دہلی کیلئے بی جے پی کا وزیراعلیٰ چہرہ کون ہوسکتا ہے، آتشی کا سوال
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
دہلی کی وزیراعلیٰ نے بی جے پی لیڈر رمیش بدھوڑی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات سب جانتے ہیں کہ وہ اپنی پارٹی کے لیڈران سے بھی غلط انداز میں بات کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی اسمبلی الیکشن سے پہلے یہاں کی سیاست میں بڑے اتار چڑھاؤ دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ اسی درمیان دہلی کی وزیراعلیٰ آتشی نے اپوزیشن پارٹی بی جے پی سے متعلق ایک بڑا دعویٰ کیا ہے۔ بحث چل رہی ہے کہ بی جے پی کا وزیراعلیٰ چہرہ کون ہوسکتا ہے۔ اس پر اب دہلی کی وزیراعلیٰ آتشی نے سنسنی خیز دعویٰ کیا ہے۔ آتشی نے پریس کانفرنس میں بیان دیا کہ بی جے پی کالکا جی امیدوار رمیش بدھوڑی کو اپنا وزیراعلیٰ کا امیدوار بنا سکتی ہے۔ اس سے متعلق انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹ بھی کیا، جس میں لکھا "معتبر ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ آج صبح گالی گلوچ پارٹی کی سی ای سی میٹنگ میں طے ہوا ہے کہ سب سے زیادہ گالی گلوچ کرنے والے لیڈر رمیش بدھوڑی کو وزیراعلیٰ کا چہرہ بنایا جائے گا۔ آج شام کی پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگ اس فیصلے پر مہر لگا دے گی"۔
دہلی کی وزیراعلیٰ آتشی نے مزید لکھا "اب دہلی والوں کے سامنے دو متبادل ہیں، ایک طرف ہیں پڑھے لکھے، کام کرنے والے لیڈر اروند کیجریوال اور دوسری طرف گالی گلوچ کرنے والے رمیش بدھوڑی"۔ آتشی نے کہا کہ آپ دہلی کے کسی بھی علاقے میں جائیں، صرف یہی موضوع ہے کہ عام آدمی پارٹی نے اپنا وزیراعلیٰ عہدے کا امیدوار اعلان کردیا۔ آپ کے ووٹ دینے سے اروند کیجریوال وزیراعلیٰ بنیں گے لیکن اگر گالی گلوچ پارٹی کو ووٹ دیا تو ان کا وزیراعلیٰ کون ہوگا۔
دہلی کی وزیراعلیٰ آتشی نے رمیش بدھوڑی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات سب جانتے ہیں کہ وہ اپنی پارٹی کے لیڈران سے بھی غلط انداز میں بات کرتے ہیں۔ لوگوں نے دیکھا ہے کہ رمیش بدھوڑی نے لیڈران کے ساتھ گالی گلوچ کرنے کے ساتھ ساتھ مار پیٹ کرتے ہوئے انہیں سڑکوں پر دوڑایا تھا۔ سب جانتے ہیں کہ رمیش بدھوڑی نے پرینکا گاندھی کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ اس کے کچھ دن بعد انہوں نے میرے اور میری فیملی کے ساتھ گالی گلوچ کی۔ رمیش بدھوڑی کو اس کا انعام مل رہا ہے کہ ان کی پارٹی ان کو وزیراعلیٰ چہرے کے طور پر اعلان کرنے جا رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بی جے پی
پڑھیں:
عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقے سنجاوی میں اتوار کو اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بلوچستان کے ہر کونے میں جانے کو تیار ہوں، وسائل کی کمی ہو تو پیدل بھی عوام تک پہنچوں گا.
انہوں نے کہا کہ صوبے کے وسائل اور مسائل سب کے سامنے ہیں مگر صوبائی حکومت کی اولین ترجیح وسائل کے شفاف اور درست استعمال کو یقینی بنانا ہے, جو وعدہ کیا وہ پورا کیا ہے، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے سنجاوی کو ترقی کے نقشے پر نمایاں کرنے کیلئے فوری طور پر کئی بڑے اعلانات کیے جو علاقے کی صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر اور سیکیورٹی کو انقلابی تبدیلی دیں گے۔
انہوں نے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال سنجاوی کو 20 بستروں پر مشتمل مثالی طبی ادارے میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اسپتال کو بیکڑ کی طرز پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت فعال بنایا جائے گا۔
اس موقع پر اسپتال کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے ڈاکٹرز اور عملے سے ملاقات کی اور مریضوں کی فوری سہولیات کیلئے ہدایات جاری کیں تعلیم کے شعبے میں سنجاوی کے بوائز اور گرلز کالجز کیلئے علیحدہ عمارتوں کی تعمیر اور دو بسوں کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے کیڈٹ کالج زیارت میں سنجاوی کے طلبہ کیلئے دو نئے بلاکس اور چار بسوں کی فراہمی کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے بتایا کہ زیارت کے 14 غیر فعال اسکول موسم سرما کی تعطیلات کے بعد مکمل طور پر فعال ہوں گے جبکہ محکمہ تعلیم میں بھرتیاں سو فیصد میرٹ پر کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرٹ کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی جائے تو فوری کارروائی یقینی بنائی جائے گی ۔
سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے عوامی مطالبے پر سنجاوی میں چار نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے، بائی پاس اور نشاندہی کردہ 15 کلومیٹر نئی سڑک کی تعمیر کا اعلان کیا۔
انہوں نے افسران و اہلکاروں کیلئے نیا انتظامی کمپلیکس تعمیر کرنے کا بھی وعدہ کیا، لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کے فیصلے کو بظاہر غیر مقبول مگر وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دیرپا امن کیلئے ضروری ہے لینڈ سیٹلمنٹ کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سنجاوی کیلئے یہ عمل فوری شروع ہوگا جبکہ بلوچستان بھر میں انتظامی حدود کا ازسرنو تعین کیا جا رہا ہے، زیارت میں نئے ضلع کے قیام پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سنجیدہ غور جاری ہے ۔
اجتماع سے قبل وزیراعلیٰ نے استحکام پاکستان فٹ بال ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں شرکت کی اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔ انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کھیلوں کے فروغ کیلئے مزید اقدامات کا وعدہ کیا۔
دورے کے دوران صوبائی وزیر حاجی نور محمد خان ڈمر، پارلیمانی سیکریٹری ولی محمد نورزئی، سردار کوہیار خان ڈومکی اور میر اصغر رند سمیت اعلیٰ حکام موجود تھے۔
وزیراعلیٰ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سنجاوی پہنچے جہاں ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے پرتپاک استقبال کیا عوام نے وزیراعلیٰ کے اعلانات پر زوردار نعرے بازی کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔