Nawaiwaqt:
2025-09-19@08:57:30 GMT

عمران خان کی رہائی کا تعلق عدالت سے ہے: خواجہ آصف

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

عمران خان کی رہائی کا تعلق عدالت سے ہے: خواجہ آصف

 وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا تعلق عدالت سے ہے۔سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے عمران خان کی رہائی کو عدالتوں کا معاملہ قرار دے دیا اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا تعلق عدالت سے ہے۔انھوں نےکہا کہ یہ کہتے ہیں کہ انہیں بنی گالہ منتقل ہونے کی پیشکش ہوئی تھی لیکن بنی گالہ منتقل ہونے کی پیشکش  ان کی اپنی خواہشات ہیں جس میں کوئی صداقت نہیں۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہماری معیشت بتدریج سنبھل رہی ہے، اگر ملک میں امن ہوجائے تو ہم خود کفیل ہوجائیں گے۔اس سے قبل  وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ  نے بھی عمران خان کو  حکومت کی طرف سے  بنی گالہ منتقلی سے متعلق  پیشکش کی خبروں کی تردید کی تھی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

جی ایچ کیو حملہ کیس: ویڈیو لنک ٹرائل چیلنج، عمران خان کی عدالت طلبی کی درخواست

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی: بانی چیئرمین تحریک انصاف کے وکلا نے حکومت کی جانب سے جاری جی ایچ کیو حملہ کیس کے ویڈیو لنک ٹرائل کے نوٹیفکیشن کو انسداد دہشت گردی عدالت میں چیلنج کر دیا ہے۔ عدالت نے درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی اور سرکاری پراسیکیوٹر کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

وکیل صفائی فیصل ملک ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ویڈیو لنک ٹرائل فیئر ٹرائل کے خلاف ہے کیونکہ وکلا اپنے مؤکل سے براہ راست مشاورت کے بغیر مقدمہ نہیں لڑ سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین تحریک انصاف نے بھی ویڈیو لنک پر پیش ہونے سے صاف انکار کر دیا ہے اور زور دیا ہے کہ شفاف ٹرائل کے لیے عدالت میں براہِ راست پیشی ضروری ہے۔

عدالت نے اس دوران ویڈیو لنک سماعت کے ٹرانسکرپٹ حاصل کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ فیصل ملک ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ اگر طاقت کے ذریعے بانی چیئرمین کو ویڈیو لنک پر لانے کی کوشش کی گئی تو وہ اس میں شامل نہیں ہوں گے۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ نوٹیفکیشن گزشتہ روز انہیں شام 5 بجے موصول ہوا تھا اور اب اسے ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کیا جائے گا۔

دریں اثنا راولپنڈی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے۔ 700 سے زائد پولیس اور افسران تعینات تھے، جب کہ ٹریفک پولیس کے 50 اہلکار بھی ڈیوٹی پر تھے۔ کمشنر آفس سے ضلع کونسل گیٹ تک سڑک بند کردی گئی اور میڈیا و وکلا کے لیے بھی سخت پابندیاں عائد کی گئیں ۔ عدالت کے اندر موبائل فون اور ویڈیو ریکارڈنگ پر مکمل پابندی ہے۔

واضح رہے کہ آج کے دن 3 اہم گواہان کو طلب کیا گیا ہے، جبکہ مجموعی طور پر 119 میں سے اب تک 27 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں۔ تقریباً ڈھائی ماہ کے وقفے کے بعد یہ مقدمہ دوبارہ فعال ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کیلئے دیگر عرب ممالک پر دروازے بند نہیں، خواجہ آصف
  • جی ایچ کیو حملہ کیس: ویڈیو لنک ٹرائل چیلنج، عمران خان کی عدالت طلبی کی درخواست
  • ایم جی پاکستان کی بڑی پیشکش: الیکٹرک گاڑیوں پر 13 لاکھ روپے سے زائد کی زبردست رعایت
  • عمران خان کی اے ٹی سی میں ویڈیو لنک کے بجائے پیش ہونے کیلئے درخواست دائر
  • عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق  عدالت کی سخت ایس او پیز جاری
  • عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق  عدالت کی سخت ایس او پیز جاری
  • عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق عدالت کی سخت ایس او پیز جاری
  • جی ایچ کیو حملہ کیس: جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس، عمران بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہوں گے
  • بانی سے ملاقات نہ ہونے کا غصہ ؛ علی امین گنڈا پور نے پارٹی رہنماؤں کو منافق قرار دے دیا
  • زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل