کرک :تیزرفتارٹرالر نے کئی گاڑیوں کو کچل دیا، 12 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کرک (صباح نیوز)خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں انڈس ہائی وے پر تیز رفتار ٹرالر مسافر بس پر الٹ گیا جس کے نتیجے میں 12افراد جان کی بازی ہار گئے، جبکہ حادثے میں 20 افراد زخمی ہو گئے۔ ڈپٹی کمشنر کرک کے مطابق کرک میں انڈس ہائی وے پر امبیری کلمہ چوک پر حادثہ ہوا، تیز رفتاری کے باعث 22 وہیلر ٹرالر مسافر وین پر الٹ گیا، حادثے کے باعث 3 افراد موقع پر دم توڑ گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔ پولیس حکام کے مطابق لاشوں اور زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتا ل منتقل کردیا گیا ، جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حادثہ ٹریلر کے بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا۔حادثے میں متعدد پیدل اور ریڑھی بان ٹرالر کی زد میں آئے،ضلع لکی مروت سے تعلق رکھنے والے ٹرالر ڈرائیور سمیع اللہ کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے، زخمی ڈرائیور ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کرک میں ٹریفک حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی، گورنر نے محکمہ صحت کو زخمیوں کو ہرممکن امداد کی فراہمی کی ہدایات جاری کی ہیں۔ گورنر فیصل کریم کنڈی نے ہلال احمر کی ٹیموں کو امدادی سرگرمیوں کی ہدایات اور خون کے عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اندوہناک حادثہ! نیلم ویلی میں سیاحوں کی گاڑی دریا برد، 6 جانیں ضائع
مظفرآباد(نیوز ڈیسک) چلہانہ کے مقام پر وادی نیلم میں سیاحوں کی کار دریا میں جاگری، افسوسناک حادثے میں 5 خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق جبکہ بچہ لاپتہ ہوگیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ڈپٹی کمشنر ندیم جنجوعہ کا کہنا ہے کہ افسوسناک حادثے میں 5 خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق جبکہ بچہ لاپتہ ہوگیا ہے۔
ڈی سی نیلم کے مطابق لاپتہ ہونے والے بچے کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے، دشوار گزار راستے، کھائی کے باعث لاشیں نکالنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی وادی نیلم میں جیپ حادثہ پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں درجن سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔
ایس ایس پی وادی نیلم خواجہ صدیق کا کہنا تھا کہ جیپ میں 23 افراد سوار تھے، چار افراد معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔
حکام کے مطابق حادثے میں 3افراد زخمی ہوئے، مقامی افراد اور پاک فوج کی ٹیموں نے جاں بحق افراد کی لاشیں نکال لیں۔
آپریشن میں ماہرغوطہ خور، ریسکیواہلکار شریک رہے، تاہم دریا کے بہاؤ میں تیزی اور ٹھنڈے پانی کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
15مزیدپڑھیں: جولائی کے بعد ۔۔۔۔محکمہ موسمیات نے کراچی والوں کو خبردار کردیا