ملالہ یوسف زئی اسلام آباد میں لڑکیوں کی تعلیم پر سربراہی کانفرنس سے اتوار کو خطاب کریں گی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
نوبیل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی اتوار کو پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گی. خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ملالہ نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’میں لڑکیوں کی تعلیم پر ایک کانفرنس میں دنیا بھر کے مسلم رہنماؤں کے ساتھ شامل ہونے کے لیے پرجوش ہوں. ملالہ یوسف زئی کو 2012 میں پاکستانی طالبان کی فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعد بیرون ملک منتقل کر دیا گیا تھا، پاکستان میں بعض لوگ ان کی سرگرمی سے مشتعل تھے اور اس کے بعد سے وہ صرف ایک بار ہی ملک واپس آسکی ہیں۔ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ اتوار کو میں تمام لڑکیوں کے اسکول جانے کے حقوق کے تحفظ کے بارے میں بات کروں گی، اس پر بھی بات ہوگی کہ کیوں عالمی رہنماؤں کو افغان خواتین اور لڑکیوں کے خلاف جرائم کے لیے طالبان کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔ملالہ فنڈ چیریٹی کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ وہ اس سمٹ میں ذاتی طور پر شرکت کریں گی۔2 روزہ سربراہی اجلاس ہفتہ اور اتوار کو دارالحکومت اسلام آباد میں ہوگا، جس میں مسلم کمیونٹی میں لڑکیوں کی تعلیم پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ملالہ یوسف زئی
پڑھیں:
اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب ہم گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں: اسماء عباس
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اسماء عباس نے گھریلو ملازمین سے متعلق معاشرتی رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔
حال ہی میں اداکارہ نے اپنے وی لاگ میں ایک قصہ سنایا جس نے انہیں نہایت مایوس کیا۔
انہوں نے بتایا کہ میں اپنی سہیلی کی گھر گئی ہوئی تھی، وہاں ان کے بچے اور ان کی ملازمہ کے بچے کھیل رہے تھے۔ سہیلی کے بچوں نے اپنا غلہ توڑا تو اس میں سے تقریباً 10 سے 15 ہزار روپے نکلے تو بچوں کے دادا نے انہیں سمجھایا کہ ان پیسوں کو ملازمہ کے بچوں کے ساتھ بانٹ لو۔
اداکارہ نے بتایا کہ کچھ دیر بعد سہیلی کے بچے روتے ہوئے اس وقت تو یہ بات آئی گئی ہوگئی لیکن بعد میں، میں نے سنا کہ بچوں کے ساتھ ہوا کیا تھا۔
انہوں نے بچوں کے درمیان ہونے والی گفتگو بتاتے ہوئے کہا کہ سہیلی کے بچے جب ملازمہ کے بچوں کے ساتھ پیسے بانٹنے گئے تو انہوں نے ملازمہ کے بچوں کو کہا کہ ’تم لوگ تو غریب ہو، یہ پیسے میرے ہیں، تم لوگوں نے اتنے پیسے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے، تمہارے باپ نے بھی اتنے پیسے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے کیونکہ تمھارے پاس یہ غلہ نہیں ہوگا‘، جس پر ملازمہ کے بچوں نے مارنے کا اشارہ کیا۔
اسماء عباس نے ان بچوں کے رویے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اپنے بچوں کی تربیت کیسے کر رہے ہیں؟ اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب بچے گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں۔
اداکارہ نے بتایا کہ کس طرح ان کی بیٹی زارا نور اپنی بیٹی نور جہاں کو صرف ڈیڑھ سال کی عمر سے سیکھاتی ہے کہ گھر میں کام کرنے والی کو باجی کہنا ہے، ان سے اونچی آواز میں بات نہیں کرنی، جبکہ بڑا بیٹا بھی اس بات کا بہت خیال رکھتا ہے۔
انہوں نے بچوں کے رویوں پر بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس میں ان بچوں کی غلطی نہیں یہ ان کے والدین کی غلطی ہے، یہ والدین اور گھر کے بزرگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو صحیح آداب سکھائیں۔ مالی اعتبار سے اپنے سے کم لوگوں کو کمتر نہ سمجھیں یہ ملازمین ہماری زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرتے ہیں، ہماری مدد کرتے ہیں، یہ قابل احترام اور ہمارے خاندان کے افراد کی طرح ہیں۔