بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ کل سنایا جائے گا۔

احتساب عدالت کے جج ناصر جاؤید رانا کل صبح 11 بجے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس کا فیصلہ اڈیالہ جیل میں سنائیں گے۔

وکیل بانی پی ٹی آئی خالد یوسف چوہدری نے تصدیق کی کہ عدالتی عملے نے کل فیصلہ سنائے جانے سے متعلق آگاہ کردیا ہے۔

بانی جن کے لیڈر ہیں وہ ہی اُن کی جان کی فکر کریں، فیصل واوڈا

سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی جن کے لیڈر ہیں وہ اُن کی جان کی فکر کریں،اُن کے اپنے ہی لوگوں نے مروانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔

عدالتی عملے کی جانب سے قومی احتساب بیورو (نیب) پراسیکیوشن ٹیم کو آگاہ کردیا گیا ہے، عدالت نے فیصلہ 18 دسمبر 2024ء کو محفوظ کیا تھا۔

واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا محفوظ فیصلہ 2 بار موخر ہوچکا ہے، جس کے بعد تیسری بار اس کی تاریخ 13 جنوری مقرر کی گئی۔

اس معاملے پر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ کل عمران خان کو سزا ضرور ہوگی، یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔ القادر ٹرسٹ پر دستخط کے وقت ہی بانی پی ٹی آئی کو بتادیا تھا کہ آپ اس میں جیل جائیں گے۔

جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو مذاکرات کا سلسلہ آگے نہیں چل سکے گا، حامد رضا

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی کے رکن صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم تیسرے راؤنڈ کے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، آپ جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے ورکنگ کر کے آئیں، ابھی تک مذاکرات میں پیشرفت نہیں ہوسکی۔

دوسری طرف ترجمان پی ٹی آئی وقاص اکرم نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس بانی پی ٹی آئی کی بریت کا کیس ہے، امید ہے کل کیس کا فیصلہ مزید موخر نہیں کیا جائے گا۔

اس معاملے پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے موقف اختیار کیا کہ برطانیہ سے آئی رقم سرکاری خزانے کی بجائے سابق وزیراعظم نے پراپرٹی ٹائیکون کے جرمانے میں ایڈجسٹ کروائی، بدلے میں 450 ایکڑ زمین لی ہے۔

تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن حامد رضا نے کہا کہ کل آنے والے فیصلے سے ملک کی بدنامی ہوگی۔ آج اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دوران بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ فیصلہ جو بھی آئے مذاکرات جاری رہیں گے۔

اسد قیصر نے کہا کہ حکومتی وزرا کی پریس کانفرنسز سے پتہ لگتا ہے کہ حکومت کو پہلے سے پتہ ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں کیا فیصلہ آرہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کیس میں شفاف ٹرائل نہیں ہوا، یہ سراسر ایک سیاسی انتقامی کارروائی کا کیس ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی ملین پاو نڈ نے کہا کہ

پڑھیں:

فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبے سے گُڈ طالبان کا خاتمہ کیا جائے گا، علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے میں اب گُڈ طالبان کو برداشت نہیں کیا جائے گا، فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبے سے گُڈ طالبان کا خاتمہ کیا جائے۔

پشاور میں منعقدہ صوبائی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے سیکیورٹی صورتحال اور وفاقی پالیسیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ آئندہ صوبے میں کسی بھی قسم کا آپریشن برداشت نہیں کیا جائے گا۔

آج میں کہہ رہا ہوں کہ گُڈ طالبان موجود ہیں، آج یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبے سے گُڈ طالبان کی موجودگی کو ختم کیا جائے اور اس کے بعد کسی بھی ادارے کا نام لے کر کوئی بھی اسلحے کے ساتھ نظر آئے گا تو اس کے خلاف فوری کارروائی ہوگی، چاہے کوئی انفرادی شخص ہو یا کوئی ادارہ ہو، گُڈ طالبان کا کنسیپٹ یہاں پر ختم ہے، اب یہ چیز برداشت نہیں کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ “ماضی کے آپریشنز سے ہمیں کوئی خاطر خواہ نتائج نہیں ملے، بلکہ عوام اور صوبے کو الٹا نقصان اٹھانا پڑا۔” انہوں نے ڈرون حملوں کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ شہری علاقوں میں ڈرون کے ذریعے کیے گئے آپریشنز میں معصوم جانوں کا نقصان ہو رہا ہے، اور اب ایسے کسی بھی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

علی امین گنڈاپور نے پہلی بار کھل کر ریاستی پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہی ادارے بعض شدت پسند گروہوں، جنہیں گڈ طالبان کہا جاتا ہے، کی پشت پناہی کر رہے ہیں، ہم مزید یہ برداشت نہیں کریں گے، گڈ طالبان کو ختم کرنا ہوگا اور انہیں فوری طور پر صوبے سے نکالا جائے۔

اے پی سی میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر قبائلی ضلع میں 300 مقامی افراد کو پولیس میں بھرتی کیا جائے گا، تاکہ مقامی سطح پر امن و امان کو بہتر بنایا جا سکے۔

وزیراعلیٰ نے وفاقی حکومت کو بھی واضح پیغام دیا کہ سرحدی علاقوں کی ذمہ داری مرکز کی ہے، لیکن اگر وفاق اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرتا تو صوبائی حکومت اپنی پولیس فورس کے ساتھ خود سیکیورٹی کی ذمہ داری اٹھائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کی معدنیات پر صوبے کا مکمل اختیار ہے، اور یہ اختیار کسی صورت وفاق کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔ قبائلی علاقوں پر وفاقی ٹیکسز کی مخالفت کرتے ہوئے گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت اس حوالے سے مرکز کا ساتھ نہیں دے گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ وفاقی فورس کو صوبے کے اندر کسی بھی کارروائی کی اجازت نہیں، جب تک صوبائی حکومت کو اعتماد میں نہ لیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • عمران خان، بشری بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت، مزید ایک گواہ پر جرح مکمل
  • بانی پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اپنے حق میں کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔ وفاقی وزیر اطلاعات
  • فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبے سے گُڈ طالبان کا خاتمہ کیا جائے گا، علی امین گنڈاپور
  • مہم چلانا بانی کے بیٹوں کا حق ہے، لوگوں کو بتائیں عمران خان کو کرپشن کیس میں سزا ہوئی، عطا تارڑ
  • عمران خان نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کا کہا، علی امین گنڈاپور
  • شاہ محمود قریشی کا بری ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہیں،جس کسی نے ان پر 9مئی کا کیس بنایا ہے وہ کوئی بیوقوف آدمی تھا،حامد میرکا تبصرہ
  • 5 اگست کو مینار پاکستان جلسہ، اب مذاکرات نہیں تحریک چلے گی: بیرسٹر گوہر 
  • 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس، یاسمین راشد سمیت 9 ملزموں کو 10 سال قید، شاہ محمود بری
  • مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا، اب جو بھی ہوگا بانی ہدایات دیں گے: بیرسٹر گوہر
  • مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا، اب وہی ہوگا جو عمران خان ہدایات دیں گے: بیرسٹر گوہر