عمران کی رہائی کا دبائو ہے نہ بنی گالہ منتقلی کی پیشکش کی،وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کو بنی گالہ منتقلی کی پیش کش کی گئی ہے نہ رہائی کے لیے کسی قسم کا کوئی دباؤ ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے پاکستان کو نقصان پہنچانے کے تمام حربے ناکام ہو گئے۔ عمران خان کو اڈیالہ جیل سے بنی گالہ یا کسی اور مقام پر منتقل کرنے کی کوئی پیش کش حکومت کی جانب سے نہیں کی گئی اور نہ ہی ان کی رہائی کے لیے کوئی دبا ہے۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کے دعووں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جیل سے رہائی کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے،نہ ہی میرا عدلیہ سے کوئی تعلق ہے اور نہ میں جوتشی ہوں کہ وقت سے پہلے بتا سکوں۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ حکومت ملک میں سیاسی استحکام قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایسے دعوے تحریک انصاف والے خود ہی کرتے ہیں کہ عمران خان کو ہاؤس اریسٹ کرنے یا اڈیالہ جیل سے کہیں منتقل کرنے کی پیش کش کی گئی ہو۔قومی ائیرلائن کی پیرس کے لیے 4سال بعد پہلی پرواز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی دعائیں رنگ لے آئی ہیں کہ یورپ کے لیے پی آئی اے کی پروازیں بحال ہوئیں۔ اب ان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔وزیر دفاع نے کہا کہ پی آئی اے کی پروازیں فرانس کے بعد برطانیہ اور نارتھ امریکا تک بھی چلائیں گے۔ 19 یورپی شہروں تک پی آئی اے کی پروازیں چلائی جائیں گی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: وزیر دفاع نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر عالمی سطح پر بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا مؤقف اجاگر کرنے کے لیے بنائے گئے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو ہمیشہ امن، مذاکرات اور سفارتکاری کو ترجیح دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارہا دنیا کو باور کروایا ہے کہ تمام مسائل، خاص طور پر پاک بھارت کشیدگی کا حل مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔
بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو پاکستان اعلانِ جنگ تصور کرے گا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو یہ بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے یا معطل کرنے کا کوئی اختیار نہیں، کیونکہ پاکستان کے لیے پانی ایک بنیادی اور ناگزیر ضرورت ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے بھارت پر مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلانے کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ بھارت عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، مگر بھارت نے یہ پیشکش مسترد کر کے ایک اور موقع ضائع کر دیا۔
بلاول بھٹو نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ اس نازک موقع پر ٹرمپ کی مداخلت نے صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان تنازعات کے پرامن حل کے لیے کوئی مؤثر مکینزم ہونا چاہیے تاکہ خطے کو غیر یقینی صورتحال سے بچایا جا سکے۔