چترال میں 6 کروڑ 15 لاکھ سے زائد میں مارخور کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
فوٹو: فائل
چترال میں 2 لاکھ 20 ہزار ڈالرز یعنی 6 کروڑ 15 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد کی ادائیگی پر مارخور کا شکار کرلیا گیا۔
ڈائریکٹر فاریسٹ آفس (ڈی ایف او) وائلڈ لائف فاروق نبی کے مطابق ہسپانوی شکاری نے چترال میں سیزن کے دوسرے کشمیری مارخور کا شکار کرلیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہسپانوی شکاری نے چترال کے علاقے گہریت گول کنزروینسی میں 5 منٹ میں 160 میٹر کے فاصلے سے مارخور کا شکار کیا۔
گلگت بلتستان میں مارخور کے شکار کےلیے 1 لاکھ 86 ہزار ڈالرز کی ریکارڈ بولی لگ گئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہسپانوی شکاری نے 1 لاکھ 91 ہزار ڈالرز میں شکار کا پرمٹ کھلی بولی میں جیتا تھا اور ٹیکسز کے ساتھ 2 لاکھ 20 ہزار ڈالرز ادا کیے۔
اس سے قبل امریکی شکاری رونالڈ جوئے نے پاکستانی تاریخ میں مہنگا ترین کشمیری مارخور کا شکار 2 لاکھ 81 ہزار ڈالر میں کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مارخور کا شکار ہزار ڈالرز
پڑھیں:
ایف بی آر آفس سے سونے چاندی کی اشیاء سمیت 43 چیزوں میں خرد برد کا انکشاف
فائل فوٹوسینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات میں وزارت خزانہ کی جانب سے دیے گئے تحریری جواب میں ایف بی آر آفس سے سونے چاندی کی اشیاء سمیت 43 چیزوں میں خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) فیلڈ آفس اسٹیٹ ویئر ہاؤس کسٹم ہاؤس لاہور سے 43 اشیاء کی خرد برد کا انکشاف ہوا ہے، ان میں 36 کرنسی آرٹیکل اور7 سونے اور چاندنی کی اشیاء تھیں۔
وزارت خزانہ کے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ اس معاملے میں ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ یوسف خان اور انسپکٹر خالد پرویز بھٹہ ملوث تھے، خالد بھٹہ کو خرد برد کا ذمہ دار قرار دیا گیا، کیس ایف آئی اے عدالت میں زیر سماعت ہے۔
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ گزشتہ 5 سال کے دوران نان فائلرز سے ایف بی آر نے 7ارب81 کروڑ جرمانہ وصول کیا، جولائی2024 سے جون 2025 تک ریٹیل سیکٹر سے 628 ارب انکم ٹیکس وصول کیا گیا۔
ایف بی آر نے جولائی 2024 سے جون 2025 تک ریٹیل سیکٹر سے 389 ارب سیلز ٹیکس وصول کیا، تاجر دوست اسکیم کے تحت 2 لاکھ 80 ہزار 197 ریٹیلرز رجسٹرڈ کیے، رجسٹرڈ ریٹیلرز کا نمبر 8 لاکھ 41 ہزار71 سے بڑھ کر 10 لاکھ 34 ہزار 143ہوگیا۔
جنوری 2020 سے جون 2025 کے دوران ایک لاکھ 57 ہزار 960 گاڑیاں درآمد کی گئیں، سب سے زیادہ گاڑیاں ایک لاکھ 55 ہزار 288 جاپان سے درآمد کی گئیں، جمیکا سے 1085، برطانیہ سے 865، جرمنی سے 257 گاڑیاں درآمد کی گئیں۔
تحریری جواب میں کہا گیا کہ جنوری 2020 سے جون 2025 کے دوران پاکستان نے مقامی سطح پر تیار 248 گاڑیاں برآمد کیں، پاکستان نے 151 گاڑیاں جاپان کو، 20 کینیا کو برآمد کیں۔