لاہور بار انتخابات، تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار نے میدان مار لیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 جنوری 2024ء ) لاہور بار انتخابات، تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار نے میدان مار لیا، پی ٹی آئی سینیٹر حامد خان کے گروپ کے حمایت یافتہ مبشر رحمان واضح برتری حاصل کر کے صدر منتخب ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے لاہور بار کے سالانہ الیکشن میں بڑی کامیابی حاصل کر لی۔ ہفتہ کے روز لاہور بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات کے غیر حتمی نتائج کا اعلان کر دیا گیا۔
(جاری ہے)
چیئرمین الیکشن بورڈ چودھری عمران مسعود نے نتائج کا اعلان کیا جس کے تحت تحریک انصاف کے حامد خان گروپ کے مبشر رحمان نے صدر کے الیکشن میں فتح حاصل کر لی۔ صدر کے امیدوار مبشر رحمان چودھری صدر منتخب ہوئے انہوں نے 2400ووٹ حاصل کیے جبکہ سینئر نائب صدر کی نشست پر امید وار میاں شرجیل کامیاب قرار پائے۔ اسی طرح سیف الموک کھوکھر نائب صدر، ماڈل ٹاؤن کی سیٹ پر وقاص اسلم کاہلوں اور کینٹ کی نشست پر افلاطون جھکڑ نائب صدور کامیاب قرار پائے جبکہ نصیر بھلہ جنرل سیکرٹری، ملک شرجیل سیکرٹری، سجاعت علی جوائنٹ سیکرٹری، اعجاز گجر فنانس سیکرٹری منتخب ہوئے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تحریک انصاف لاہور بار
پڑھیں:
نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
نیو یارک:نیویارک سٹی کی میئرشپ کی دوڑ میں ایک نیا موڑ آگیا ہے، جب سابق امریکی صدر بارک اوباما نے ڈیموکریٹک امیدوار زہران ممدانی کی بھرپور حمایت کا اعلان کردیا۔
اوباما نے زہران ممدانی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اُن کی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں اور جیت کی صورت میں اُن کا ہر ممکن ساتھ دیں گے۔
زہران ممدانی نے اوباما کے اظہارِ اعتماد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے لیے یہ صرف سیاسی نہیں بلکہ اخلاقی حوصلہ افزائی ہے۔
ممدانی کا کہنا تھا کہ اہمیت اس بات کی ہے کہ نیویارک میں ایک نئی، منصفانہ اور سب کے لیے مساوی مواقع پر مبنی سیاسی فضا قائم کی جائے۔
برونکس کی ایک مسجد کے باہر جذباتی خطاب کرتے ہوئے زہران ممدانی نے کہا کہ اُن کے مخالفین نے انہیں ’جہاد کا حامی‘ اور دہشت گرد ظاہر کرنے کی کوشش کی، مگر وہ نفرت کے جواب میں اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام لے کر میدان میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد امریکا میں مسلمانوں کے لیے حالات بدل گئے حتیٰ کہ اُن کی خالہ بھی اُس وقت حجاب میں خود کو غیر محفوظ محسوس کرتی تھیں۔
تازہ ترین سروے کے مطابق زہران ممدانی 43 فیصد عوامی حمایت کے ساتھ واضح برتری حاصل کیے ہوئے ہیں جبکہ اُن کا مقابلہ سابق گورنر اینڈریو کومو اور ری پبلکن امیدوار ریٹس سلوا سے ہے۔
دوسری جانب پاکستانی امریکن کمیونٹی نے بھی اُن کے حق میں بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ بروکلین کے علاقے کونی آئی لینڈ ایونیو جسے لٹل پاکستان کہا جاتا ہے میں زہران ممدانی کی حمایت میں درجنوں گاڑیوں پر مشتمل شاندار کار ریلی نکالی گئی۔ ریلی کا مقصد چار نومبر کو ہونے والے میئر الیکشن سے قبل پاکستانی ووٹرز کو متحرک کرنا تھا۔
کمیونٹی رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زہران ممدانی ایک ایسے افورڈیبل نیویارک کے خواہاں ہیں جہاں ہر شخص، چاہے وہ کسی بھی نسل یا مذہب سے تعلق رکھتا ہو، باعزت زندگی گزار سکے۔
سیاسی ماہرین کے مطابق بارک اوباما کی حمایت کے بعد زہران ممدانی کی انتخابی مہم کو زبردست تقویت ملی ہے اور وہ ممکنہ طور پر نیویارک کے پہلے جنوبی ایشیائی مسلم میئر بن سکتے ہیں۔