Jasarat News:
2025-04-26@01:25:29 GMT

لاڑکانہ :فارغ التحصیل طلبہ کے اعزاز میں رنگا رنگ تقریب

اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی سے منسلک کالجز اور انسٹیٹیوٹس کے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات کے اعزاز میں یونیورسٹی کی جانب سے چانڈکا میڈیکل کالج میں الیومناء ایوننگ کے نام سے پروقار اور رنگا رنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب میں مفت کھانے پینے کے اسٹال، میڈیا وال، مشاعرہ اور محفل موسیقی کا بھی اہتمام تھا، تقریب میں فارغ التحصیل طلبہ و طالبات کا جوش و خروش دیکھنے کے قابل تھا، سابق طالب علم نے اپنے ساتھیوں سے مل کر خوشی کا اظہار کیا اور ایک ساتھ گروپ فوٹو لیے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نصرت شاہ نے کہا کہ میں چانڈکا اور یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طالبعلموں کو اپنے گھر واپس آنے پر خوش آمدید کہتا ہوں، ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے کوئی اپنی ماں کے آغوش میں واپس آ گیا ہو ۔ انہوں نے کہا یہ جان کر خوشی ہو رہی ہے کہ چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ کے سابق طالب علموں نے اپنے مادر علمی کو پے بیک کیا ہے جس میں سابقہ بئچ چار سرٍ فہرست ہے اور اس کے ساتھ بئچ اور گولڈن گروپ کے سابق طالب علم شامل ہیں، مجھے زیادہ خوشی تب ہو گی جب سارے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات اپنے مادرٍ علمی کو پے بیک کرنے کے لیے آگے آئیں گے۔ بئچ چار کے نمائندے کے طور پر پروفیسر ڈاکٹر شیر محمد شیخ نے کہا کہ ہمارے اوپر اپنی مادر علمی کا قرضہ ہے اور وہ قرضہ تو چکا نہیں سکتے، لیکن تھوڑی سے کوشش کر رہے ہیں اپنی مادر علمی اور اپنے لوگوں کو پے بیک کرنے کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج جو کچھ بھی ہیں، اپنی مادر علمی اور اساتذہ کی وجہ سے ہیں۔ بئچ سترہ کی نمائندگی کرتے ہوئے پرنسپل چانڈکا میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر ضمیر احمد سومرو نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ بس گنی چنی بئچز ہے، اپنے مادر علمی کو پے بیک کا جذبہ رکھتے ہیں، اپنے مادر علمی کی دیکھ بھال ہر اس طالب علم پر فرض ہے جو آج اپنے مادر علمی کی وجہ سے کسی نہ کسی اعلیٰ مقام پر فائز ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر شرجیل نور چنہ نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں چانڈکا میڈیکل کالج کا فارغ التحصیل اور آج جس مقام پر فائز ہوں، اس کا سارا کریڈٹ میرے اساتذہ اور میری مادر علمی کو جاتا ہے۔ تقریب میں بئچ چار، بئچ سترہ اور گولڈن گروپ کو ایوارڈ سے نوازا گیا، شرکاء نے کہا کہ ہم کو اپنے اساتذہ سے مل کر اور مادر علمی میں آکر ایسا لگ رہا ہے کہ پرانا زمانہ لوٹ آیا ہو۔ تقریب میں چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی پروفیسر ڈاکٹر بشیر احمد شیخ، سیکرٹری الیومناء ایوننگ پروفیسر علی حیدر بلوچ نے آنے والے سابق طالب علموں کو اپنے مادر علمی میں آنے پر خوش آمدید کہا اور ساتھ ساتھ پروقار تقریب کے انعقاد پر پوری آرگنائزنگ کمیٹی کا شکریہ ادا کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اپنے مادر علمی سابق طالب نے کہا کہ علمی کو

پڑھیں:

پہلگام حملے کے بعد بھارت بھر میں کشمیری طلاب پر ظلم و تشدد کیا گیا

وائرل ویڈیوز میں کشمیری طلبہ ان پر ڈھائے جا رہے ظلم کی داستان بیان کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ چندی گڑھ کے ایک ادارے میں زیر تعلیم اپنے فرزند کی خبرگیری کے بارے میں فکرمند حلیمہ بانو نامی ایک کشمیری خاتون کے یہ الفاظ اس کے اضطراب کو صاف ظاہر کر رہے ہیں۔ سرینگر سے تعلق رکھنے والی حلیمہ کا 20 سالہ فرزند زبیر چندی گڑھ کی ایک یونیورسٹی میں انجینئرنگ کا طالب علم ہے۔ حلیمہ کا کہنا ہے کہ ان انہوں نے آج صبح اپنے فرزند سے فون پر بات کی، جس نے ان سے کہا کہ ہاسٹل میں کچھ کشمیری طلبہ پر حملہ ہوا ہے اور اب ہاسٹل خالی کرنے کو کہا جا رہا ہے۔ حلیمہ کا کہنا ہے کہ "میں وزیر داخلہ امت شاہ، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیراعلٰی عمر عبداللہ سے اپیل کرتی ہوں کہ ملک بھر کے مختلف علاقوں میں زیر تعلیم کشمیری طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے"۔

زبیر اُن درجنوں کشمیری طلبہ میں شامل ہے جنہیں پہلگام حملے کے بعد مختلف ریاستوں میں ہراسانی، دھمکیوں، حملوں اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ یاد رہے کہ پہلگام حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے۔ اس حملے کے بعد جہاں کشمیر بھر میں احتجاج کیا گیا وہیں بیروں ریاستوں میں کشمیری طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ جموں کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے صدر ناصر کھوہامی کے مطابق منگل کی رات سے مختلف ریاستوں میں کشمیری طلبہ پر غصے اور تشدد کی لہر دیکھی جا رہی ہے۔

چنڈی گڑھ کے ڈیرا بسی نامی علاقے کے ہاسٹل میں مقیم کشمیری طلبہ پر تیز دھار ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا، ایک طالب علم شدید زخمی ہوا اور پولیس تاخیر سے پہنچی۔ یہ روداد کشمیری طلبہ نے دیر رات گئے ایک ویڈیو میں بیان کی جس کو انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی شیئر کیا۔ شمالی ہندوستان کے کئی شہروں سے اسی طرح کی رپورٹس سامنے آ رہی ہیں۔ وائرل ویڈیوز میں کشمیری طلبہ ان پر ڈھائے جا رہے ظلم کی داستان بیان کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ ہماچل پردیش کے کنگرہ میں کشمیری طلبہ کو "دہشتگرد" کہہ کر ان کے کمروں کے دروازے توڑے گئے۔ اترکھنڈ میں "ہندو رکشا دل" نے کشمیری مسلم طلبہ کو صبح 10 بجے تک ریاست چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ اترپردیش سے بھی ایسی ہی اطلاعات ہیں کہ کشمیری کرایہ داروں کو نکالنے کو کہا جا رہا ہے۔

پہلگام دہشتگرد حملے کے بعد کشمیری سیاستدانوں نے بھی مرکز سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے بیرون ریاستوں میں تعلیم حاصل کررہے نوجوانوں یا روزگار وغیرہ کے لئے کام کر رہے یہاں کے باشندوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس دوران جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر اور ہندوارہ سے منتخب اسمبلی ممبر سجاد لون اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سرپرست و جموں کشمیر کی سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی نے وزیر داخلہ امت شاہ سے کشمیری طلبہ کی سکیورٹی کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سینئر اداکار فردوس جمال کواہم اعزاز حاصل ہو گیا
  • ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے انجینئر ڈاکٹر سجاد شکراللہ باجوہ کا اعزاز،پی ایچ ڈی تھیسز کا کامیاب دفاع،آفیسرز ایسو سی ایشن کی مبارکباد
  • پرائم منسٹر اسکیم 2025 کا آغاز، فری لیپ ٹاپ کیسے حاصل کا جاسکتا ہے؟
  •  حکومت کا طلبہ کو 10,000 مفت ای بائیکس دینے کا اعلان
  • پہلگام حملے کے بعد بھارت بھر میں کشمیری طلاب پر ظلم و تشدد کیا گیا
  • بڑی خبر! مزید یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ ، کن ملازمین کو فارغ کیا جائے گا؟
  • امام جعفر صادق علیہ السلام کی علمی و سماجی خدمات
  • شاداب خان کا کارنامہ، پی ایس ایل میں یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے اسپنر بن گئے
  • ایک ہی بچے کی دو بار پیدائش ؟ میڈیکل کی تاریخ کے حیران کن واقعے کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • لنڈی کوتل میں سیکیورٹی فورسز کا فری آئی میڈیکل کیمپ