ٹخنے کی انجری کا شکار قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹر صائم ایوب کا لندن میں علاج چل رہا ہے، جس کے باعث شائقین کرکٹ یہ سوال اٹھا رہے ہیں کیا وہ چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ کے لیے دستیاب ہوں گے یا نہیں۔

صائم ایوب نے اس حوالے سے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ میں شرکت کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔

یہ بھی پڑھیں صائم ایوب صحتیاب ہورہے ہیں، میڈیکل رپورٹ آگئی

نوجوان کرکٹر نے کہاکہ میڈیکل پینل کے فیصلے کا انتظار ہے، میڈیکل رپورٹس کے بارے میں پی سی بی سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں علاج کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کے اقدامات سے مطمئن ہوں، مداحوں سے اپیل ہے کہ وہ دعاؤں میں یاد رکھیں۔

واضح رہے کہ قومی کرکٹر صائم ایوب جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں ٹخنے کی انجری کا شکار ہوگئے تھے، جس کے بعد پی سی بی نے انہیں علاج کے لیے لندن بھجوایا ہے جہاں ان کا علاج چل رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں کسی کی رائے پر اعتبار نہیں، صائم ایوب کا پورا خیال رکھیں گے، محسن نقوی

یہ بھی یاد رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ میں شامل دیگر ٹیموں کے اہم کھلاڑی بھی انجریز کا شکار ہیں، جس کے باعث ان کی ایونٹ میں شرکت مشکوک ہے۔ ان کھلاڑیوں میں پیٹ کمنز، جوش ہیزل ووڈ، جسپریت بمراہ، کلدیپ یادیو، سومیا سرکار، جیرالڈ کوٹزی اور لونگی نگیڈی شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی ٹخنے کی انجری چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ صائم ایوب میڈیکل پینل وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی ٹخنے کی انجری صائم ایوب وی نیوز صائم ایوب کا شکار کے لیے

پڑھیں:

پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-05-20
لاہور( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے جماعت اسلامی قصور کے رہنما مجاہد حسین کے جواں سالہ بیٹے معیز حسین کی پیشہ ور مجروموں کے دو گرہوں کے درمیان ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت پر اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، قانو ن نافذ کرنے والے ادارے، سی سی ڈی عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور آئی جی پنجاب اس واقعے کا فی الفور نوٹس لے کر ذمہ داران کو انصاف کے کہٹرے میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سمیت پورے صوبے میں جرائم پیشہ عناصر دندناتے پھرتے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ لاقانونیت کی انتہا ہو چکی ہے۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔پنجاب کے مختلف اضلاع بالخصوص لاہور میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتیں خاص طور پر اغوا برائے تاوان، کمسن بچوں کے بداخلاقی کے دوران قتل اور غیر ملکیوں سے ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں اضافہ، حکومت پنجاب اور پولیس دونوں کی کارگردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔معاشرے میں امن و امان برقرار رکھنا پولیس کے بنیادی فرائض میں شامل ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پولیس افسران اپنی ذمہ داری سے غفلت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئے روز پوش اور گنجان آباد محلوں اہم تجارتی مراکز میں ڈاکہ زنی دن دیہاڑے گن پوائنٹ پر لوٹ مار وہیکل تھفٹ کی دلیرانہ وارداتوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔جب خوشحالی ہوتی ہے تو جرائم بھی کم ہوتے ہیں۔ جن ممالک یا معاشروں میں غربت، افلاس، ناخواندگی، بے ہنگم آبادی اور لاشعوری مجبوریاں ہوں گی وہاں جرائم کو مستقل قابو نہیں کیا جا سکتا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • پاک سری لنکا ون ڈے سیریز: ٹکٹ کب سے فروخت اور کتنے میں دستیاب ہوں گے؟
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایک مرتبہ ایشیا کپ کی ٹرافی کی ڈیمانڈ کردی
  • پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی
  • پاکستان میں ہیلتھ کا بجٹ گیارہ سو 56 بلین روپے ہے، سید مصطفی کمال
  • صائم ایوب کی ٹی ٹوئنٹی میں بدترین کارکردگی، نیا ریکارڈ بنا لیا
  • پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ: صائم ایوب اور کوئنٹن ڈی کاک نے کونسے ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کرلیے؟
  • اسپینش فٹبال اسٹار لامین یامال ناقابل علاج انجری کا شکار
  • شریاس ایّر کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا
  • پاک بھارت ٹیمیں ایک بار پھر مد مقابل ہونے کو تیار
  • بھارتی بیٹر شریاس ائیر کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا