چین نے اپنے سب سے بڑے صحرا کے اردگرد درخت لگانے کی اپنی 46 برسوں پر محیط مہم مکمل کر لی ہے۔ یہ منصوبہ صحرا کو ختم کرنے اور موسم بہار میں وبا کی طرح آنے والے ریت کے طوفانوں کو روکنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔تقریباً ساڑھے چار عشروں پر محیط اس منصوبے کی تکمیل کا اعلان آج بروز جمعہ چین کے سرکاری میڈیا پر کیا گیا ہے۔ کمیونسٹ پارٹی کے زیر انتظام چلنے والے اخبار پیپلز ڈیلی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے، سنکیانگ کے شمال مغربی علاقے میں واقع صحرائے تکلامکان کے ارد گرد تقریباً 3,000 کلومیٹر طویل گرین بیلٹ مکمل ہو گئی ہے۔‘‘اس صحرا کو درختوں اور پودوں سے مزین کرنے کی کوششیں سن 1978 میں چین کےتھری نارتھ شیلٹر بیلٹ‘‘ منصوبے کے تحت شروع کی گئی تھیں۔ اسے چین میں ‘گریٹ گرین وال‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
اس منصوبے کے تحت 30 ملین ہیکٹر (116,000 مربع میل) سے بھی زیادہ رقبے پر درخت لگائے گئے ہیں۔ خشکی کے شکار شمال مغرب میں درخت لگانے سے چین میں جنگلاتی رقبہ 25 فیصد سے بھی زیادہ ہو گیا ہے۔ سن 1949 میں چین کا جنگلات پر مشتمل رقبہ صرف 10 فیصد تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان میں الیکٹرک اور ہائبریڈ گاڑیوں کی صنعت میں ترقی، بی وائی ڈی کے بڑے منصوبے کا انکشاف
ویب ڈیسک: پاکستان میں ای وی اور پلگ ان ہائبریڈ گاڑیوں کی صنعت میں ترقی کا سفر جاری ہے جس میں چینی آٹو میکر کمپنی بی وائی ڈی کا اہم کردار ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور مقامی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے اور بین الاقوامی سطح پر اس کی پذیرائی کی جا رہی ہے۔
بی وائی ڈی پاکستان میں 2026 سے الیکٹرک وہیکل اسمبلنگ کا آغاز کرنے جا رہی ہے جو سبز توانائی کو فروغ دینے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
ٹرین میں سیلفی، نوجوان کھمبے سے ٹکرا کر جاں بحق
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے انکشاف کیا کہ بی وائی ڈی اگست 2025 سے 25,000 یونٹس سالانہ کی صلاحیت کے ساتھ گاڑیوں کی اسمبلنگ کا آغاز کر دے گاِ، پاکستان کی ای وی مارکیٹ میں تین گنا اضافے کی توقع ہے جب کہ بی وائی ڈی کا 35 فیصد تک شیئر کا ہدف ہے۔
حب پاور اور میگا موٹر کی شراکت داری پاکستان میں ای وی پیداوار میں نیا سنگ میل ہے، بی وائی ڈی کی منصوبہ بندی پاکستان میں ای وی اور پلگ ان ہائبریڈ گاڑیوں کی برآمدات بڑھانے میں معاون ہے۔
حکومت پنجاب نے متعدد افسران کے تقرر و تبادلے کر دئیے
حکومت کی جانب سے ای وی چارجرز کے پاور ٹیرف میں 45 فیصد کمی کے باعث ای وی اور پلگ ان ہائبریڈ گاڑیوں کی اپٹیک میں مدد فراہم کی جا رہی ہے۔
ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کا ماحول بہتر ہوا ہے۔
Ansa Awais Content Writer