ٹاک پر 24 کروڑ سے زیادہ بار دیکھا گیا۔

نیویارک سب وے میں 2 افراد کے ’محبت میں مبتلا‘ ہونے والی ویڈیو بھی لاکھوں لوگوں کو دھوکا دے گئی۔

اور ایک جعلی پادری کی ویڈیو، جس میں وہ دولت مند طبقے کے خلاف تقریر کر رہا تھا، لاکھوں لوگوں کو اصلی لگی۔

ان سب ویڈیوز میں ایک بات مشترک تھی جو یہ تھی کہ وہ سب کم معیار کی فوٹیجز تھیں۔

ویڈیوز اتنی مختصر کیوں ہوتی ہیں؟

فرید کے مطابق جعلی ویڈیوز کی ایک اور پہچان ان کی لمبائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اکثر ویڈیوز صرف 6 سے 10 سیکنڈ کی ہوتی ہیں کیونکہ طویل ویڈیو بنانا مہنگا اور مشکل ہے۔

مزید پڑھیے: ٹک ٹاک نے پاکستان میں مزید ڈھائی کروڑ ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں

اسی طرح کم ریزولوشن اور زیادہ کمپریشن بھی ایک نشانی ہو سکتی ہے کیونکہ دھوکہ دینے والے اکثر ویڈیو کو جان بوجھ کر دھندلا کرتے ہیں تاکہ نقائص چھپ جائیں۔

اب آگے کیا ہوگا؟

ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ یہ مشورہ ہمیشہ کام نہیں کرے گا کیونکہ اے آئی تیزی سے بہتر ہو رہا ہے۔

ڈریکسل یونیورسٹی کے پروفیسر میتھیو اسٹام کہتے ہیں کہ 2 سال کے اندر یہ ظاہری نشانات ختم ہو جائیں گے اور ہم اپنی آنکھوں پر اعتبار نہیں کر سکیں گے تاہم امید ابھی باقی ہے۔

ڈیجیٹل فورینسک کے ماہرین ایسے ڈیجیٹل فنگر پرنٹس پر کام کر رہے ہیں جن سے ویڈیو کے اصلی یا جعلی ہونے کا پتا لگایا جا سکے۔ مستقبل میں ممکن ہے کیمرے خود ویڈیو میں تصدیقی ڈیٹا (میٹا ڈیٹا) شامل کریں تاکہ اس کی اصلیت ثابت ہو سکے۔

اصل حل کیا ہے؟

ڈیجیٹل لٹریسی ماہر مائیک کولفیلڈ کے مطابق مسئلے کا حل ٹیکنالوجی نہیں بلکہ ہمارا رویہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سیکھنا ہوگا کہ ویڈیوز کو بھی تحریر کی طرح دیکھیں صرف دیکھنے سے یقین نہ کریں بلکہ اس کا ماخذ، سیاق و سباق اور پوسٹ کرنے والے شخص کو پرکھیں۔

مائیک کولفیلڈ نے کہا کہ اب کسی ویڈیو کو صرف دیکھ کر اصلی سمجھنا خطرناک ہو گیا ہے اور حقیقت جاننے کے لیے ضروری ہے کہ ہم یہ پوچھیں کہ یہ ویڈیو کہاں سے آئی؟

مزید پڑھیں: ڈیپ فیک چہرے کے ساتھ پہلی سرٹیفائیڈ جعلی ویڈیو جاری کر دی گئی

انہوں نے کہا کہ یہ دیکھیں کہ یہ ویڈیو کس نے اپلوڈ کی ہے اور کیا کسی معتبر ذریعے نے اس کی تصدیق کی ہے؟

جیسا کہ پروفیسر اسٹام کہتے ہیں یہ 21ویں صدی کا سب سے بڑا انفارمیشن سیکیورٹی چیلنج ہے لیکن ہم ابھی ہار ماننے کے لیے تیار نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اصلی اور نقلی ویڈیو میں پہچان اے آئی ویڈیو ڈیپ فیک

متعلقہ مضامین

  • اصلی اور اے آئی جنریٹڈ ویڈیوز میں فرق کس طرح کیا جائے، جانیے اہم طریقے
  • ہم پی ٹی آئی میں کسی ’مائنس فارمولے‘ کے مشن پر نہیں،عمران اسمٰعیل
  • سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کےاہل نہیں رہے، اختیار ولی
  • سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے، وزارت اعلیٰ کے اہل نہیں، اختیار ولی
  • پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے، باہر موجود لوگ متعلقہ نہیں: فواد چوہدری
  • وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرِ عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا: اختیار ولی
  • مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
  • شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی رہائی مہم میں شمولیت کی مبینہ پیشکش مسترد کر دی
  •  عمران خان کی رہائی کےلیے تحریک چلانے کا اعلان
  • ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان