قدرتی وسائل پر ہر پاکستانی برابری کا آئینی حق رکھتا ہے
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
میرپورخاص(نمائندہ جسارت )پانی سمیت تمام قدرتی وسائل پر ہر پاکستانی برابری کا آئینی حق رکھتا ہے۔شرعی تناظر میں دریائی پانی پر ٹیل کا حق مقدم ہے۔دریائے سندھ سے چولستان کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر لاکھوں ایکڑ اراضی کیلئے 6 کینالوں کا نکالنا ٹیل کے ہزاروں آبادگاروں کا معاشی قتل ہے،چولستان کے صحرا کو آباد کرنے کیلئے سندھ کو بنجر کرنے کا منصوبہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔سندھ کے کروڑوں باشندے دریائے سندھ پر کسی بھی کینال کی تعمیر کو مسترد کرتے ہیں۔ دریائے سندھ پر6کینالوں کی تعمیر پر پیپلز پارٹی مگر مچھ کے آنسو بہانے کے بجائے سندھ کی سوداگری کا اعتراف کرے۔ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی میرپورخاص شکیل احمد فہیم نے دریائے سندھ پر مجوزہ 6 کینالوں کی تعمیر پر پالیسی بیان میں کیا۔شکیل احمدفہیم نے اپنے بیان میں مزیدکہا کہ کل بروز ہفتہ11 جنوری دن ایک بجے دریا سندھ بچاؤ تحریک کے تحت میرپورخاص تا عمرکوٹ دریا بچاؤ مارچ کے شرکا کاجماعت اسلامی کی جانب سے پریس کلب پر استقبال کیا جائے گااور بھرپور شرکت اور نمائندگی کی جائے گی۔شکیل احمد فہیم نے اہل میرپورخاص کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ تمام گروہی و نظریاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دریائے سندھ بچاؤ مارچ و ریلی میں بھرپور شرکت کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: دریائے سندھ
پڑھیں:
دریائے سندھ: تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب
—فائل فوٹودریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، سیلابی پانی سے مزید 20 سے زائد دیہات زیر آب آگئے جبکہ کئی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح میں مسلسل اضافے سے ان کے گھر بھی گرنے شروع ہو گئے ہیں۔
دریائے چناب کی لہروں میں طغیانی کے باعث جھنگ کے دس سے زائد دیہات زیر آب آگئے ہیں۔
لیہ میں 4 لاکھ کیوسک سے زائد پانی کا ریلہ گزرنے سے درجنوں مواضعات زیر آب ہیں جبکہ تونسہ سپر بند میں شگاف پڑنے کے بعد لوگ محفوظ مقامات پر منقل ہوگئے ہيں۔
راجن پور کے مقام پر دریائے سندھ کے پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے، سیلابی پانی سے دریا کے راستوں پر کاشت فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
سیلابی صورتحال کے باعث ضلع میانوالی کے مختلف علاقوں میں ہزاروں ایکڑ پر کاشت کی گئی مونگی اور کپاس کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔