غزہ میں صیہونی حملوں کے نتیجے میں شہداء کی تعداد میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
صیہونی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 28 فلسطینیوں کو شہید کر دیا اور درجنوں دیگر کو زخمی کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 28 فلسطینیوں کو شہید کر دیا اور درجنوں دیگر کو زخمی کیا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق غزہ کے وزارت صحت نے آج دوپہر اعلان کیا کہ صیہونی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 28 فلسطینیوں کو شہید کیا اور 89 افراد کو زخمی کیا ہے۔ اس بیان کے مطابق، غزہ کے شہداء کی تعداد 46,565 تک پہنچ چکی ہے اور زخمیوں کی تعداد 109,660 تک بڑھ چکی ہے۔ وزارت صحت غزہ نے مزید کہا کہ ابھی بھی بڑی تعداد میں فلسطینی شہداء ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں اور امدادی ٹیمیں جنگی حالات کی وجہ سے ان تک پہنچنے اور شہداء کو ملبے سے نکالنے میں کامیاب نہیں ہو پا رہی ہیں۔
غزہ کی پٹی گزشتہ سال کے وسط سے صیہونی فوج کی شدید حملوں کا شکار ہے اور اسرائیل نے اس علاقے کو سخت محاصرے میں لے رکھا ہے۔ غزہ کے لوگ اپنے تباہ شدہ گھروں سے نکل کر خیموں میں پناہ لے چکے ہیں اور کچھ لوگ اسکولوں میں مقیم ہیں۔ تاہم، یہ اسکول اور خیمے بھی فلسطینیوں کے لیے محفوظ نہیں ہیں اور صیہونی فوج کبھی کبھار مزاحمتی فورسز کے موجودگی کا بہانہ بنا کر ان پر حملے کرتی ہے۔
حقوق انسانی کی تنظیموں نے متعدد بیانات میں کہا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو فوری طور پر خوراک اور دوا کی ضرورت ہے اور اسرائیل کو مزید انسان دوستانہ امدادی سامان لے کر آنے والے ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دینی چاہیے۔ تاہم، صرف چند ٹرک سخت نگرانی کے بعد غزہ میں داخل ہو پاتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صیہونی فوج غزہ کے
پڑھیں:
صیہونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کو ضم کرنے کیلئے ووٹنگ کا عمل باطل ہے، انقرہ
اپنے ایک جاری بیان میں ترکیہ کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ تل ابیب کیجانب سے مغربی کنارے کو اپنے ساتھ ملحق کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر قانونی اور اشتعال انگیز ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کی وزارت خارجہ نے بدھ کی شام صیہونی پارلیمنٹ (Knesset) میں مغربی کنارے پر قبضے کے منصوبے کی منظوری کو بین الاقوامی قانون کے مطابق ناکارہ اور باطل قرار دیا۔ اس حوالے سے ترکیہ کا موقف ہے کہ مغربی کنارہ، فلسطین کا حصہ ہے اور 1967ء سے صیہونی رژیم کے قبضے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تل ابیب کی جانب سے مغربی کنارے کو اپنے ساتھ ملحق کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر قانونی اور اشتعال انگیز ہے۔ ایسا اقدام امن کی کوششوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ تُرک وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ تشدد آمیز پالیسیوں اور غیرقانونی اقدامات کے ذریعے اقتدار میں رہنے کے لئے نتین یاہو کابینہ کی کوششیں ہر روز نئے بحرانوں کو جنم دے رہی ہیں، جو بین الاقوامی نظم اور علاقائی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ مذکورہ وزارت نے کہا کہ وقت ضائع کئے بغیر نسل کش اسرائیل کی جارحیت روکنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ اس حوالے سے بین الاقوامی نظام کو اپنی اخلاقی و قانونی ذمے داریاں موثر طور پر انجام دینی چاہئیں۔