دھرنا جاری؛ ٹل تا پاراچنار شاہراہ بدستور بند 40 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ روانہ ہونے کا منتظر
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
پشاور:کرم میں سرکاری قافلے پر فائرنگ اور دھرنے کے بعد ٹل سے پاڑا چنار تک شاہراہ آج بھی بند ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔
لوئر کرم کے علاقے مندوری میں جاری دھرنے کی وجہ سے آمد و رفت کے راستے آج بھی بند ہیں۔ ٹل تا پاڑا چنار مرکزی شاہراہ بند کرنے والے مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کے مطالبات منظور کیے جانے تک راستہ نہیں کھولا جائے گا۔
راستے بند ہونے کی وجہ سے روزمرہ استعمال کی اشیا نہ ملنے کے باعث شہریوں کی مشکلات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 40 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ ٹل سے پاڑاچنار کی جانب روانہ ہونے کا منتظر ہے۔
پولیس کے مطابق روڈ کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں جب کہ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ راستے کلیئر ہوتے ہی قافلے کو روانہ کردیا جائے گا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری
پی ڈی ایم اے کے مطابق خیبر پختونخوا میں 27 مئی سے جاری بارشوں اور تیز آندھی کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 8 افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پی ڈی ایم اے نے خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق خیبر پختونخوا میں 27 مئی سے جاری بارشوں اور تیز آندھی کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 8 افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہو چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 5 مرد، 2 خواتین اور ایک بچہ شامل ہیں، جبکہ زخمیوں میں 10 مرد، 5 خواتین اور 6 بچے شامل ہیں۔ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بارش اور آندھی کے باعث مجموعی طور پر 25 گھروں کو نقصان پہنچا، جن میں سے 24 کو جزوی اور ایک مکمل منہدم ہوا۔ حادثات صوبے کے مختلف اضلاع مردان، صوابی، پشاور، شانگلہ، سوات، تورغر، مہمند، مانسہرہ اور ہری پور میں پیش آئے۔
پی ڈی ایم اے نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد فراہم کرنے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بارشوں کا سلسلہ 31 مئی تک جاری رہنے کا امکان ہے، جس کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ کو پہلے ہی الرٹ رہنے اور پیشگی اقدامات کی ہدایت کی جا چکی ہے۔ پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ وہ تمام ضلعی انتظامیہ، متعلقہ اداروں اور امدادی تنظیموں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔