WE News:
2025-11-03@16:32:36 GMT

لاس اینجلس آگ کے متاثرین کے خدشات اور تشویش کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

لاس اینجلس آگ کے متاثرین کے خدشات اور تشویش کیا ہے؟

لاس اینجلس کے تعمیرات سے متعلق اعلیٰ عہدیدار ایوان ڈی لا ٹورے نے آگ سے متاثرہ الٹاڈینا میں ملبے اور نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے دور کیا تو یہ سوال پیدا ہوا کہ انشورنس کمپنیاں اس پورے علاقے یا ایک محلے کی تعمیر نو کے اخراجات کو کیسے پورا کریں گی؟

لاس اینجلس کے سینکڑوں رہائشی جنگل میں پھیلی آگ کی تباہ کاریوں کی وجہ سے  راکھ میں تبدیل ہوئے اپنے گھروں کی جانب واپس لوٹ رہے ہیں، انہیں خدشہ ہے کہ ان کی انشورنس پالیسیاں تعمیر نو کے اخراجات کا احاطہ نہیں کریں گی۔

32 سالہ ڈی لا ٹورے کا کہنا تھا کہ آگ خوفناک تباہی لے آئی ہے، ان کے چچا اور بہن دونوں لاس اینجلس کے شمال میں واقع مضافاتی علاقے الٹاڈینا میں لگنے والی آگ میں اپنا گھر کھو بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’میری تشویش یہ ہے کہ انشورنس کمپنیاں تباہ حال مکانات کے تمام ’کلیمز‘ کو پورا کرنے میں ناکام رہیں گی۔

66 سالہ اداکار لیو فرینک سوم، جنہوں نے الٹاڈینا میں اپنا گھر کھو دیا، نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ انشورنس کمپنیاں معاوضے کے لیے ’کلیمز ‘ کی ادائیگی کے لیے اپنے پاؤں پیچھے کھینچ سکتی ہیں اور تعمیر نو کے پورے اخراجات کو پورا کرنے میں ناکام ہو سکتی ہیں۔

’ فرینک نے پاساڈینا میں عطیہ کردہ سامان سے بھری پارکنگ میں اپنی 96 سالہ ماں کے لیے شاور سیٹ تلاش کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنا گھر دوبارہ تعمیر کریں گے، کوئی بھی ہمارا گھر یہاں سے نہیں لے جا رہا ہے‘۔

فرینک نے کہا کہ ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ بہت سے لوگوں کی انشورنس کی دستاویزات آگ میں جل کر خاکستر ہو گئیں ہیں، ’ہم خوش قسمت تھے کہ ہمارے پاس اب بھی ایک پالیسی ہے‘۔

واضح رہے کہ کیلیفورنیا میں لگنے والی آگ میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور 10 ہزار سے زیادہ عمارتیں تباہ یا بری طرح تباہ ہو چکی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کیلیفورنیا کی نو بڑی گھریلو انشورنس کمپنیوں سے رابطہ کیا گیا تو

اسٹیٹ فارم، نیشنل، آل اسٹیٹ، مرکری، لبرٹی میوچل اور فارمرز نے اپنے جوابات میں کہا کہ وہ پالیسی ہولڈرز کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ وہ متاثرین کے ’کلیمز‘میں ان کی مدد کر سکیں، تاکہ رہائشیوں کو مناسب ادائیگی نہ ملنے یا مستقبل میں بڑھتے ہوئے پریمیم کے بارے میں خدشات کو دور کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے آتشزدگی کے بعد کیلیفورنیا کے انشورنس کمشنر ریکارڈو لارا نے انشورنس کمپنیوں کی جانب سے پالیسی کی تجدید نہ کرنے اور ان کی منسوخی کو ایک سال کے لیے معطل کرنے کے اختیارات کا استعمال کیا تھا۔

لارا نے جمعے کے روز ایک بیان میں کہا کہ وہ اگلے ہفتے سانتا مونیکا اور پاساڈینا میں مفت انشورنس ورکشاپس کی میزبانی کریں گے۔ ادھر امریکی انشورنس کمپنیوں کے حصص میں کمی واقع ہوئی کیونکہ تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ آگ سے انشورنس کے اخراجات 20 ارب ڈالر سے تجاوز کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آگ امداد انشورنس انفراسٹرکچر پریشانی تشویش جنگل دستاویزات کمپنیاں لاس اینجلس متاثرین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تشویش جنگل دستاویزات کمپنیاں لاس اینجلس متاثرین لاس اینجلس کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی ایڈوائزری کونسل نے ملک میں جاری سیاسی اختلافات پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر سیاسی جماعتیں آئندہ ایک ہفتے میں جولائی نیشنل چارٹر اور مجوزہ آئینی اصلاحات پر اتفاق نہ کر سکیں، تو حکومت خودمختارانہ طور پر فیصلہ کرے گی۔

یہ اعلان پیر کے روز چیف ایڈوائزر کے دفتر (تیجگاؤں، ڈھاکا) میں ہونے والے ہنگامی اجلاس کے بعد کیا گیا، جس کی صدارت چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے قانونی مشیر پروفیسر آصف نذرل نے بتایا کہ اگر سیاسی جماعتوں کے درمیان جلد اتفاقِ رائے نہ ہوا تو حکومت ’خود اپنا راستہ اختیار کرے گی۔‘

اجلاس میں دیگر مشیروں میں محمد فوزالکبیر خان، عادل الرحمان خان اور پریس سیکریٹری شفیع الحق عالم بھی شریک تھے۔

سیاسی پس منظر اور تنازعہ کی نوعیت

گزشتہ ہفتے نیشنل کنسینس کمیشن نے حکومت کو ایک رپورٹ پیش کی تھی، جس میں تجویز دی گئی تھی کہ آئینی اصلاحات پر ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے ایک خصوصی آرڈر جاری کیا جائے۔ اس کے مطابق، اگر ریفرنڈم کامیاب ہوتا ہے تو آئندہ پارلیمنٹ کو آئینی ترمیمی ادارہ کے طور پر تشکیل دیا جائے گا، جو 270 دن کے اندر اصلاحات مکمل کرے گی۔

تاہم ریفرنڈم کے انعقاد کے وقت پر سیاسی جماعتوں میں اختلاف ہے۔ بعض جماعتیں چاہتی ہیں کہ یہ ریفرنڈم عام انتخابات کے ساتھ کرایا جائے، جبکہ دیگر جماعتیں اسے انتخابات سے قبل منعقد کرنے کی حامی ہیں۔ یہی اختلافات عبوری حکومت کے لیے بڑا چیلنج بن گئے ہیں۔

پروفیسر آصف نذرل کا بیان

پروفیسر نذرول نے کہا ’ہم کوئی الٹی میٹم نہیں دے رہے، بلکہ مکالمے کی دعوت دے رہے ہیں۔ اگر سیاسی جماعتیں باہمی اتفاق پر نہیں پہنچتیں تو حکومت اپنا لائحہ عمل خود طے کرے گی۔‘

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ حکومت مزید مذاکرات کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔

’ہم توقع کرتے ہیں کہ تمام جمہوری اور اینٹی فاشسٹ جماعتیں مل بیٹھ کر رہنمائی فراہم کریں۔ ان کے پاس تعاون اور مفاہمت کی طویل تاریخ ہے۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ ایک بڑی جماعت کا کہنا ہے کہ کمیشن کی سفارشات پہلے سے طے شدہ نکات سے مختلف ہیں، تو پروفیسر نذرل نے براہِ راست تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا ’ہم امید کرتے ہیں کہ جماعتیں خود اپنے اختلافات حل کریں گی۔ اگر ایسا نہ ہوا تو حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا۔‘

انتخابات کے شیڈول کی تصدیق

ایڈوائزری کونسل نے اس بات کی بھی ایک بار پھر یقین دہانی کرائی کہ قومی انتخابات فروری 2026 کے اوائل میں منعقد کیے جائیں گے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، اگر فریقین کے درمیان آئندہ چند دنوں میں اتفاق نہ ہوا تو عبوری حکومت کا یکطرفہ اقدام ملک میں ایک نئے سیاسی بحران کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • شادی کی خوشیاں غم میں بدل گئیں
  • چین کی معدنی بالادستی: امریکا کو تشویش، توازن کے لیے پاکستان سے مدد طلب
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھار دباؤ میں رہی، سرمایہ کاروں پر خدشات کے سائے گہرے
  • خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں صحت کارڈ پر مفت علاج معطل
  • یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
  • بارش متاثرین کے فنڈ کرپشن کی نظرہوچکے ہیں ،مولانا محمد صالح انڈھڑ
  • بالی ووڈ کے سُپر اسٹار 89 سالہ دھرمیندر کی طبیعت بگڑ گئی؛ اسپتال میں داخل