بانی متحدہ کے بینرز ،وال چاکنگ، خطاب کی اجازت!افواہوں کابازار گرم بہادر آباد مرکز میں کھلبلی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
کراچی : شہر قائد میں اہم مقامات پرراتوں رات بانی متحدہ کے بینرز آویزاں ہونے اور بعد میں انہیں جلائے جانے کے واقعات کے بعد افواہوں کا بازار گرم ہوگیا، کیا بانی متحدہ کو دوبارہ سے سیاسی سرگرمیوں اور تحریر اور تقریر سے پابندی ہٹنے والی ہے ؟ یہ سوال کراچی کے مختلف سیاسی حلقوں میں تواتر سے کیا جارہاہے ۔
زرائع کے مطابق بینرز لگائے اور جلائے جانے کے بعد شہر کے مختلف علاقوں کورنگی، لانڈھی ، ملیر، عزیز آباد، لیاقت آباد ، سرجانی اور ناظم آباد میں بانی متحدہ کے حق میں راتوں رات وال چاکنگ کردی گئی ۔
ذرائع نے بتایاہے کہ ایم کیوایم لندن اسی ماہ کراچی میں کسی مقام پر عوامی جلسے کا پروگرام مرتب کررہی ہے جس کے لئے خفیہ تیاریوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس صورتحال نے ایم کیوایم پاکستان کو پریشان کردیاہے ۔
بہادر آباد مرکز میں کھلبلی مچ ہوچکی ہے ۔ ذرائع کا کہناہے کہ اگر ایم کیوایم لندن کو کراچی میں سیاسی سرگرمیوں کی اجازت مل گئی تو ایم کیوایم بہادر آباد کا مستقبل انتہائی خطرے میں پڑ سکتاہے ۔
اس حوالے سے بااثر حلقوں کی جانب سے فی الحال کوئی واضح حکمت عملی دکھائی نہیں دے رہی ہے ۔ سیاسی حلقے کراچی کی سیاست کے حوالے سے جنوری کے ماہ کو انتہائی اہم قرار دے رہے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
شہری اراضی کو قبضہ گروہوں سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے‘آباد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)آباد کے وفد نے ڈی جی کے ڈی اے سے ملاقات کرکے کراچی میں تجاوزات اور قبضوں کی نشاندہی کردی۔ایسوسی ایشن آف بلڈر اینڈ ڈیولپرز(آباد(کے سینئر وائس چیئرمین سید افضل حمید نے وفد کے ہمراہ ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی (کے ڈی اے)آصف جان صدیقی سے ملاقات کی۔ملاقات میں کے ڈی اے کی زمینوں کے ریکارڈ کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے، غیر قانونی تجاوزات اور قبضوں سے متعلق مذاکرات ہوئے۔ اس موقع پر آباد نے سرجانی ٹان، گلستان جوہر اور کورنگی میں جاری تجاوزات اور قبضوں کی نشاندہی کردی۔افضل حمید نے ڈی جی کے ڈی سے مطالبہ کیا کہ قبضہ مافیا کے خلاف بلاتفریق کارروائی اور سروے رپورٹ جاری کی جائے۔ شہری اراضی کو قبضہ گروہوں سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آباد تعمیراتی شعبے کی بحالی اور شفاف شہری ترقی کے لیے متحرک ہے۔انہوں نے کہا کہ قبضوں کے خاتمے کے لیے مثر اور طویل المدتی حکمتِ عملی اہم ہے۔ شہریوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے۔