قومی ایئرلائن کی پیرس پرواز کی آفیشل پوسٹ کی سوشل میڈیا پر ٹرولنگ؛ دلچسپ میمز بن گئیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
قومی ایئر لائن کی اسلام آباد سے پیرس کے لیے پرواز کی بحالی کے اعلان کو سراہا جا رہا ہے تاہم اس کا اشتہار سوشل میڈیا صارفین کو ایک آنکھ نہ بھایا۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے اسلام آباد سے پیرس کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کر دی ہیں جس کا اعلان ایک پوسٹ کے ساتھ کیا گیا۔
اس پوسٹ کے وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا کسی نے تعریف نے تو کسی نے ٹرولنگ کا نشانہ بنایا۔
پی آئی اے کی پیرس کے لیے پرواز کی پوسٹ ٹوئٹر پر دلچسپ میمز بھی بنائی گئیں۔ صارفین نے مزے مزے کے تبصرے بھی کیے۔
قومی ایئرلائن کے اس اشتہار میں پی آئی اے کے طیارے کو ایفل ٹاور کی طرف اڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس کے پس منظر میں پیرس کا جھنڈا کی ہلکی سی جھلک بھی ہے۔
تاہم جھنڈے کا سرخ رنگ قدرے نمایاں ہے اور اسی حصے میں طیارہ ایفل ٹاور کی جانب اُڑتا دکھائی دے رہی ہے جیسے کسی بھی وقت ٹاور سے ٹکرا جائے گا۔
صارفین نے اس پوسٹ پر گرافک ڈیزائنز کے تصویر کے انتخاب اور الفاظ پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔
کچھ صارفی نے تو طیارے کے ایفل ٹاور کے اتنے نزدیک ہونے کو نائن الیون حملے کی تصاویر سے جوڑ دیا تو کسی نے مارکیٹنگ ٹیم کو فارغ کرنے کا مطالبہ کیا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
48 فیصد نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کیلئے نقصان دہ قرار دیدیا
ویسے تو کہا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا سے نوجوانوں کے ذہنوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر خود نوجوان اس بارے میں کیا سوچتے ہیں؟تو ہر 5 میں ایک نوجوان کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا سے اس کی دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔یہ بات پیو ریسرچ سینٹر کی ایک نئی رپورٹ میں سامنے آئی۔
اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیشتر نوجوانوں کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا ان کی عمر کے افراد کے لیے نقصان دہ ہے۔یہ تحقیق اس وقت سامنے آئی ہے جب کچھ عرصے قبل یو ایس سرجن جنرل نے انتباہ کیا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نوجوانوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے اور نوجوانوں میں ذہنی صحت کے مسائل کی شرح بڑھ رہی ہے۔اس تحقیق میں 13 سے 17 سال کے لگ بھگ 1400 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
تحقیق میں شامل 48 فیصد نوجوانوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ان کی عمر کے افراد پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے، جبکہ 14 فیصد نے کہا کہ اس سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہوئی ہے۔لڑکوں (14 فیصد) کے مقابلے میں نوجوان لڑکیوں (25 فیصد) کی جانب سے سوشل میڈیا سے ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کو زیادہ رپورٹ کیا گیا اور انہوں نے بتایا کہ اس سے ان کا اعتماد اور نیند متاثر ہوئی ہے۔
تحقیق میں کہا گیا کہ نوجوانوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اب زیادہ وقت گزارا جا رہا ہے۔45 فیصد نوجوانوں نے بتایا کہ وہ بہت زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گزار رہے ہیں۔مگر اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اہم فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔74 فیصد کے مطابق سوشل میڈیا سے انہیں دوستوں سے زیادہ جڑنے کا احساس ہوتا ہے۔
البتہ نوجوانوں کے مقابلے میں والدین کی جانب سے زیادہ خدشات کا اظہار کیا گیا اور 55 فیصد کا کہنا تھا کہ انہیں موجودہ عہد کے نوجوانوں کی ذہنی صحت کے حوالے سے بہت زیادہ تشویش ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ نوجوانوں کی جانب سے اب سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔