بنوں: نامعلوم افراد نے پولیس ہیڈ کانسٹیبل کو اغوا کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں نامعلوم افراد نے پولیس ہیڈ کانسٹیبل کو اغوا کرلیا۔
نجی ٹی وی نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ عرفان نامی پولیس اہلکار ڈسٹرکٹ سیکیورٹی برانچ (ڈی ایس بی) میں ڈیوٹی سرانجام دے رہا تھا، اہلکار کو عشا کی نماز کے بعدگھر جاتے ہوئے نامعلوم افراد نے اغوا کیا۔
پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 18 نومبر کو بھی نامعلوم افراد نے چیک پوسٹ پر قبضہ کرکے 7 پولیس اہلکاروں کو اغوا کر لیا تھا جنہیں ایک روز بعد بحفاظت بازیاب کرایا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق واقعہ بنوں کے دور افتادہ پہاڑی علاقے احمد زئی سب ڈویژن میں پیش آیا، جہاں نامعلوم افراد نے روچہ چیک پوسٹ پر قبضہ کر لیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران ملک میں سیکیورٹی فورسز، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی چیک پوائنٹس پر خاص طور پر صوبہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز (پی آئی پی ایس) کی جانب سے جاری رپورٹ میں ملک میں دہشت گرد حملوں کی تعداد اور شدت میں پریشان کن اضافے کی نشاندہی کی گئی تھی۔
سیکیورٹی رپورٹ 2024 کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملوں میں تقریباً 300 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ بی ایل اے کے منظم حملوں میں 225 افراد جاں بحق ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2024 میں ریکارڈ کیے گئے 95 فیصد سے زیادہ دہشت گرد حملے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں ہوئے، خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ 295 واقعات ریکارڈ کیے گئے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نامعلوم افراد نے
پڑھیں:
بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔ جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے گا، اگر فتنہ الخوارج یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔ جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشتگردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔