Juraat:
2025-07-26@08:48:33 GMT

بنگلہ دیش نے پاکستان کیلئے ویزا کا اجرا آسان کردیا

اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT

بنگلہ دیش نے پاکستان کیلئے ویزا کا اجرا آسان کردیا

بنگلہ دیشی ہائی کمشنر اقبال حسین خان نے کہا ہے کہ حکومت نے پاکستانیوں کے ویزا کا اجرا آسان بنادیا ہے ، ویزے میں آسانی کا مقصد تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے ۔لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کرتے ہوئے اقبال حسین خان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش حکومت نے ویزا کے عمل کو سادہ کرتے ہوئے پاکستانی ہیڈ آف مشنز کے لیے ڈھاکا سے کلیئرنس کی ضرورت ختم کر دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا آئندہ کی ترجیحات میں شامل ہے جس کے لیے لاہور چیمبر کا تعاون اہم کردار ادا کرے گا، جو پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کا خواہاں ہے جو گزشتہ دہائی کے دوران زیادہ اطمینان بخش نہیں رہے۔ اقبال حسین خان نے کہا کہ بنگلہ دیش 180 ملین آبادی کے ساتھ بڑی کنزیومر مارکیٹ ہے جس سے پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے جب کہ بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس علاقائی تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت رکھتے ہیں۔انہوں نے جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان زیادہ تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے سارک کو مزید فعال کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ علاقائی تجارت اور تعاون میں اضافہ ہو سکے ۔بنگلادیشی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ موجودہ نسل کے لیے تجارتی مواقع پیدا کریں اور باہمی تعاون میں رکاوٹوں کو دور کریں۔دوسری جانب، لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوذر شاد نے تجارتی اعداد و شمار کا ذکر کیا اور بتایا کہ 24-2023کے مالی سال میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دوطرفہ تجارت 718 ملین ڈالر رہی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بنگلہ دیش کو برآمدات 661 ملین ڈالر کی تھیں اور بنگلہ دیش سے درآمدات 57 ملین ڈالر کی تھیں جب کہ 2024 کے مالی سال کے پہلے 5 ماہ (جولائی تا نومبر) میں بنگلہ دیش کو پاکستان کی برآمدات 314 ملین ڈالر تک بڑھ گئیں، اس دوران بنگلہ دیش سے درآمدات 31 ملین ڈالر رہیں۔میاں ابوذر شاد نے دوطرفہ تجارت کے حجم کو کم از کم 2 ارب ڈالر تک بڑھانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں حکومتوں اور نجی شعبے سے اس مقصد کے حصول کے لیے فیصلے کرنے کی درخواست کی۔انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، ادویات، چاول، سرجیکل آلات، تیار شدہ غذائیں، آٹو پارٹس اور کھیلوں کے سامان کے شعبے اس مقصد میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔میاں ابوذر شاد نے بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر کو یقین دہانی کرائی کہ لاہور چیمبر پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ میں مکمل تعاون فراہم کرے گا۔انہوں نے دونوں حکومتوں، کاروباری برادریوں اور سفارتی چینلز کے درمیان مسلسل تعاون کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ایک مضبوط اقتصادی شراکت داری قائم کی جا سکے ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت اور ملین ڈالر نے کہا کہ انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

کولمبیا یونیورسٹی نے غزہ مظالم پر غیرت بیچ دی، ٹرمپ انتظامیہ سے 200 ملین ڈالر کا مک مُکا

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) کولمبیا یونیورسٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے ایک معاہدے کے تحت 200 ملین ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ یہ تصفیہ اس الزام کے بعد کیا گیا کہ یونیورسٹی نے اپنے یہودی طلبہ کو درپیش خطرات کے خلاف مناسب اقدامات نہیں کیے۔

بین الاقوامی زرائع ابلاغ کے مطابق یہ رقم تین سال کی مدت میں امریکی وفاقی حکومت کو ادا کی جائے گی۔ اس معاہدے کے بدلے حکومت نے مارچ میں منجمد کیے گئے 400 ملین ڈالر کے وفاقی گرانٹس میں سے کچھ کو بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

احتجاج اور الزامات کا پس منظر
یہ معاہدہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کولمبیا یونیورسٹی کو گزشتہ سال اسرائیل اور غزہ کے درمیان جنگ کے دوران نیویارک کیمپس میں ہونے والے احتجاجات پر تنقید کا سامنا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے الزام عائد کیا تھا کہ یونیورسٹی کیمپس میں بڑھتے ہوئے سام دشمنی کے واقعات کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔

حکومت کی شرائط اور یونیورسٹی کی تبدیلیاں
اس معاہدے کے تحت کولمبیا یونیورسٹی نے کئی اہم اقدامات کیے ہیں، جن میں شامل ہیں:

مشرقِ وسطیٰ کے مطالعاتی شعبے کی تنظیم نو
خصوصی اہلکاروں کی تعیناتی جو مظاہرین کو ہٹا سکتے ہیں یا گرفتار کر سکتے ہیں
احتجاج میں شریک طلبہ کے خلاف کارروائی
مظاہروں میں شناختی کارڈ دکھانے کی شرط
مظاہروں کے دوران چہرے ڈھانپنے یا ماسک پہننے پر پابندی
طلبہ گروپوں پر سخت نگرانی
کیمپس سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ
ڈی آئی ای پالیسیوں کا خاتمہ
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ کولمبیا یونیورسٹی نے اس بات سے بھی اتفاق کیا ہے کہ وہ ڈی آئی ای (ڈائیورسٹی، اِکویٹی اینڈ اِنکلوژن) پالیسیوں کا خاتمہ کرے گی اور طلبہ کو صرف میرٹ کی بنیاد پر داخلہ دے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ کے شہری حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔

آزاد نگران کی تقرری
معاہدے کے مطابق ایک آزاد نگران کو مقرر کیا جائے گا جو یونیورسٹی میں کی جانے والی اصلاحات کی نگرانی کرے گا۔ اس معاہدے کے تحت منسوخ یا معطل کیے گئے بیشتر گرانٹس بھی بحال کیے جائیں گے۔

یونیورسٹی کا مؤقف
کولمبیا یونیورسٹی کی قائم مقام صدر کلیئر شپ مین نے ایک بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ ادارے کی خودمختاری کو برقرار رکھتے ہوئے وفاقی حکومت کے ساتھ شراکت داری کو بحال کرنے میں مدد دے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ کسی غلطی کا اعتراف نہیں بلکہ ایک باہمی اتفاق رائے پر مبنی فیصلہ ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کا مختلف موقف
دوسری جانب، ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف قانونی جنگ چھیڑ رکھی ہے اور عدالت میں مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔ حکومت نے ہارورڈ کے خلاف بھی اربوں ڈالر کے فنڈز معطل کر دیے ہیں اور غیر ملکی طلبہ کے داخلے پر پابندیاں لگانے کی کوشش کی ہے۔ اس مقدمے کی سماعت پیر سے شروع ہو چکی ہے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، بنگلہ دیش ویزا فری معاہدہ، بھارت کو پریشانی کیوں لاحق ہوئی؟
  • پاکستان، چین کے درمیان جہاز سازی کی صنعت میں تعاون بڑھانے کیلئے سمجھوتہ
  • پاکستان، یو اے ای تعاون میں نمایاں پیشرفت
  • چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی بنگلہ دیش کے وزیرکھیل   آصف محمود سے ملاقات،کرکٹ کے فروغ و ایمپائرز ڈویلپمنٹ پروگرامز کیلئے تعاون پر اتفاق
  • کولمبیا یونیورسٹی نے غزہ مظالم پر غیرت بیچ دی، ٹرمپ انتظامیہ سے 200 ملین ڈالر کا مک مُکا
  • پاک یو اے ای تجارتی تعاون معاشی تعلقات کی  بحالی کی علامت بن گیا
  • پاکستان، بنگلہ دیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹ پر  ویزا فری انٹری دینے کا فیصلہ
  • پاکستان  اور  بنگلہ دیش نے سفارتی و سرکاری  پاسپورٹس کے  حامل افراد کو  ویزا فری  انٹری کی سہولت  دینےکافیصلہ کرلیا
  • پاکستانیوں کے لیے ایک اور ملک میں ویزا فری انٹری کی سہولت  
  • محسن نقوی کی بنگلہ دیش اہم ملاقات، ویزا فری انٹری سمیت سیکیورٹی تعاون پر اہم پیشرفت