اسپیکر قومی اسمبلی کا مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس پر بیان
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ وہ مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کے لیے تیار ہیں، لیکن اب تک اپوزیشن یا حکومت میں سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق نے واضح کیا کہ تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کی ذمہ داری حکومت کی ہے، یہ ان کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور اتحادی فیصلہ کریں کہ ملاقات ممکن ہے یا نہیں۔ فریقین جب بھی کہیں گے، وہ ایک یا دو دن کے نوٹس پر اجلاس بلانے کے لیے تیار ہیں۔
ایاز صادق نے مزید بتایا کہ انہوں نے 4 جنوری کو سابق اسپیکر اسد قیصر کو آگاہ کیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا مطالبہ حکومت تک پہنچا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما براہ راست رانا ثنا اللہ یا حکومتی نمائندوں سے بات چیت کر سکتے ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس جمعرات 6 نومبر کو ہوگا۔ اجلاس بلاول ہاؤس کراچی میں ہوگا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال اور 27 ویں آئینی ترمیم پر غور کیا جائے گا۔ دوسری جانب، وفاقی حکومت نے 27ویں آئینی ترامیم کا مجوزہ مسودہ پیپلز پارٹی کے حوالے کردیا۔ وفاقی حکومت مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 160 اور شق 3A میں ترمیم کرنا چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سےتعلیم اور آبادی سبجیکٹ فیڈرل کرنے کے 18ویں ترمیم شیڈول دو اور تین میں ترمیم کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ آئین کے آرٹیکل 213 چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں ترمیم کی تجویز ہے۔ وفاقی حکومت آرٹیکل 191A ختم کرکے نیا آرٹیکل شامل کرنا چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت نئے آرٹیکل کے آئینی عدالتوں کے قیام چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سےآئین کے آرٹیکل 160 میں ترمیم کی تجویز ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 160 کی شق 3A کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 243 میں ترمیم چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 200 میں ترمیم کی تجویز ہے۔ یہ آرٹیکل ججز کی ٹرانسفر کے متعلق ہے۔