بلاول بھٹو کی وزارتِ عظمی کی خواہش کی قیمت سندھ کو دینا پڑی: ایاز لطیف پلیجو
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو---فائل فوٹو
قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ پچھلے 5، 10 سال میں پنجاب، بلوچستان اور کے پی میں تبدیلی آ رہی ہے جبکہ سندھ میں 2008ء سے کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
حیدر آباد میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ پنجاب اور کے پی میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کی درمیان محاز آرائی ہو رہی ہے۔
قومی عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا ہے کہ زرداری صاحب! آپ کی وجہ سے سندھ برباد ہو رہا ہے، سندھ میں تباہی ہے، آپ بیٹھے ہیں تو کارونجھر بک گیا۔
انہوں نے بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو صاحب! آپ کی وزارتِ عظمی کی خواہش کی قیمت سندھ کو دینا پڑ رہی ہے۔
ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سندھ کی زمینیں، پانی، جزیرے اور وسائل بیچ دیے گئے ہیں، جمہوریت کا ڈھونگ رچا کر عوام کو غلام بنایا جا رہا ہے۔
ایاز لطیف پلیجو نے حکمراں جماعت مسلم لیگ نواز کے اہم رکن احسن اقبال کے حوالے سے کہا کہ احسن اقبال کہہ رہے تھے کوئی صوبہ کسی کا پانی نہیں چھین سکتا، احسن اقبال صاحب! سندھ کو اس کے حصے کا پانی نہیں مل رہاہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گذارش کررہا ہوں کہ باز آ جائیں، سندھ کو بنجر نہ بنائیں، خدارا ہوش کے ناخن لیں ورنہ نتائج خطرناک ہوں گے۔
قومی عوامی تحریک کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اس نہج پر نہ لے جائیں جہاں لوگ آخری قدم اٹھانے کا سوچیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کا وفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا، مسلم لیگ (ن) کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں، مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ختم کرنا شامل ہیں۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو صدرِ پاکستان کے دوحہ سے واپسی پر طلب کیا گیا ہے تاکہ پارٹی پالیسی کا فیصلہ کیا جاسکے۔